ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )میلاد منانا اہل محبت مسلمانوں کے نصیب میں اللہ نے لکھا ہے ۔کیونکہ شکاوت ، سخت ، ظاہر اور باطن کے فرق والے قلوب میں محبت نہیں اترتی اورجہاں محبت نہیں ہو گی وہاں
وسوسہ ہو گا
اندیشہ ہو گا
خوف ہو گا
ڈر ہو گا
اور شیطان کے پاس محبت کے علاوہ سب کچھ تھا عالم تھا عابد تھا
رسول ﷺ کا جو مقام و مرتبہ یے اس میں کمی کر کے کوئی بھی نیک عمل قبول نہیں ہو سکتا
نا نماز نا روزہ نا حج نا جہاد ، نا زکوٰۃ
محبت
بلال حبشی کے پاس تھی
اویس قرنی کے پاس تھی
ابوبکر صدیق کے پاس تھی
رضی اللہ تعالیٰ عنہ
حضرت حر کے پاس تھی
امام عالی مقام
امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس محبت تھی
ایک دن ایک صحابی دوران وضو مسکرا پڑے کسی دوسرے صحابی نے پوچھا کیا ہوا
جواب میں فرمایا نبی کریم ﷺ کو دوران وضو مسکراتے دیکھا تھا تو میں بھی محبت میں مسکرا دیا
صحابی چل رہے تھے اچانک تھوڑا سا جھک گئے
دوسرے صحابہ نے پوچھا کیا ہوا
جواباً فرمایا کچھ سال پہلے سرکار ﷺ یہاں سے گزرے درخت کی شاخ لٹک رہی تھی آپ جھک کر گزرے تھے میں بھی سرکار ﷺ کی محبت میں جھک پڑا
حنانہ وہ درخت تھا آپﷺ کی محبت میں روتا تھا
اس کو دفنا دیا گیا بروز قیامت انسان کی شکل میں جنت میں جانے گا
میسج نبوی میں اج بھی اس درخت کی جگہ ستون حنانہ موجود ہے
اس درخت نے کوئی نماز نہیں پڑھی ، روزے نہیں رکھے ، حج نہیں کیا ، جہاد میں بھی شامل نہیں ہوا
صرف رحمت العالمینﷺ سے محبت کی
احد پہاڑ تقریبآ 5 کلومیٹر کے رقبے میں پھیلا ہے جب آپ ﷺ اس پر تشریف فرما ہوتے تو یہ پہاڑ آپ کی محبت میں رقص کرتا تھا
آپ ﷺ نے فرمایا احد کو مجھ سے محبت ہے مجھے احد کے پہاڑ سے محبت ہے
اور یہ نام نہاد امتی ہونے کا دعویٰ کرنے والی قوم کہتی ہے کہا لکھا ہے رسول ﷺ سے محبت کے اظہار میں میلاد النبی ﷺ منانا – – – –
اللہ کریم آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے آمین