Daily Roshni News

‘ہچکی’ : ‘ٹیورٹ سنڈروم’ نامی بیماری میں مبتلا ایک حوصلہ مند ٹیچر کی سبق آموز کہانی

‘ہچکی’ : ‘ٹیورٹ سنڈروم’ نامی بیماری میں مبتلا ایک حوصلہ مند ٹیچر کی سبق آموز کہانی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ایک عام ٹیچر صرف پڑھاتا ہے، ایک اچھا ٹیچر سمجھاتا ہے، جب کہ بہت اچھا ٹیچر ہو تو وہ خود کر کے بتاتا ہے، لیکن کچھ ٹیچرز ایسے ہوتے ہیں جو ہمیں زندگی بھر کے لیے انسپائر کر کے جاتے ہیں، ‘ہچکی’ فلم میں ہمیں ایک ایسی ہی ٹیچر دیکھنے کو ملتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ ٹیچر ہونا ایک سٹوڈنٹ ہونے سے زیادہ مشکل کام ہے، لیکن اس فلم کو دیکھنے کے بعد پتا چلا کہ اس سے  بھی مشکل کام کسی غریب گھر کا سٹوڈنٹ ہونا ہے۔

بات کریں ‘ہچکی’ فلم کی تو یہ ایک متاثر کن فلم ہے جو تعلیمی نظام اور سماجی مسائل کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کرتی ہے۔ اس فلم کی کہانی نینا ماتھر (رانی مکھرجی) کے گرد گھومتی ہے جو ایک ‘ٹیورٹ سنڈروم’ نامی بیماری میں مبتلا ہے۔ یہ ایک نیورولوجیکل کنڈیشن ہے جس میں انسان کو بار بار غیر ارادی طور پر جھٹکے اور آوازیں نکالنے کی عادت ہو جاتی ہے۔ نینا کا خواب ہوتا ہے کہ وہ ایک ٹیچر بنے، لیکن اس بیماری کے باعث اسے کئی جگہوں سے رد کیا جاتا  ہے اور اسی بیماری کی وجہ سے بچپن میں کئی سکولوں سے اسے نکالا بھی جاتا ہے، آخرکار اسے ایک اسکول میں ٹیچنگ کا موقع ملتا ہے۔

کہانی میں نیا موڑ تب آتا ہے جب اسے ایک ایسی کلاس پڑھانی پڑتی ہے جسے اسکول کی ‘بدتمیز’ کلاس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سے کہانی اس بات پر فوکس کرتی ہے کہ کس طرح نینا اپنے منفرد طریقوں سے بچوں کی زندگی میں تبدیلیاں لاتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے اندر کے چیلنجز پر قابو پاتی ہے۔ رانی مکھرجی نے نینا کے کردار کو بہت خوبصورتی سے نبھایا ہے اور ان کی اداکاری فلم کی جان ہے۔

فلم کا مرکزی پیغام یہ ہے کہ ہر انسان میں کوئی نہ کوئی کمزوری ہوتی ضرور ہے، لیکن اگر ہم اسے قبول کر لیں اور اپنی طاقتوں پر فوکس کریں تو ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ کہانی کا اسکرپٹ نہایت دل کو چھو جانے والا ہے۔ اس میں جذباتی لمحات بھی ہیں اور ہلکی پھلکی کامیڈی بھی، میوزک بھی کمال کا ہے اور گانے تو سارے ہی بہت اچھے ہیں۔ جن باذوق شائقین کو موٹیویشنل موویز پسند ہیں تو یہ فلم خاص ان کے لیے ہے۔ یہ فلم سب کو اپنے اہل خانہ اور اپنے ان بچوں کے ساتھ بیٹھ کے دیکھنی چاہیے جو اسکول یا کالج میں زیر تعلیم ہیں۔

#N

Loading