قطعہ۔۔۔تتلیوں کے بھی۔ پر۔ جلتے ہیں۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی
قطعہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی کم ظرفوں کی۔ معتبری۔۔ ۔ میں محسنوں کے ہی۔ گھر۔جلتے ہیں یارو۔ جگنوؤں کی۔ بستی۔۔ میں تتلیوں کے بھی۔ پر۔ جلتے ہیں ناصر نظامی
![]()
قطعہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی کم ظرفوں کی۔ معتبری۔۔ ۔ میں محسنوں کے ہی۔ گھر۔جلتے ہیں یارو۔ جگنوؤں کی۔ بستی۔۔ میں تتلیوں کے بھی۔ پر۔ جلتے ہیں ناصر نظامی
![]()
تازہ قطعہ عشق میں انسان کی کھال اتر جاتی ہے شاعر۔۔۔ناصر نظامی عشق ریشم سے بنی ہوئی شال ہے یارو اک دھاگا کھینچو، ساری شال ادھڑ جاتی ہے سوچ سمجھ کے رکھنا، عشق کی راہ میں قدم عشق میں انسان کی کھال اتر جاتی ہے ناصر نظامی
![]()
تازہ قطعہ اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں شاعر۔۔۔ناصر نظامی کھاتا رہا ہوں جن سے، ٹھوکر میں بار بار مڑ مڑ کے انہی پتھروں کو چومتا ہوں میں مدت سے رہبروں کے، فریب سفر میں ہوں اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں
![]()
قطعہ ہم کم نظری کا نہیں کرتے شکوہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی پتھروں میں ، نگینے ڈھونڈتے ہیں کھنڈروں میں ، خزینے ڈھونڈتے ہیں ہم کم نظری کا نہیں کرتے شکوہ ہم جینے کے ، قرینے ڈھونڈتے ہیں ناصر نظامی
![]()
قطعہ ہم کو اپنا دیا جلانا ہے شاعر۔۔۔ناصر نظامی ہوا تیز چلے ، یا کمزور یہ تو یارو ، ہوا مسلۂ ہے ہم کو اپنا دیا جلانا ہے یہ ہماری ، بقا کا مسلۂ ہے ناصر نظامی
![]()
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی گفتگو ان کے ، ساتھ ہوتی ہے لگتا ہے رب سے، بات ہوتی ہے وہ سراپا ہے نور کا پیکر سامنے چاند رات ہوتی ہے میرے چہرے پہ نور آتا ہے خوبصورت،حیات ہوتی ہے فضا پہ وجد طاری ہوتا ہے رقص میں، کائنات ہوتی ہے ان کی جو التیفات ہوتی ہے اپنی …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
![]()
روزے کی حقیقت اگر پانا ہے روزے کی اصل حقیقت کو راز توحید سے خود کو آشکار کرو سحری کرو تم اپنی ہستی کی پہچان سے نور خدا کی تجلی سے افطار کرو ناصر نظامی
![]()
حضرت مریم کا روزہ ناصر نظامی جب ہوئی حضرت عیسی کی ولادت پاک لوگوں نے لگائیں حضرت مریم پہ تہمات وحی نازل ہوئی، کہہ دو اگر کوئی پوچھے مولود سے پوچھو، میں تو ہوں روزے کے ساتھ ناصر نظامی
![]()
قطعہ رحمت اور احسان کا روزہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی منہ کا روزہ، آنکھ کا روزہ، کان کا روزہ ہاتھ پاؤں کا روزہ اور زبان کا روزہ دل ہو جائے حرص و ہوس سے مکمل پاک تب ہو گا رب کی رحمت اور احسان کا روزہ ناصر نظامی
![]()
روزے کی حقیقت اگر پانا ہے روزے کی اصل حقیقت کو راز توحید سے خود کو آشکار کرو سحری کرو تم اپنے نفس کی سر کوبی سے نور خدا کی تجلی سے افطار کرو ناصر نظامی
![]()