فلسفی۔۔۔۔۔گنجا اور حجام
جج:(ملزم سے)”تم نے اس آدمی کے منہ پر گھونسا کیوں مارا؟“ ملزم :” جناب اس نے آج سے دو سال پہلے مجھے گینڈا کہا تھا۔ “ جج:” اگر دو سال پہلے کہا تھا تو اب مارنے کا کیا جواز تھا؟“ ملزم :”جناب میں نے آج ہی گینڈا دیکھا ہے۔ “
ایک گرم جوش شیدائی نے اپنی محبوبہ سے کہا۔ ”آوٴ ہم آزمائشی شادی کر لیں۔ اگر ہم نے محسوس کیا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے تو ہم کو الگ ہو جانے کا اختیار ہو گا۔“ محبوبہ نے کہا ”تمہاری تجویز بھی اچھی ہے۔ لیکن اس بے چاری غلطی کا کیا ہو گا؟“
ایک چھوٹی لڑکی نے جس کا باپ جج تھا۔ پیار سے پوچھا۔ ”ابا جان میری سالگرہ پر آپ مجھے کیا تحفہ دیں گے۔“ باپ جو کسی مقدے کا فیصلہ لکھنے میں مصروف تھا۔ بولا۔ ”چودہ سال قید با مشقت۔“
ایک بچے کے دادا کا انتقال ہو گیا۔ پڑوس کی دو خواتین تعزیت کے لئے آئیں ‘ ان میں سے ایک بولی۔ ”ستر کے ہوں گے“ دوسری بولی ۔ نہیں ساٹھ کے ہوں گے“ پاس ہی بچہ بیٹھا تھا وہ بولا۔ ”چلیں آنٹی! آپ چالیس ہی دے دیں۔“
ایک صاحب کے گھر کے گھنٹی مسلسل بج رہی تھی اس نے دروازہ کھولنے سے پہلے غصے سے پوچھا ”کون گدھے کا بچہ ہے؟“۔ باہر سے آواز آئی:”ابو! میں ہوں“۔
وجی اانسسٹرکٹر: (سپاہی سے) اگر تم مسلسل مغرب میں چلتے رہے تو کہاں پہنچو گے؟ سپاہی: (جلدی سے) غروب ہو جاوٴں گا جناب۔
مریض: (کمپوڈرسے) یہ گولیاں کیسے کھانی ہیں؟ کمپوڈر: نہایت آسان طریقہ ہے۔ صبح مرنا ہو تو صبح کھا لو۔ رات کو مرنا ہو تو رات کو کھا لینا۔
ایک صاحب ملٹری پولیس میں بھرتی ہونے کے لیے انٹرویو دینے گئے۔ کرنل صاحب نے پوچھا:”آپ کا نام؟“۔ امید وار نے جواب دیا:”ایم پی یعنی مجیب پرویز“۔ کرنل صاحب : ”باپ کا نام؟“۔ امیدوار: ”ایم پی یعنی مرزا پہلوان“۔ کرنل صاحب:”کس شہر میں رہتے ہیں“۔ امیدوار:”ایم پی یعنی ملٹری پولیس میں بھرتی کے لیے“۔ کرنل …