تازہ شعر۔۔۔شاعر۔۔ناصر نظامی
تازہ شعر شاعر۔۔ناصر نظامی کہاں گفتار سے بڑے بنتے ہیں لوگ کردار سے بڑے بنتے ہیں ناصر نظامی
![]()
تازہ شعر شاعر۔۔ناصر نظامی کہاں گفتار سے بڑے بنتے ہیں لوگ کردار سے بڑے بنتے ہیں ناصر نظامی
![]()
کراچی میں گاڑی کے حادثہ میں مارے گئے چھ افراد کے نام شاعر۔۔۔ناصر نظامی اے سفاک دل منچلی نتاشا تم نے کھیلا ہے اک خونی تماشا چھ انسانوں کی زندگی چھین کر پاگل ہونے کا بجاتی ہو اب تاشہ ناصر نظامی
![]()
کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو پیدائش: 19 اگست 1887ء ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اردو کے ممتاز شاعر سید محمد حسین المعروف استاد قمر جلالوی 19 اگست 1887ء میں قصبہ جلالی، ضلع علی گڑھ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے بچپن میں سیّد زندہ علی سے …
کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو۔۔۔پیدائش: 19 اگست 1887ء Read More »
![]()
قطعہ نظر بدلے تو نظارہ بدل جاتا ہے سوچ بدلے تو ستارہ بدل جاتا ہے کشتیاں بدلنے سے کچھہ نہیں بدلتا رخ اگر بدلے تو کنارہ بدل جاتا ہے ناصر نظامی
![]()
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی ٹوٹ کر اپنے ہی اندر، بکھرتے جاتے ہیں ہاتھ سے ریت کی صورت، سرکتے جاتے ہیں کبھی تھی بحر محبت میں کتنی طغیانی زمزمے عشق کے اب تو، اُترتے جاتے ہیں کرچیاں وعدوں کی چبھنے لگی ہیں آنکھوں میں آئینے خوابوں کے اب تو، چٹکتے جاتے ہیں لا تعلق ہےاگروہ توبے نیاز …
غزل۔۔۔ٹوٹ کر اپنے ہی اندر، بکھرتے جاتے ہیں۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
![]()
خصوصی کلام شاعر ۔۔۔۔۔۔۔ نا معلوم ذرا دیکھ کے چال ستاروں کی.. کوئی ذائچہ کھینچ قلندر سا کوئی ایسا جنتر منتر پڑھ جو کر دے بخت سکندر سا..!! کوئی ایسا چلّا کاٹ کہ پھر کوئی کاٹ نہ اس کی کر پائے کوئی ایسا دے تعویذ مجھے وه عاشق مجھ پہ ہو جائے..! کوئی فال نکال …
خصوصی کلام۔۔۔شاعر ۔۔۔۔۔۔۔ نا معلوم Read More »
![]()
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی تیرا چہرہ ہے مئے خانہ نظرتیری جام ہے ساقی تیری مستی سے عالم مست یہ تمام ہے ساقی جس پہ ہلکی سی تیری اک نظر پڑ جاتی ہے ساقی نشے میں جھومتا وہ عمر پھرتمام ہے ساقی نظر آ تا ہے ہر چہرے میں اب تو یار کا چہرہ ہم نے یکتائی …
غزل۔۔۔تیرا چہرہ ہے مئے خانہ نظرتیری جام ہے ساقی۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
![]()
غزل شاعر۔۔۔مرزا غالب آہ کو چاہئے اک عمر اثر ہونے تک کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک دام ہر موج میں ہے حلقہ صد کام نہنگ دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے یہ گہر ہونے تک عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب دل کا کیا رنگ کروں خونِ جگر ہونے تک ہم …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔مرزا غالب Read More »
![]()
قطعہ پہلے بجلی آ تی تھی روشنی لاتی تھی اب آ تی ہے آ نکھوں میں اندھیرا چھا جاتا ہے آ دمی پر ہو جاتا ہے اک سکتہ سا طاری یارو بجلی کا اتنا زیادہ بل آ تا ہے ناصر نظامی
![]()
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی مجھ کو شراب چاہیے نہ جام چاہیئے ساقی تیری نگاہ کا الزام چاہیئے ہر قطرے میں ہو نور الٰہی کی تجلی مجھ کو مئےء طہورکا وہ جام چاہیئے بن جائے جس کو پی کے اندھیرا بھی روشنی مجھ کو سیاہ شناسی کا وہ جام چاہیئے مئے نہ بھی ملے پھر بھی لگے …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
![]()