روشن
ایک سیاح کسی گاؤں میں گیا وہاں ایک دیہاتی سے پوچھا۔ یہاں کسی نے اپنا نام روشن کیا ہے۔ نہیں جناب یہاں تو ابھی تک بجلی نہیں آئی۔
ایک سیاح کسی گاؤں میں گیا وہاں ایک دیہاتی سے پوچھا۔ یہاں کسی نے اپنا نام روشن کیا ہے۔ نہیں جناب یہاں تو ابھی تک بجلی نہیں آئی۔
ایک ناکام مضمون نگار درخوستیں اور خط لکھنے میں ماہر تھے۔ ایک بزرگ ان کے پاس گئے اور کہا کہ صدر صاحب کے نام میری طرف سے خط لکھو اور انہیں میری حالت سے آگاہ کرو۔ خط لکھنے کے بعد مضمون نگار نے بزرگ کو خط پڑھ کر سنایا۔ سن کر وہ رونے لگے ۔ …
اس نے اپنی منگیتر کاہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیا اور منگنی کی انگوٹھی دیکھنے لگا۔ یہ انگوٹھی اس نے اپنی منگیتر کو تین دن پہلے پہنائی تھی ”جان !کیا تمہاری سہیلیوں نے اس کی تعریف کی ؟”ہاں کیوں نہیں بلکہ پانچ چھ تو اس کو پہچان بھی گئیں …“
ایک شخص نے چوری کی سزاکا فیصلہ سنتے ہی فریاد کی۔ دہائی ہے سرکار یہ کہا کا انصاف ہے۔ کہ چوری تو میرا دایاں ہاتھ کرے۔ جیسا کہ ثابت ہو چکا ہے اور قید میں مجھے پورے کے پورے کوڈالا جائے جج نے کہا۔ بہتر ہے تمہارا دایاں ہاتھ جیل میں رہے گا۔ تم اگر …
راہگیر (رکشے والے سے )ریلوے سٹیشن جانے کے کتنے پیسے لو گے؟ رکشے والا بولاجی سو روپے لوں گا۔ راہگیر، پچاس روپے لے لو۔ بھلا پچاس روپے میں کوئی جاتا ہے رکشے والے نے کہا۔ تم پیچھے بیٹھو میں تمہیں لے کر جاتا ہوں راہگیر بولا۔
دو آدمی ایک باغ میں عجیب کھیل کھیل رہے تھے۔ ایک آدمی ایک جگہ گڑھا کھودتا اور آگے بڑھ کر دوسرا گڑھا کھودنا شروع کر دیتا‘ دوسرا آدمی مٹی ڈال کر گڑھا بند کر دیتا۔ پوچھنے پر بتایا گیا۔ ”ہم تین آدمی ہوتے ہیں۔ میں گڑھا کھودتا ہوں دوسرا بیج ڈالتا ہے اور تیسرا مٹی …
استاد: (شاگرد سے) تمہارا تعلق کس خاندان سے ہے؟ شاگرد: جناب! میرا تعلق جانوروں کے خاندان سے ہے۔ استاد: (حیرت سے) وہ کیسے؟ شاگرد: جناب! وہ اس طرح کہ ابو مجھے الو کہتے ہیں تو امی گدھا کہتی ہیں جبکہ دادا جان کہتے ہیں کہ میرا بیٹا شیر ہے شیر۔
ایک کنجوس نے ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد بیرے کو ٹپ نہ دی۔ بیرے نے ٹپ کا مطالبہ کیا تو کنجوس نے کہا:” ہمارے مذہب اسلام میں ٹپ دینا جائز نہیں ہے۔ “ بیرے نے عاجزی سے کہا:”تو جناب! اس پر جتنی زکوٰة بنتی ہے،وہی دے دیں۔
ایک صاحب سے ہوٹل کے منیجر نے کہا براہ کرم ہوٹل کا کمرہ آج ہی خالی کر دیجئے رات گئے بہت زیادہ شور مچانے سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ وہ صاحب بولے مگر میں نے رات کو ذرا بھی شور نہیں مچایا تھا۔ منیجر نے کہا آپ نے تو نہیں مگر ان لوگوں نے …
شرط لگا کر حلوہ کھانے والے چار آدمیوں میں سے تین بے ہوش ہو گئے تو چوتھا زور زور سے رونے لگا۔ لوگوں نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس آدمی نے کہا”اگر میں بھی بے ہوش ہو گیا تو باقی کا حلوہ کون کھائے گا۔ “