حضرت مریم کا روزہ۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی
حضرت مریم کا روزہ ناصر نظامی جب ہوئی حضرت عیسی کی ولادت پاک لوگوں نے لگائیں حضرت مریم پہ تہمات وحی نازل ہوئی، کہہ دو اگر کوئی پوچھے مولود سے پوچھو، میں تو ہوں روزے کے ساتھ ناصر نظامی
حضرت مریم کا روزہ ناصر نظامی جب ہوئی حضرت عیسی کی ولادت پاک لوگوں نے لگائیں حضرت مریم پہ تہمات وحی نازل ہوئی، کہہ دو اگر کوئی پوچھے مولود سے پوچھو، میں تو ہوں روزے کے ساتھ ناصر نظامی
قطعہ رحمت اور احسان کا روزہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی منہ کا روزہ، آنکھ کا روزہ، کان کا روزہ ہاتھ پاؤں کا روزہ اور زبان کا روزہ دل ہو جائے حرص و ہوس سے مکمل پاک تب ہو گا رب کی رحمت اور احسان کا روزہ ناصر نظامی
روزے کی حقیقت اگر پانا ہے روزے کی اصل حقیقت کو راز توحید سے خود کو آشکار کرو سحری کرو تم اپنے نفس کی سر کوبی سے نور خدا کی تجلی سے افطار کرو ناصر نظامی
قطعہ روز کی حقیقت شاعر۔۔۔ناصر نظامی روزہ نہیں فقط کھانے پینے سے ، احتراز روزہ ہے زندگی گزارنے کا اعلی ، انداز روزہ ہے خدا اور بندے کے درمیاں اک ، راز خدا کرے گا عطا، اس کا اجر اور اعزاز ناصر نظامی
قطعہ لوٹ آیا ہے پھر ماہء رمضان اس میں نازل کیا رب نے قرآن سمیٹ لو اپنے رب کی رحمتیں اپنی بخشش کا تم کر لو سامان ناصر نظامی
قطعہ ان کی یادوں کا کرتے ہیں مراقبہ شاعر۔۔۔ ناصر نظامی ان کے نام کے چراغ، جلاتے ہیں خانہء دل کو ، جگمگاتے۔۔۔ ہیں ان کی یادوں کا کرتے ہیں مراقبہ ان کے تصورات میں کھو، جاتے ہیں ناصر نظامی
قطعہ رمضان المبارک کی آمد آمد!! شاعر۔۔۔نا صر نظامی اے روزے دارو کر لو تیاری چیزوں کی قیمتیں ہوںگی۔ بھاری تاجر طبقہ کمائے گا۔۔۔۔ نفع خوب چمکے گی۔۔۔ دکان داری ناصر نظامی
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی در بدر مجھ کو پھرایا گردش ایام نے ایک پل مہلت نہ دی اس وقت کے ہنگام نے کر گئیں مسمار دل کو غم کی اندھی بارشیں پشتے توڑے جان کےسیلاب تیز گام نے سسکتی ہیں دل میں کچھ پشیمانیاں کچھ حسرتیں مجھ کو بہرا کر دیا ان دونوں کے کہرام نے …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
غزل سارے جھگڑوں کی وجہ آدمی کی ہے زبان دوستو رکھنا حفاظت اپنی تم، زبانوں کی شاعر۔۔۔ناصر نظامی ہو گئیں سب چیزیں مہنگی شہر کی، دکانوں کی ایک بس قیمت گھٹی ہے آج کل، انسانوں کی اب تو اک دوجے کا ہی خون پی لیتے ہیں لوگ اب ضرورت ہی نہیں ہے یارو ان، مئے …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی تیرے دیدار کے، تمنائی ! خیال خام سے گزرے ہوں گے کوئے اصنام سے گزرے ہوں گے اپنے انجام سے گزرے ہوں گے ان کے کوچے سے گزرنے والے یوں اہتمام سے گزرے ہوں گے لے کے اک ہاتھ پہ دل اک پہ جاں رقص ہنگام سے گزرے ہوں گے ان کے …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »