ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انترنیشنل )18 ذوالحجہ،35 ھجری ۔۔۔ تاریخِ شہادت ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
🌿🌷🌴حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ🌴🌷🌿
🍁🌀 نام مبارک: عثمان ، ⚘
🍁🧊 کنیت: ابو عبد اللہ، ابوعمرو⚘
🍁🌀لقب: ذوالنورین ،غنی ⚘
🍁🍀 والد کا نام: عفان 🍂
🍁🍀والدہ کانام: اروی بنت کریز بن ربیعہ بن حبیب بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی🍁
🍁🌀سلسلہ نسب: عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی قرشی اموی🍁
🍁⚘🧊 تاریخ پیدائش: حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ کی پیدائش سنہ 576ء میں ہوئی 🍂🌴
🌀🍁🌀1 روایت کے مطابق طائف میں ہوئی،🍂🌴
🌀🍁🌀 تاہم ایک قول مکہ میں پیدائش کا بھی ہے🍂🌴
🍁 🌀 آپ رضی اللہ تعالی عنہ قریش کی ایک شاخ بنو امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف میں پیدا ہوئے، یہ قبیلہ سرداران قریش میں سے تھا👑
🍁🌴آپ رضی اللہ تعالی عنہ ولادت باسعادت واقعہ فیل کے چھٹے سال ہجرت سے ۴۷ سے پہلے قریش کے ایک ممتاز گھرانے میں ہوئی۔👑
♥️🧊🌀 حسب نسب 🌀🧊🍁
🌴🍂🌴حضرت عثمان بن عفان بن ابو العاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی بن قصی بن كلاب بن مرہ بن کعب بن كعب بن لوی بن غالب بن فہر بن فہر بن مالک بن مالک بن النضر بن کنانہ 🍂 اسی کا لقب قریش تھا 🍂
🍁🍂 بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن معد بن عدنان»، عثمان غنی کا نسب عبد مناف بن قصی کے بعد آقاﷺ دو جہاں کے نسب سے مل جاتا ہے۔♥️🌴😍🌴
🍁🧊🌻 والدہ اروی بنت کریز بن ربیعہ بن حبیہب بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی بن كلاب بن مرہ بن کعب بن كعب بن لوی بن غالب بن فہر بن فہر بن مالک بن مالک بن النضر بن کنانہ بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن معد بن عدنان»🍁🧊🌻
🍁👑🌴حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی والدہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پھوپھی زاد بہن تھیں اور ان کی نانی کا نام بیضا بنت عبدالمطلب تھا۔🌴😍
👑🌷👑 ازواج: ام عمرو بنت جندب، فاطمہ بنت وليد 🍂
⚘حضرت رقيہ بنت النبی محمدﷺ🌹
⚘حضرت ام كلثوم بنت النبی محمدﷺ 🌹
🌴 فاختہ بنت غزوان، ام البنين بنت عيينہ، رملہ بنت شيبہ، و نائلہ بنت الفرافصہ🍂
🌴🌀🧊🌀 قبل اسلام:🌹🌴
🍁🌀حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ عرب کے شریف زادوں کی طرح بڑے نازونعم میں پرورش پائی اور مروجہ علوم وفنون کی تحصیل کے بعد اپنے آبائی پیشہ تجارت سے وابستہ ہوگئے اور اپنی دیانت و راست بازی کی وجہ سے بہت جلد ترقی کرکے قریش کے دولت مند لوگوں کی صف میں شامل ہوگئے 🍂🍀
🌹🌴اور غنی کے لقب سے یاد کئے جانے لگے👑💕
🍁🌴 ایامِ جاہلیت میں بھی آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا خاندان غیر معمولی وجاہت وحشمت کا حامل تھا۔اُمیہ بن عبد شمس کی طرف نسبت کے سبب آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا خاندان بنو اُمیہ کہلاتا ہے ، بنوہاشم کے بعد شرف وسیادت میں کوئی خاندان یا قبیلہ بنو اُمیہ کا ہم پلہ نہ تھا 🍂
👑 حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا سلسلۂ نسب پانچویں پُشت میں عبدِ مناف پر رسول اللہ ﷺ سے جاملتاہے ۔حضرت عثمان کی نانی رسول اللہ ﷺ کی سگی پھوپھی تھیں ،اس رشتے سے آپ رسول اللہ اﷺْ کے قریبی رشتے دار تھے ۔👑
🌷🍀🌷 حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کا قبول اسلام 🌷🍀🌷
🍁🌴 حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ فطرتا سلیم الطبع، حلیم و بردباد واقع ہوئے تھے عہد جاہلی کے پُر آشوب معصیت شعارماحول میں بھی آپ رضی اللہ تعالی عنہ دامن بت پرستی، شراب نوشی ،جوابازی، بدکاری جیسے مذموم کاموں کے داغ سے پاک رہا 🧊🍂
🍁🌴آپ رضی اللہ تعالی عنہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس اٹھتے بیٹھتے تھے ظہور اسلام کے بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو اسلام لانے کی تر غیب دی 🍂🌴
🍁🌴اور ان کو رسولِ کریم ﷺ کی خدمت میں لے کر گئےاور آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کر لیا 😍
🌴🌹🌴رسول اللہ ﷺ کے اعلانِ نبوت کے بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ چوتھے شخص ہیں ،جس نے اسلام قبول کیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی صاحبزادی حضرت سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا کا نکاح آپ کے ساتھ کردیا ،پھر حضرت عثمان غنیؓ اور حضرت رقیہؓ نے مکہ سے حبشہ ہجرت فرمائی ۔🍂🌴
🌴🌹🌴شرف دامادی🌴🌹🌴
🍁👑🍁 دولت دنیا کے ساتھ دولت ایمان سے بہرہ مند ہونے کے بعد سرکار علیہ الصلوٰۃ والسلام نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو شرف دامادی بخشا اور اپنی منجھلی صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کو آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے عقد میں دیا۔جنگ بدر کے موقع پر جب ان کا انتقال ہوگیا تو حضور اکرم ﷺ نے اپنی دوسری صاحبزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہاکا نکاح آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے کر دیا پھر جب ان کا بھی انتقال ہوگیا تو حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:اگر میرے پاس تیسری بیٹی بھی ہوتی تو میں اس کا بھی نکاح عثمان رضی اللہ تعالی عنہ سے کر دیتا۔🌴🌹🌴
🍁🧊🌀 ہجرت 🌀🧊🍁
🍁🍀 قبول اسلام کی وجہ سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو سخت مصائب وآلام کا سامنا کرنا پڑا کیو نکہ وہ لوگ جو اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے پر تلے ہوئے تھے ان میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے خاندان کے لوگ قائد کا رول نبھا رہے تھے اس لئے یہ بات ان کے لئے ناقابل برداشت تھی کہ ان ہی کے خاندان کا کوئی فرد اسلام قبول کر لے چنانچہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے خاندان کے لوگوں نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو برا بھلا کہا اور آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے حقیقی چچا حکم بن ابی العاص نے آپ رضی کو باندھ کر مارا لیکن ان آزمائش کی سخت گھڑیوں میں بھی آپ رضی اللہ تعالی عنہ مکمل طور سے ثابت قدم رہے۔🍂⚘🍀
🍁🌴ایک زمانے تک آپ رضی اللہ تعالی عنہ پر اور دوسرے مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جاتے رہے ۔پھر جب حق کے علمبرداروں کو یہ محسوس ہونے لگا کہ بغیر وطن اور عزیز واقارب کو چھوڑے دین حق کی نشر واشاعت نہیں ہو سکتی ہے تو🍂🌴
🍁🌴🌹 آقائے کریم ﷺ نے ملک حبشہ کی طرف ہجرت کرنے کی اجازت عطا فر مائی ۔چنانچہ نبوت کے پانچویں سال سب سے پہلی مرتبہ دین حق کی خاطر اپنا سب کچھ چھوڑ کر ایک قافلہ ہجرت کرنے کے لئے تیار ہوا جس میں( ۱۱) گیارہ مرد اور 9 عورتیں تھیں اور یہ قافلہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی قیادت میں حبشہ کی طرف روانہ ہوا اس سفر میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ ان کی اہلیہ محترمہ حضرت رقیہ بنت رسول ﷺ بھی تھیں۔🌹👑🌹
🍁😢🌴یہ سارے لوگ حبشہ ہی میں اقامت گزیں ہو گئے پھر ایک خبر پا کر مسلمان وہاں سے مکہ آنے لگے تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ بھی مکہ واپس آگئے لیکن خبر جھوٹی ثابت ہوئی تو پھر کچھ لوگ دوبارہ حبشہ چلے گئے مگر آپ رضی اللہ تعالی عنہ مکہ ہی میں رہے 🍂🌴
🍁🌀مکہ کی فضا اہل اسلام کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ تاریک ہو چکی تھیں اور مسلمان ناقابل برداشت ظلم وستم سے دوچار تھے آخر کار ہجرت کی عام اجازت ہوئی تو دوسرے صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم کی طرح آپ رضی اللہ تعالی عنہ بھی ہجرت کر کے مدینہ شریف چلے آئے🍂🧊🍂
🌴🌹🌴حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی فضیلت و مناقب کے متعلق چند روایات 🌴🌹🌴
🍁🌀 خاص آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے فضائل ومناقب سے متعلق کثیر روایتیں کتب احادیث میں وارد ہیں ،ان میں سے چند حاضر ہیں۔🍂🌀
🍁(1)🌴رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ: جنت میں ہر نبی کا ایک ساتھی ہوگا اور جنت میں میرے ساتھی عثمان رضی اللہ تعالی عنہ ہو ں گے۔🍂🌴
📚✨[تر مذی، حدیث: ۳۶۹۸]✨📚
🍁(2) 🌴حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضور اکرم ﷺ سے پوچھا کہ:کیا جنت میں برق یعنی جگمگاہٹ ہوگی؟ ✨📚
🍁🌴تو حضور ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے✨
🍁بے شک عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ جب ایک منزل سے دوسری منزل کی طرف منتقل ہوگا تو جنت ان کے لئے جگمگائے گی۔💕
📚✨[المستدرک علی الصحیحین،کتاب معرفۃ الصحابہ،حدیث:۴۵۴۰]۔🌴🍂🌴
🍁 (3) 🌴حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ:ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے برابر کسی کو نہیں سمجھتے تھے پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو اور ان کے بعد حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو سمجھتے تھے اور ان کے بعد ہم لوگ حضورﷺ کے صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم میں کسی کو کسی پر فضیلت کی بات نہیں کرتے تھے۔🍂
📚✨[صحیح بخاری،حدیث:۳۶۹۸۔ترمذی،حدیث:۳۷۰۶]🌀
🍁 (4) 🌴حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بیعت رضوان کے موقع پر حضورﷺ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو مکہ بھیجا تھا پھر جب ان کے جانے کے بعد صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم نے حضورﷺ کے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھ کر بیعت کیا تو حضورﷺ نے اپنے داہنے ہاتھ کے بارے میں فر مایا کہ”یہ عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کا ہاتھ ہے” 😍
🌴⚘🌴اور آپﷺ نے اسے اپنے بائیں ہاتھ پر رکھ کر فرمایا کہ:یہ بیعت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف سے ہے۔
📚✨[صحیح بخاری،حدیث:۳۶۹۸۔ترمذی،حدیث:۳۷۰۶]۔⚘🍁⚘
👑🌹👑رسول اللہ ﷺ کے تمام اصحاب پیکرِ صدق ووفا ،ہدایت کا سرچشمہ اور ظلمتوں کے اندھیرے میں روشنی کا وہ عظیم مینارہیں ،جن سے جہان ہدایت پاتاہے ،وہ قیامت تک آنے والی نسلِ انسانی کے لئے پیکرِ رُشدوہدایت ہیں ۔🍂⚘🍂
🌹🍁🌹 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے صحابہ میرے ستارے ہیں ،جس کی پیروی کروگے ،ہدایت پاجاؤگے ۔حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالیٰ نے عظیم صفات سے مُتصف فرماکر صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم میں ممتاز فرمایا 🌹🍂🌹
👑🍁جو اُن رضی اللہ تعالی عنہ ہی کا حصہ ہے ۔ حیا کا ایساپیکر تھے کہ فرشتے بھی آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے حیا کرتے تھے 🍂🌹🍂
🌹🍁🌹 آپ رضی اللہ تعالی عنہ عشرۂ مُبشرہ میں سے ہیں جن کو رسول اللہ ﷺ نے دنیا میں جنت کی بشارت دی🌹😍🌹
👑🍁👑حضرت حسان بن عطیہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ اے عثمانؓ رضی اللہ تعالی عنہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے اگلے اور پچھلے کام بخش دیئے اور وہ کام جو تم نے پوشیدہ کیے اورجو ظاہر کیے اور وہ جو قیامت تک ہونے والے ہیں ‘‘۔👑🍂👑
🌴🍁آپؓ رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت 18ذی الحجہ سن35ھ میں ہوئی۔ یہ جمعہ کے دن عصر کا وقت تھا۔🍂
🍁دعاؤں کی طالب
سید عمران شاہ چشتی نظامی 🌴🤲🌴