Daily Roshni News

آی بی ایس / سنگرہنی / گیس ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اخترملک

آی بی ایس (IBS) / سنگرہنی / گیس !!

تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ آی بی ایس (IBS) / سنگرہنی / گیس۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک)آئی بی ایس کا پورا نام Irritable Bowel Syndrome ہے، جس کو حکمت یا ہومیوپیتھی میں سنگرہنی بھی کہتے ہیں ۔ اور کچھ لوگ تو اسے گیس کی بیماری بھی کہتے ہیں۔

باقی یہ ایک دائمی، غیر سوزش اور تکلیف دہ بیماری ہے,   جو کسی وجہ سے جیساکہ ڈیپریشن، تنائو، سٹرس،انزائٹی،  غلط غذا، اور عادات،اور  ماضی کے نفیکشنز جیسے ٹائفائیڈ وغیرہ سے آنتوں کے اندرونی اعصابی نظام خاص طور پر بڑی آنت (Colon) میں نیورو ٹرانسمیٹر کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے،مطلب دماغی۔زھنی یا نفسیاتی خرابی سے معدے اور آنتوں کا درست طور پر کام نہ کرنے کو  IBS کہہ سکتے ہیں۔

 اور مزید اس میں سب ٹیسٹ بالکل نارمل آتے ہیں جیساکہ الٹراساؤنڈ ،بلڈ اور  پاخانے کے ٹیسٹ ، ایچ پئلوری وغیرہ وغیرہ مطلب اس میں کوئی خاص جسمانی بیماری یا وجہ نہیں ملتی،

اور آئی بی ایس تین قسم کا ہوسکتا ہے

پہلی قسم(IBS-D) میں مریض کو موشن زیادہ ہوتے ہیں، اور کھانا کھانے کے فوراً بعد حاجت ہوتی ہے۔

دوسری قسم(IBS-C) میں قبض زیادہ ہوتی ہے۔

اور تیسری قسم میں(IBS-Mixed)دونوں یعنی مکسڈ کبھی  موشن تو کبھی  قبض ہوتی ہے۔

آئی بی ایس کی  علامات کیا ہیں ؟

یوں تو آی بی ایس کی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ۔مریض میں آی بی ایس کی علامتیں آتی ہیں پھر چلی جاتی ہیں،کبھی قبض توکبھی لوز موشن،تو کبھی مریض نارمل محسوس کرتا ہے۔ کبھی آی بی ایس کی علامتیں کچھ دن رہتی ہیں تو کبھی مہینوں سالوں چلتی ہیں ۔

1:کھانے کے بعد فوری پاخانہ انا

2: پیٹ میں درد ، مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے

  توکبھی مہینوں تک ،

3:تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالےبھی  پڑ جاتے ہیں،

4:معدے میں درد ھونا

5:اپھارہ۔یا پیٹ میں گیس بھرنا

6:متلی ھونا

7:معدے سکڑتا ھوا محسوس ھونا

8:الٹی یا قے انا ،بد ہضمی کا ہونا

9؛دائمی قبض کی صورت میں بواسیر بھی ہو سکتی ہے۔

10: کبھی قبض ھونا تو کبھی موشن ہونا

11:موشن ۔ڈاٸریا ۔پتلے پاخانے انا

12:روزنہ تین چار بار یا اس سے زیادہ پاخانہ انا

13: بھوک نہ لگنا یا کم بھوک لگنا

14:بدبودار اور مختلف رنگوں میں پاخانہ انا

15:کچھ ٹھوس اور کچھ نرم پاخانہ انا

16:جل کر پاخانہ ھونا  اور پاخانے میں بلغم کا ہونا

17:ایسا محسوس کرنا جیسے آنتوں کی حرکت نے آنتوں کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا ، مطلب ، ٹوائلٹ کی حاجت ٹوائلٹ سے فارغ ہونے کے بعد بھی رہنا۔

18:بار بار آنتوں کو خالی کرنے کی فوری ضرورت کا سامنا کرنا ۔

19:وزن کا کم ہونا خصوصاً زیادہ موشن کی وجہ سے ،

20: مزید آی بی ایس کے مریضوں میں ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں بھی ہو سکتی ہے ۔ جیسا کہ نیند کا مسلئہ ، ڈر خوف اور گھبراہٹ کا ہونا ، موت کا ڈر لگنا،کسی کام کو کرنے کا دل نہ کرنا، ہر ٹائم کمزوری تھکاوٹ محسوس کرنا۔ منفی سوچ اور خودکشی کے خیالات کا آنا، نفسیاتی مردانہ کمزوری کا ہونا ، چڑچڑاپن وغیرہ وغیرہ

آئی بی ایس کی وجوہات کیا ہیں؟

عام وجوہات یا رسک فیکٹر جیسے

1:مائکروبیل فلورا یا انفیکشن میں تبدیلیوں کا ہونا

2: نفسیاتی مسئلے جیساکہ ڈپریشن۔سٹریس ۔انزاٸٹی ۔ او سی ڈی کا ہونا

3: مزید وٹامن بی بارہ ,وٹامن ڈی یا کلیشیم کی کمی کا ہونا

4:اور غلط لائف اسٹائل ، نیند کی کمی ، کھانے پینے کے غلط اوقات کا ہونا

5: مزید گندی ویڈیوز دیکھنے اور مشتزنی سے بھی آئی بی ایس ہو سکتی ہے ، اور  ان سے لوگوں کو ڈیپریشن انزائٹی بھی ہو سکتی ہیں ،( لیکن سائنس اس کو نہیں مانتی) لیکن اس میں نفسیات کا اہم کردار ہوتا ہے، مطلب جیسا سوچو گئے ویسا پاؤ گئے،

 اور یاد رھے اٸی بی ایس کیلیے ڈپریشن ، انزئٹی کی ظاھری علامات کا ھونا بھی لازم نھیں ھے۔ بعض اوقات ڈپریشن انزاٸٹی کی علامات پیٹ کی خرابی کے بعد بھی ظاھر ہو سکتی ھیں۔

لیکن میڈیکل میں آئی بی ایس کی صحیح (exact) وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ اور نہ ہی آی بی ایس کی تشخیص کے لیے کوئی سپیشل ٹیسٹ ہے۔

 ہ IBS کا علاج کیا ہے ؟

پہلے اس کی تشخیص کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ کیونکہ یہی آئی بی ایس کی علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہو سکتی ہیں۔ اور اس کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے کچھ ضروری ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں ، تا کہ مریض کو کوئی اور بیماری تو نہیں۔

 باقی اٸی بی ایس ایک سینڈروم ہے جو لمبے عرصے  تک رہتا ہے۔اور  اسکی تشخیص کے بعد مریض کو ہر اس چیز سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے،جس سے IBS کی علامتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً دودھ سے بنی ہوئی ہر چیز سے، چائے،کافی سے ،تمام بوتلوں سے، میٹھی اشیاء سے، کھٹی اور زیادہ مرچ مسالے والی چیزوں سے پرہیز کرنی چاہیے،اور مزید سٹرس،تنائو کو بھی کم کریں۔ آئ بی ایس کے کافی مریض تو بس پرہیز سے نارمل زندگی گزار سکتے ہیں، یاد رکھیں اس میں مستقل پرہیز کرنی ہوتی ہے، اور آپ پراپر Dietitian سے بھی مدد لے سکتے ہیں،

جس مریض کو آئی بی ایس کا زیادہ مسلئہ ہو تو پھر

میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ میڈیسن کی قسم اور مقدار ہر مریض میں مختلف دی جاتی ہے ۔ اور علاج کا دورانیہ بھی ہر مریض میں مختلف ہوتا ہے ۔

Regards: Dr Akhtar Malik

Loading