یاد گار غزل
یاد گار غزل بے گھروں کے لیے میدان بہت ہوتا ہے دیکھ لینا بھی میری جان بہت ہوتا ہے اول اول تو ضروری ہے محبت لیکن عزت نفس کا نقصان بہت ہوتا ہے پاس رہنے کی حقیقت سے بھی ہم واقف ہیں چھوڑ جانے کا امكان بہت ہوتا ہے یہ الگ بات ہے تجھ سے …
یاد گار غزل بے گھروں کے لیے میدان بہت ہوتا ہے دیکھ لینا بھی میری جان بہت ہوتا ہے اول اول تو ضروری ہے محبت لیکن عزت نفس کا نقصان بہت ہوتا ہے پاس رہنے کی حقیقت سے بھی ہم واقف ہیں چھوڑ جانے کا امكان بہت ہوتا ہے یہ الگ بات ہے تجھ سے …
پھڑ ونجلی بدل تقدیر رانجھنا (کیڑی ونجلی،وحدت دے ونجلی) اے تیری ونجلی تے لگی ہوئی اے ہیر رانجھنا (ہیر کیندی اے) وے مجھیاں دا چاک نئی تو اے جگ تیرا چاک اے دنیا دا روپ تیرے جوڑیاں دی خاک اے ((((تے کلی پانویں کینی سوہنی ہووے لگدی تے کلی کیتی ریس کدے پھل دے نئیں …
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی ہوتا Read More »
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی جگنو کی لو سےبھی، اب تو لگےجلنے ہاتھ ! پھول بن جائے انگارا، نہیں دیکھا جاتا عشق میں جان ہی جائے گی اور کیا ہو گا عشق میں جاں کا، خسارہ نہیں دیکھا جاتا قلزم عشق کی حد کو نہ پا سکا کوئی اس کے قلزم کا، کنارہ نہیں دیکھا جاتا عشق …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
قطعہ روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں شاعر۔۔۔ناصر نظامی اب نہ ابابیل، اترتے ، ہیں نہ ہی قاسمی لشکر، آتے ہیں فلسطین کے،مظلوم۔ لوگ روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں ناصر نظامی
قطعہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی تراشنے میں لگے ، جس کو ، زمانے اپنے بن گیا آج خدا درد نہ، جانے اپنے جن کو انگاروں سے ہے، پھول بنایا ہم نے وہ پھول اب تو لگے ہاتھ، جلانے اپنے ناصر نظامی شائع فرما دیجیئے۔ سر
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )حُسین مولا شہیدِ اعظم سلام میرا قبول سائیں تمام عالم یہ کہہ رہا ہے سلام ابنِ رَسول سائیں سِحابِ رحمت وَجود تیرا تُو فخرِ آلِ رَسول سائیں تُو شاہِ حیدر کے گھر کی رونق تُو چینِ زہرا بتول سائیں میں دشتِ عِصیاں کا خار ٹھہرا تُو باغِ جنت کا پھول سائیں …
حُسین مولا شہیدِ اعظم سلام میرا قبول سائیں Read More »
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی گو وقت کی بے مہری سے ہم ٹوٹ گئے پر حالات کے قدموں پہ جھکے، سر نہیں اپنے گو پہلے سے پہرے توقفس، پر نہیں اپنے اب اڑنے کی خواہش ہے مگر، پر نہیں اپنے سورج کی تمازت سے کہیں ٹوٹ نہ جائیں سیلاب کی زد میں، تو رہے،گھر نہیں اپنے اس …
گو وقت کی بے مہری سے ہم ٹوٹ گئے پر۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
غزل شاعر۔۔۔ ناصر نظامی تراشنے میں لگے، جن کو، زمانے اپنے بن گیا آج خدا، درد نہ، جانے اپنے جن کو انگاروں سے، ہے پھول بنایا ہم نے لگے ہیں، پھول وہی ہاتھ، جلانے اپنے ہاتھ راہزن کے کہاں، آئے، خزانے اپنے ہم کو تو لوٹ لیا، راہنما نے، اپنے اپنی خود داری کا، ہم …
تراشنے میں لگے، جن کو، زمانے اپنے۔۔۔شاعر۔۔۔ ناصر نظامی Read More »
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی ہم سے اب چہرہ، تمہارا نہیں دیکھا جاتا جلتے سورج کو، دوبارہ نہیں دیکھا جاتا دل کی بینائی بھی درکار ہے جلوے کے لئے خالی آنکھوں سے، نظارہ نہیں دیکھا جاتا عشق کی جنگ میں کب سود و زیاں چلتا ہے اس میں تو جیتا، میں ہارا، نہیں دیکھا جاتا چاند بن …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
غزل یہ اندھیرا، اجالا، کیا۔ شے ہے ان کا ہسنا ہے، ان کا، رونا ہے شاعر۔۔۔ناصر نظامی آدمی سانسوں کا۔۔۔کھلونا ہے ویسے مٹی ہے، لگتا، سونا ہے سر پہ مٹی کی، اوڑھ کر۔۔ چادر سب کو اس مٹی میں ہی، سونا ہے ایک دم دو، تو دوجا۔۔ آتا ہے زندگی، پاناکبھی۔۔۔ کھونا ہے یہ اندھیرا، …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »