Daily Roshni News

استخاره۔۔۔بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جنوری2018

استخاره

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جب انسان کو کوئی کشمکش ہو اسے اول تواستخارہ کرنا چاہیے جس کا ایک تفصیلی طریقہ گذشته ماه بیان کر دیا گیا ہے۔ بعض اوقات انسان کو جلدی اور فوری فیصلہ کرنا پڑتا ہے، ایسے موقع کے لیے ایک مسنون دعا درج ذیل ہے۔ اللَّهُمَّ خِزْلی وَاخترلی. “اے اللہ ! میرے لیے آپ پسند فرماد بیجیے کہ مجھے کون سا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

بس یہ دعا پڑھ لے ، کنز العمال، ترمذی

ایک اور مسنون دعا یہ ہے:

اللهُمَّ اهْدِنِي وَسَدِدْنی وَأَعِذْنِي مِنْ شَرِ نَفْسِي ”اے اللہ ! مجھے ہدایت فرمائیے اور مجھے سیدھے راستے پر رکھیے۔ میرے نفس کو شر سے محفوظ رکھیے۔ “ [ ترمذی، مسند احمد، صحیح مسلم]

مزید مسنون دعائیں یہ ہیں۔

اللَّهُمَ الْهِمْنی رُشْدِي، وَأَعِذْنِي مِنْ شَرِ نَفْسِي اے اللہ ! جو صحیح راستہ ہے وہ میرے دل پر

القا فرمادیجیے ۔ اور میرے نفس کی برائی سے مجھے پناہ میں رکھیے۔ “ [ ترمذی]

اللَّهُمَّ قِنِي شَرَّ نَفْسِي وَاعْزِمْ لِي عَلَى أَزْشدِ مُرِي

اللہ سے مدد اور استعانت طلب کرنے کا طریقہ ….

“اے اللہ اور میرے نفس کی برائی سے مجھے پناہ دے اور میرے کام کے صحیح طریقے کا میرے لیے فیصلہ کر دیجیے” [مسند احمد ]

جب بھی ضرورت پیش آجائے اللہ کے حضور یہ

دعا کی جائے کہ اے اللہ ….!

مجھے یہ کشمکش پیش آئی ہے، آپ مجھے صحیح راستہ دکھا دیجیے، اگر زبان سے نہ کہہ سکو تو دل ہی دل میں اللہ تعالی سے کہہ دو کہ یا اللہ ! یہ مشکل اور یہ پریشانی پیش آگئی ہے، آپ مجھے صحیح راستے پر ڈال دیجیے جو راستہ آپ کی رضا کے مطابق ہو اور جس میں

میرے لیے خیر ہو۔

الغرض استخارہ اللہ تعالی سے خیر مانگنے اور بھلائی طلب کرنے کا ایک مسنون ذریعہ ہے۔

کوئی کام کرنے سے پہلے استخارہ کرنا سنت ہے۔استخاره دراصل اللہ تعالیٰ سے مشورہ کرنا ہے۔

استخارے کے اشارے: استخارے کے دوران نظر آنے والے خواب سے مسئلے کا حل کس طرح معلوم ہو…..؟

یہ سوال لوگ اکثر کرتے ہیں۔ استخارے کے دوران انکشافات کئی طرح سے ہوتے ہیں۔ اول یہ کہ خواب میں واضح طور پر مسئلے کا حل موجود ہوتا ہے

جس میں مزید وضاحت کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ مثلاً ایک صاحب پر کسی نے جھوٹا کیس کر دیا۔ پیشی کی تاریخ سے پہلے وہ صاحب بہت اسٹریس میں تھے۔

انہوں نے استخارہ کیا تو خواب میں دیکھا کہ ایک خونخوار شیر ان پر حملہ کرتا ہے وہ صاحب شیر کے حملے سے بچ جاتے ہیں وہ شیر پلٹ کر آتا ہے اور دوسرا حملہ کرتا ہے مگر یہ حملہ بھی ناکام ہو جاتا ہے۔ تیسرے حملے میں شیر ایک پنجرے میں بند ہو جاتا ہے۔

وہ صاحب جب اٹھے تو بہت مطمئن تھے۔ اس خواب کو انہوں نے اپنی کامیابی کی بشارت سمجھا۔ وہ صاحب مقدمہ جیت گئے۔ دشمن نے ان پر دوسرا جھوٹا کیس کیا اس سے بھی وہ بری ہوگئے اس نے تیسرا کیس بھی کر دیا۔ اس کیس سے بری ہونے کے بعد ان صاحب نے دشمن پر ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا چنانچہ اس بد خواہ کو جیل کی ہوا کھانی پڑی۔

دوسری صورت یہ ہوتی ہے کہ خواب میں تو کوئی خاص اشارہ نہیں ملا لیکن بیدار ہوتے ہی خیال آیا کہ اس کا حل یہ ہے یا اگر دو چوائس موجود ہوں تو ان میں سے کسی ایک چوائس پر آدمی کا دل مطمئن ہو جاتا ہے۔

بعض بزرگوں سے منقول ہے کہ خواب میں سفید یا سبز رنگ نظر آنا ہاں کی علامت ہوتی ہے۔ سرخ و سیاه رنگ نظر آئے تو نہ کی علامت ہوتی ہے۔ تا ہم خواب میں رنگ نظر آنا کوئی ضروری نہیں ہے۔ استخارہ کرنے والے مختلف افراد کو استخارے کے خوابوں کے علیحدہ علیحدہ انداز میں اشارے مل سکتے ہیں۔

اس لئے کسی بزرگ شخص سے جو آپ کے احوال و کیفیات سے واقف ہو ذکر کرنا مناسب ہے۔ تا کہ وہ اشارات کو صحیح سمجھ کر آپ کی رہنمائی کر سکیں۔

استخارہ، کب اور کیسے: موجودہ دور میں ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات وغیرہ میں استخارے کے نام کو بہت زیادہ استعمال کیا گیا کہیں آن لائن استخارے تو کہیں پر استخارے کیلئے پر چیاں ڈلوائی جارہی ہیں اور کہیں پر زائچے۔ ہمارے معاشرے میں لاعلمی کی وجہ سے بہت سی غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ استخارہ کا معاملہ بھی انہی میں شامل ہے۔

استخاره دراصل خود کرنے کا عمل ہے۔ استخارے میں کوئی خواب نظر آنا بھی ضروری نہیں بلکہ اللہ سے خیر طلب کر کے دل کا اطمینان کافی ہے۔ اگر دل مطمئن نہیں ہو رہا یا بات سمجھ نہیں آرہی تو آپس میں مشورہ کرنا چاہیے۔ البتہ اگر کوئی معتبر شخص عالم با عمل آپ کے حالات سے واقف آپ سے دلی تعلق رکھنے والا یا آپ کے رشتے داروں میں سے آپ کا ہمدرد آپ کیلئے استخارہ کر دے تو اور بات ہے لیکن ہر شخص سے استخارہ کروانا، مناسب نہیں۔

استخاره خود کرنا بہتر ہے۔ استخارہ ایک مرتبہ سے لے کر کئی مرتبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ بعض لوگوں کا دل ایک مرتبہ کے بعد ہی کسی ایک فیصلے پر جم جاتا ہے جبکہ بعض لوگوں کو بار بار طلب خیر کے بعد بھی د مجموعی حاصل نہیں ہو پاتی۔

بعض لوگ یہ پوچھتے بھی نظر آتے ہیں کہ استخارہ کتنی راتوں تک کیا جائے؟

اس کے لئے عموماًتین، سات یا گیارہ راتیں تک بتائی جاتی ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پہلی ہی کوشش میں گوہر مقصود ہاتھ آجائے اور ممکن ہے رات کے جو اس تک رسائی کے لئے کئی کوششیں کرنی پڑیں یہ آدمی کی توجہ اور انہماک پر مبنی ہے۔ استخارہ کیلئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ البتہ سونے سے قبل استخارہ کی نماز پڑھنا بہتر ہے ۔ استخارہ کی برکت سے انشراح صدر ہوتا ہے۔ دل کسی ایک طرف مائل ہو جاتا ہے اور کسی معاملہ میں قلبی میلان نہ ہے تو سات دن تک استخارہ کرنا بہتر ہے۔

رشتے کے لیے استخارہ کیسے کیا جائے….؟

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے اپنی کتاب

“روحانی علاج”

میں استخارے کا درج ذیل طریقہ تحریر فرمایا ہے۔ جس کی اجازت عام ہے۔

اول و آخر ایک ایک مرتبہ درود محضری صلى الله على حبيبه محمد وسلم کے ساتھ اکیس مرتبہ یہ پڑھیں

افتح افتح افتح

يا بديع العجائب با الخير يا بديع

اور دائیں کروٹ پر چہرے کے نیچے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی رکھ کر سو جائیں۔ سوتے وقت جو بات معلوم کرنی ہو ذہن میں دہرائیں۔ تمین روز تک یہ عمل کریں۔

ہے کہ:

ایک اور طریقہ کتاب “روحانی نماز میں تحریر

اگر کسی کام کے لئے استخارہ کرنا چاہیں تو اول وقت عشاء کی نماز پڑھ کر گیارہ سو مرتبہ يَا خَبِيْرُ أَخْبِرْنِي

پڑھیں اور بات کئے بغیر کان کے نیچے ہاتھ رکھ کر سیدھی کروٹ سو جائیں۔

انشاء الله خواب میں معلومات حاصل ہو جائیں گی۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جنوری2018

Loading