شرمانے کی ایکٹنگ
شرمانے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے ایک لڑکی اپنے عاشق سے بولی۔ ”او توبہ! کیسی باتیں کر رہے ہو امجد! مجھے شرم آ رہی ہے۔“ امجد بولا”ہونہہ شرم آ رہی ہے گھر سے نکلتے ہوئے یہ سوچتیں کہ تم اپنے عاشق سے ملنے جا رہی ہو دادا حضور سے نہیں۔
شرمانے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے ایک لڑکی اپنے عاشق سے بولی۔ ”او توبہ! کیسی باتیں کر رہے ہو امجد! مجھے شرم آ رہی ہے۔“ امجد بولا”ہونہہ شرم آ رہی ہے گھر سے نکلتے ہوئے یہ سوچتیں کہ تم اپنے عاشق سے ملنے جا رہی ہو دادا حضور سے نہیں۔
اقبال (احمد سے) :”دنیا کا سب سے طاقت ور انسان کون ہے؟“۔ احمد:ٹریفک کا سپاہی جو صرف ایک ہاتھ کے اشارے سے سینکڑوں روک لیتا ہے“۔
ایک کنوراہ نوجوان ایک ریسٹوران میں بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا۔ کہ یکایک اس کی نظر اپنے سامنے رکھے ہوئے ابلے ہوئے انڈے پر گئی اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔۔۔کہ اس پر کچھ لکھا ہوا تھا۔ اس نے غور سے تحریر کو دیکھا اور پڑھا ۔ لکھا تھا اگر اس تحریر پر …
ایک مرتبہ انڈیا میں ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے نیچے 250 افراد آ کر کچلے گئے۔ مرنے کی خبر پورے ملک میں پھیل گئی اور پولیس کے ساتھ ساتھ جائے حادثہ پر صحافیوں نے بھی دھاوا بول دیا۔ مرنے والے سبھی سکھ تھے۔ ایک سردار جی صرف زندہ بچے تھے۔ صحافی حضرات سردار جی سے …
ایک بادشاہ نے میدان جنگ میں سپاہی کی دلیری پر خوش ہو کر انعام و اکرام دیا اور پوچھا۔ ”عمر میں سب سے بڑی دلیری کی بات تم نے کون سی کی ہے؟“۔ ”عالی جاہ…!“ سپاہی نے دست بستہ عرض کیا۔ ”میں نے بارہ برس اپنی بیوی کے ساتھ گزارہ کیا ہے۔“
ایک بچہ حساب کا سوال حل کر رہا تھا لیکن ہر مرتبہ جواب غلط آتا اور ایک روپے کی کمی رہ جاتی، ماسٹر صاحب غصے سے بولے۔ ”جب تک صحیح جواب نہیں نکالو گے، چھٹی نہیں ملے گی“ بچے نے دوسری مرتبہ اور کوشش کی لیکن جواب میں بدستور ایک روپے کی کمی رہی، اس …
گاڑی لیٹ تھی۔ ایک صاحب انکوائری پر پہنچے اور غصے سے پوچھا۔ ”اگر گاڑیاں لیٹ ہی ہوتی ہیں تو پھر ان کی آمدورفت کا ٹائم ٹیبل لگانے سے کیا فائدہ؟“ ”جناب اگر گاڑیاں وقت پر آنے لگیں تو آپ پوچھیں گے کہ ویٹنگ روم کا کیا فائدہ ہے؟“
ایک پرچے میں سوال آیا کہ پینٹر کسے کہتے ہیں۔ ایک بچے نے بڑا مدلل جواب دیا کہ میرے خیال میں پینٹر ”پ“ سے شروع ہوتا ہے اور پینٹ بھی ”پ“ سے اس لیے مجھے لگتا ہے کہ پینٹ سینے والے کو پینٹر کہتے ہیں۔
ایک آدمی کا گدھا مسجد میں جا گھسا۔ مولوی صاحب اس کے مالک سے بے حد خفا ہوئے اور بولے۔ ”تمہیں پتہ نہیں یہ مسجد ہے اپنے گدھے کو باندھ کر رکھا کرو۔ “ گدھے کے مالک نے اعتراف کیا اور نہایت معصومیت سے کہنے لگا۔ ”مولوی جی! یہ گدھا تو بے چارہ بے زبان …