Daily Roshni News

متفرق نگارشات

بات کرنے سے قبیلے کا پتہ چل جاتا ہے.

بات کرنے سے قبیلے کا پتہ چل جاتا ہے. ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کسی زمانے میں ایک بادشاہ نے ایک قیدی کو کسی وجہ سے پھانسی کا حکم دیا اور جب قید خانے میں سے قیدی کو لایا گیا تو اس سے مرنے سے پہلے آخری خواہش پوچھی گئی قیدی نے کہا میں کیونکہ ایک …

بات کرنے سے قبیلے کا پتہ چل جاتا ہے. Read More »

Loading

لیبیا کے “ظالم ڈکٹیٹر” معمر قذافی کے عوام پر ڈھائے جانے والے “مظالم” کی تفصیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!

لیبیا کے “ظالم ڈکٹیٹر” معمر قذافی کے عوام پر ڈھائے جانے والے “مظالم” کی تفصیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!! ۱ہالینڈ(ڈیلی روشنی  نیوز انٹرنیشنل )۔ لیبیا میں بجلی مفت ہے، پورے لیبیا میں کہیں بجلی کا بل نہیں بھیجا جاتا۔۔ ۲۔ سود پر قرض نہیں دیا جاتا، تمام بینک ریاست کی ملکیت تھے اور صفر فیصد سود پر شہریوں کو …

لیبیا کے “ظالم ڈکٹیٹر” معمر قذافی کے عوام پر ڈھائے جانے والے “مظالم” کی تفصیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!! Read More »

Loading

محبت کسی بھی شئے سے ہوسکتی ہے

محبت کسی بھی شئے سے ہوسکتی ہے ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )محبت کسی بھی شئے سے ہوسکتی ہے لیکن اشد محبت یعنی عشق صرف خدا کو زیب دیتا ہے ،،،،،،،اس لیے کہ محبوب حقیقی اپنے عاشق کے دل کی گہرائیوں سے واقف ہوتا ہے،،،،،،،،،، جبکہ غیر کی محبت میں محبوب اپنے عاشق کے دل کی …

محبت کسی بھی شئے سے ہوسکتی ہے Read More »

Loading

بہو تمہاری نیند ابھی کچی ہے جا کر سو جاؤ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )شادی کے اگلے دن بہو سوکر اٹھی تبھی ساس کی چیختی آواز سنائی دی صبح جلدی آٹھ جایا کرو ہم لوگ چھ بجے چائے پی لیتے ہیں. تمہاری یہ عادتیں ہم لوگ برداشت نہ کریں گے. تمہاری ماں کا گھر نہیں ہے. بہو نے کوئی جواب نہ دیا. آپنے  کمرے میں …

بہو تمہاری نیند ابھی کچی ہے جا کر سو جاؤ Read More »

Loading

کائناتی موت کا بلبلہ۔۔۔ تحریر: محمد یاسین خوجہ

کائناتی موت کا بلبلہ تحریر: محمد یاسین خوجہ ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ کائناتی موت کا بلبلہ۔۔۔ تحریر: محمد یاسین خوجہ)کبھی کبھی مجھے یقین ہونے لگتا ہے کہ یہ معموں، عجوبوں، پہیلیوں اور رازوں بھری کائنات اسقدر پراسرار، عجیب اور حیرت انگیز نہیں ہے جتنا کہ انسانی دماغ ہے۔۔ اسکے تخیل کی پرواز کیلئے اس …

کائناتی موت کا بلبلہ۔۔۔ تحریر: محمد یاسین خوجہ Read More »

Loading

روس میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں درجہ حرارت منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ کے شہر میں واقعی سردی آگئی ہے تو ذرا روس کے اس گاؤں کے بارے میں جان لیں جس کے بعد آپ اپنی سوچ بدلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ روس میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں درجہ حرارت منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے اور جنوری کے مہینے میں یہاں کا اوسط درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ اس گاؤں کا نام اویمیا کون ہے اور 1924 میں یہاں کا درجہ حرارت منفی 71.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا تھا۔ یہ دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ ہے اور یہاں کے لوگ مستقل طور پر دنیا کے ٹھنڈے ترین علاقے میں رہنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ لیکن اس علاقے میں رہنا اتنا بھی آسان نہیں، مری اور کوئٹہ جیسے علاقوں میں منفی 6 یا 7 پر کاروبار زندگی ٹھہر جاتا ہے جبکہ کراچی میں تو 10 یا 12 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی لوگ گھروں سے نکلنا کم کردیتے ہیں۔ تو پھر یہاں کے لوگ اتنے سرد خطہ زمین پر زندگی کیسے گزارتے ہیں؟ اسی سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر اموس چیپل نے اس گاؤں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے اپنے سفر کے دوران چند انتہائی دلچسپ تصاویر بھی کھینچیں۔  رپورٹ کے مطابق فوٹو گرافر اموس چیپل نے بتایا کہ ’جب میں پہلی بار منفی 47 ڈگری سینٹی گریڈ پر باہر نکلا تو میں ایک باریک پتلون پہنا ہوا تھا، مجھے ایسا لگا کہ ٹھنڈ میرے پاؤں سے چمٹ رہی ہے، کئی بار ہونٹوں کے درمیان موجود میرا لعاب بھی جم گیا جس سے میرے ہونٹ زخمی ہوئے‘۔ فوٹو گرافر نے کہا کہ سردی کی وجہ سے ان کے کیمرے کا فوکس اور زوم رنگ بھی جم جاتے تھے۔ زمین پر برف جمی ہونے کی وجہ سے گھر میں بیت الخلاء بنانا ممکن نہیں لہٰذا انہیں باہر ہی بنایا جاتا ہے۔ گاؤں کے مال مویشیوں کو جمع کرکے رات کے وقت ایک ہی جگہ پر بند کیا جاتا ہے تاکہ وہ بھی گرم رہ سکیں۔ مویشیوں کو چرنے کے لیے ہری گھاس کے بجائے برف میں ڈھکی جھاڑیوں پر ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ گاؤں میں یہ ایک ہی دکان ہے لیکن اس میں ضرورت کا ہر سامان مل جاتا ہے اور تمام گاؤں والے یہیں سے خریداری کرتے ہیں۔ گاڑیوں کو گرم گیراج کے اندر کھڑی کرنا لازمی ہے اگر کوئی گاڑی کھلے آسمان تلے ہی بند کردی جائے تو اس کا دوبارہ اسٹارٹ ہونا مشکل ہوجاتا ہے تاہم اگر باہر گاڑی کھڑی کرنا ضروری ہو تو لوگ اس کا انجن بند کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس گاؤں میں سردی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہر طرف صرف برف ہی برف نظر آتی ہے اور لوگ سبزہ دیکھنے کے لیے ترس جاتے ہیں۔ گاؤں والوں کو گرمی پہنچانے کے لیے ایک چھوٹا سا ہیٹنگ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔ شدید سردی کی وجہ سے مچھلیوں کے خراب ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، لوگ بغیر ریفریجریٹر کے مہینوں انہیں اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔  کیا آپ اس گاؤں میں جاکر کچھ دن رہنا پسند کریں گے؟  جہاں جنوری میں اوسط درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے اور آنکھوں کی پلکوں میں چار دیواری سے باہر نکلتے ہی برف جم جاتی ہے۔ روس کے علاقے سائبریا میں واقع اس گاﺅں میں اس سال اتنی سردی پڑی کہ وہاں نصب کیا جانے والا الیکٹرونک تھرما میٹر بھی منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ پر دم توڑ گیا۔ موسمیاتی مرکز نے اس جگہ کا درجہ حرارت منفی 59 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ درجہ حرارت درحقیقت منفی 67 ڈگری تک گیا۔ اویمیا کون نامی اس گاﺅں میں سیاحوں کو درجہ حرارت سے آگاہ رکھنے کے لیے گزشتہ سال الیکٹرونک تھرما میٹر نصب کیا گیا تھا مگر گزشتہ دنوں وہ منفی 62 ڈگری پر پھٹ گیا۔ سائبرین ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق انتہائی شدید ٹھنڈ کے نتیجے میں تھرمامیٹر ٹوٹ گیا۔ اس گاﺅں میں 1920 کی دہائی میں پانچ سو افراد بسنے آئے تھے جو بنیادی طور پر چرواہے تھے اور انہوں نے اس گاﺅں کو نام دیا جس کا ترجمہ ہے ‘ وہ پانی جو کبھی جمتا نہیں’۔ ویسے تو دنیا کا سرد ترین مقام انٹار کٹیکا ہے مگر وہاں کوئی مستقل انسانی آبادی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس جگہ پر رہنے والوں کو دنیا کے سرد ترین مقام پر رہنے کا اعزاز دیا گیا ہے۔ یہاں کے باسی اپنی گاڑیوں کو سرد موسم میں ہر وقت آن رکھتے ہیں کیونکہ بند ہونے کی صورت میں وہ دوبارہ اسٹارٹ نہیں ہوسکے گی۔ یہاں کسی کی موت کی صورت میں تدفین کا عمل بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ برف اتنی سخت ہوتی ہے کہ گڑھا کھودنا آسان نہیں ہوتا۔ اس مقصد کے لیے پہلے تدفین کے مقام پر آگ جلائی جاتی ہے اور پھر پگھلی ہوئی برف کو ایک طرف کرکے چند انچ کا گڑھا کھودا جاتا ہے، یہی عمل کئی دن تک دہرا کر گڑھا اتنا گہرا ہوتا ہے کہ کسی کو دفن کیا جاسکے۔

روس میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں درجہ حرارت منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ کے شہر میں واقعی سردی آگئی ہے تو ذرا روس کے اس گاؤں کے بارے میں جان لیں جس کے بعد آپ اپنی سوچ بدلنے پر …

روس میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں درجہ حرارت منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ کے شہر میں واقعی سردی آگئی ہے تو ذرا روس کے اس گاؤں کے بارے میں جان لیں جس کے بعد آپ اپنی سوچ بدلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ روس میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں درجہ حرارت منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے اور جنوری کے مہینے میں یہاں کا اوسط درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ اس گاؤں کا نام اویمیا کون ہے اور 1924 میں یہاں کا درجہ حرارت منفی 71.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا تھا۔ یہ دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ ہے اور یہاں کے لوگ مستقل طور پر دنیا کے ٹھنڈے ترین علاقے میں رہنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ لیکن اس علاقے میں رہنا اتنا بھی آسان نہیں، مری اور کوئٹہ جیسے علاقوں میں منفی 6 یا 7 پر کاروبار زندگی ٹھہر جاتا ہے جبکہ کراچی میں تو 10 یا 12 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی لوگ گھروں سے نکلنا کم کردیتے ہیں۔ تو پھر یہاں کے لوگ اتنے سرد خطہ زمین پر زندگی کیسے گزارتے ہیں؟ اسی سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر اموس چیپل نے اس گاؤں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے اپنے سفر کے دوران چند انتہائی دلچسپ تصاویر بھی کھینچیں۔  رپورٹ کے مطابق فوٹو گرافر اموس چیپل نے بتایا کہ ’جب میں پہلی بار منفی 47 ڈگری سینٹی گریڈ پر باہر نکلا تو میں ایک باریک پتلون پہنا ہوا تھا، مجھے ایسا لگا کہ ٹھنڈ میرے پاؤں سے چمٹ رہی ہے، کئی بار ہونٹوں کے درمیان موجود میرا لعاب بھی جم گیا جس سے میرے ہونٹ زخمی ہوئے‘۔ فوٹو گرافر نے کہا کہ سردی کی وجہ سے ان کے کیمرے کا فوکس اور زوم رنگ بھی جم جاتے تھے۔ زمین پر برف جمی ہونے کی وجہ سے گھر میں بیت الخلاء بنانا ممکن نہیں لہٰذا انہیں باہر ہی بنایا جاتا ہے۔ گاؤں کے مال مویشیوں کو جمع کرکے رات کے وقت ایک ہی جگہ پر بند کیا جاتا ہے تاکہ وہ بھی گرم رہ سکیں۔ مویشیوں کو چرنے کے لیے ہری گھاس کے بجائے برف میں ڈھکی جھاڑیوں پر ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ گاؤں میں یہ ایک ہی دکان ہے لیکن اس میں ضرورت کا ہر سامان مل جاتا ہے اور تمام گاؤں والے یہیں سے خریداری کرتے ہیں۔ گاڑیوں کو گرم گیراج کے اندر کھڑی کرنا لازمی ہے اگر کوئی گاڑی کھلے آسمان تلے ہی بند کردی جائے تو اس کا دوبارہ اسٹارٹ ہونا مشکل ہوجاتا ہے تاہم اگر باہر گاڑی کھڑی کرنا ضروری ہو تو لوگ اس کا انجن بند کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس گاؤں میں سردی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہر طرف صرف برف ہی برف نظر آتی ہے اور لوگ سبزہ دیکھنے کے لیے ترس جاتے ہیں۔ گاؤں والوں کو گرمی پہنچانے کے لیے ایک چھوٹا سا ہیٹنگ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔ شدید سردی کی وجہ سے مچھلیوں کے خراب ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، لوگ بغیر ریفریجریٹر کے مہینوں انہیں اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔  کیا آپ اس گاؤں میں جاکر کچھ دن رہنا پسند کریں گے؟  جہاں جنوری میں اوسط درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے اور آنکھوں کی پلکوں میں چار دیواری سے باہر نکلتے ہی برف جم جاتی ہے۔ روس کے علاقے سائبریا میں واقع اس گاﺅں میں اس سال اتنی سردی پڑی کہ وہاں نصب کیا جانے والا الیکٹرونک تھرما میٹر بھی منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ پر دم توڑ گیا۔ موسمیاتی مرکز نے اس جگہ کا درجہ حرارت منفی 59 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ درجہ حرارت درحقیقت منفی 67 ڈگری تک گیا۔ اویمیا کون نامی اس گاﺅں میں سیاحوں کو درجہ حرارت سے آگاہ رکھنے کے لیے گزشتہ سال الیکٹرونک تھرما میٹر نصب کیا گیا تھا مگر گزشتہ دنوں وہ منفی 62 ڈگری پر پھٹ گیا۔ سائبرین ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق انتہائی شدید ٹھنڈ کے نتیجے میں تھرمامیٹر ٹوٹ گیا۔ اس گاﺅں میں 1920 کی دہائی میں پانچ سو افراد بسنے آئے تھے جو بنیادی طور پر چرواہے تھے اور انہوں نے اس گاﺅں کو نام دیا جس کا ترجمہ ہے ‘ وہ پانی جو کبھی جمتا نہیں’۔ ویسے تو دنیا کا سرد ترین مقام انٹار کٹیکا ہے مگر وہاں کوئی مستقل انسانی آبادی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس جگہ پر رہنے والوں کو دنیا کے سرد ترین مقام پر رہنے کا اعزاز دیا گیا ہے۔ یہاں کے باسی اپنی گاڑیوں کو سرد موسم میں ہر وقت آن رکھتے ہیں کیونکہ بند ہونے کی صورت میں وہ دوبارہ اسٹارٹ نہیں ہوسکے گی۔ یہاں کسی کی موت کی صورت میں تدفین کا عمل بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ برف اتنی سخت ہوتی ہے کہ گڑھا کھودنا آسان نہیں ہوتا۔ اس مقصد کے لیے پہلے تدفین کے مقام پر آگ جلائی جاتی ہے اور پھر پگھلی ہوئی برف کو ایک طرف کرکے چند انچ کا گڑھا کھودا جاتا ہے، یہی عمل کئی دن تک دہرا کر گڑھا اتنا گہرا ہوتا ہے کہ کسی کو دفن کیا جاسکے۔ Read More »

Loading

مصنوعی ذہانت صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک ایجنٹ ہے۔

مصنوعی ذہانت (AI) صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک ایجنٹ ہے۔ ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)میرے خیال میں سب سے اہم بات یہ سمجھنا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک ایجنٹ ہے۔ یہ تاریخ کی پہلی ایسی ٹیکنالوجی ہے جو خود فیصلے کر سکتی ہے اور نئے آئیڈیاز تخلیق کر سکتی …

مصنوعی ذہانت صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک ایجنٹ ہے۔ Read More »

Loading

یوم اقبال ؒ2024 کی تقریب کے کامیاب انعقاد پر  جاوید عظیمی کا ساتھیوں کے اعزاز میں پر تکلف عشائیہ

ہالینڈ، یوم اقبال ؒ2024 کی تقریب کے کامیاب انعقاد پر  جاوید عظیمی کا ساتھیوں کے اعزاز میں پر تکلف عشائیہ  تقریب کو مزید منظم اور موثر بنانے کے لئے تجاویز اور وسیع پیمانے پر باہمی مشاورت بھی کی گئی ۔۔۔ ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔نمائندہ خصوصی) شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبالؒ کو خراج …

یوم اقبال ؒ2024 کی تقریب کے کامیاب انعقاد پر  جاوید عظیمی کا ساتھیوں کے اعزاز میں پر تکلف عشائیہ Read More »

Loading

غیر مرئی شخص رابرٹ سلور برگ۔۔۔)قسط نمبر 2

غیر مرئی شخص رابرٹ سلور برگ قسط نمبر 2 ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔ غیر مرئی شخص رابرٹ سلور برگ)ہو گیا کہ کوئی بیرا نظر نہ آنے والے گاہک سے آرڈر لینے نہیں آئے گا !میں نے سوچا کہ ہوٹل کے کچن کا رخ کروں اور وہاں جس کھانے سے چاہوں، اپنا پیٹ بھر لوں، …

غیر مرئی شخص رابرٹ سلور برگ۔۔۔)قسط نمبر 2 Read More »

Loading

فرمان عالی شان ۔۔۔!!

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹر نیشنل) حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی  عَنْہَا سے روایت ہے ،آپ فرماتی ہیں کہ جب حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اہل میں سے کوئی بیمار ہوتا تو حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ مُعَوَّذات(یعنی سورہِ فَلق اور سورہِ ناس) پڑھ کر اس …

فرمان عالی شان ۔۔۔!! Read More »

Loading