Daily Roshni News

موضوع ایک چُپ سو سُکھ (خاموشی کے فضائل)

موضوع ایک چُپ سو سُکھ (خاموشی کے فضائل)

لوگوں میں اندھے بہرے گونگے بن کر رہو (حکایت)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )حضرت سیِّدُناوَہْب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے ایک شخص نے عرض کی: لوگوں کے مُعاملات دیکھ کرمیرا دل کہتا ہے کہ ان سے میل جول نہ رکھوں ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:  ’’ ایسا نہ کرو کیونکہ لوگوں کو تمہاری اور تمہیں لوگوں کی ضَرورت ہے البتّہ تم ان کے درمیان سننے والے بہرے، دیکھنے والے اندھے اور بولنے کی صلاحیت رکھنے کے باوُجُود گونگے بن جاؤ۔  ‘‘

خاموشی کے وقت عقل حاضر رہتی ہے

حضرت سیِّدُناوُہَیْب بن وَرْدرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :

آدمی جب خاموش رہتا ہے تو اس کی پوری عقل مکمل طور پرحاضر رہتی ہے۔

امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعُمَربن عبْدُالعزیزعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْعَزِیْزفرماتے ہیں :

  ’’ جو اپنی گفتگو کو بھی اپنا عمل شمار کرتا ہے وہ کم بولتا ہے۔ ‘‘

چار بادشاہ (حکایت)

حضرت سیِّدُناابوبکربن عَیّاش رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :  چار ملکوں فارس، روم، ہند اورچین کے بادشاہ ایک جگہ جمع ہوئے اورچاروں بادشاہوں نے چارایسی باتیں کیں گویا ایک ہی کمان سے چار تیر پھینکے ہوں ، ایک نے کہا:  میں کہی ہوئی بات کے مقابلے میں نہ کہی ہوئی بات سے رُکنے پرزیادہ قادر ہوں ۔ دوسرے نے کہا: جو بات میں نے منہ سے نکال دی وہ مجھ پر حاوی اور جو بات منہ سے نہ نکالی اس پر میں حاوی ہوں ۔تیسرے نے کہا: مجھے نہ کی ہوئی بات پر کبھی ندامت ( شرمندگی)  نہیں ہوئی البتّہ کی ہوئی بات پرضرورشرمندہ ہوا ہوں ۔ چوتھے نے کہا: مجھے بولنے والے پرتعجُّب ہے کہ اگر وُہی بات اس کی طرف لوٹ جائے تو اسے نقصان دے اور اگر نہ لوٹے توفائدہ بھی نہ دے۔

Loading