Daily Roshni News

انجیر

انجیر
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔انجیر )انجیر میں موجود غذائی اجزاء جسم کو سرخ و سفید بنانے ، کمر مضبوط کرنے، بیماریوں کا مقابلہ کرنے ، فالج ، چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد، جسم من اور مرگی کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔
خون کی کمی دور کرنے کے لیے انجیر ایک بہت مفید پھل ہے۔ کھانے میں بے حد لذیذ انجیر غذائی و دوائی اجزاء کا بیش بہا مجموعہ ہے۔
غذائی اجزاء: سو گرام انجیر میں 214 سو حرارے، چار گرام پروٹین، 29 گرام نشاستہ ، ایک گرام چکنائی اور 19 گرام ریشہ (پھوک)پایا جاتا ہے۔
انجیر سیاہ، زرد اور سفید رنگ میں پایا جاتا ہے۔ اس کے پختہ پھل میں ساٹھ فیصد گلو کوز ہوتا ہے۔
سیاہ انجیر میں پانی زیادہ ہوتا ہے۔ ہمارے بازاروں میں ماہ مئی میں اس کی فروخت شروع ہو جاتی ہے۔ زرد اور سفید انجیر خشک کر کے بازاروں میں فروخت کیے جاتے ہیں۔

قدرت نے انجیر میں شکر کے علاوہ گوشت بنانے والے اور روغنی اجزاء بھی سمودیے ہیں۔ انجیر پانی اور معدنی نمکیات کا خزانہ ہے۔ فولاد،فاسفورس، تانبہ ، کیلشیم ، سوڈیم ، آیوڈین اور کیروٹین بھی انجیر میں شامل ہیں۔ اس میں وٹامن اے، بی اور ڈی بھی شامل ہیں۔ جسم کو سرخ و سفید بنانے، کمر مضبوط کرنے، بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قوت مدافعت پیدا کرنے اور دائمی قبض دور کرنے کےلیے یہ مفید غذا اور دوا ہے۔
سو گرام سے چار سو گرام تک انجیر کا ناشتے میں استعمال خون بنانے کے ساتھ ساتھ ہاضمہ درست معدہ ہلکا اور آنتیں صاف کر دیتا ہے۔ وہ افراد جنہیں کم بھوک لگتی ہو وہ اس کا ناشتہ کر کے اپنی بھوک بڑھا سکتے ہیں۔ معدہ اسے تقریب ڈیڑھ گھنٹے میں ہضم کر لیتا ہے۔ 200 گرام انجیر میں دو ہلکی روٹیوں اور چار انڈوں کے برابر غذائیت پائی جاتی ہے۔ بلغمی کھانسی ، فالج ، چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد، جسم سن ہونے اور مرگی کے مریضوں کو اس پھل سےفائدہ ہو سکتا ہے۔
انجیر ہلکا قبض کشا ہے۔ اس میں غذائیت کی مقدار بھی اچھی خاصی ہوتی ہے۔ اطباء کے نزدیک اس کا لعاب آنتوں سے غذا کو پھسلا کر خارج کرتا ہے۔ انجیر گلے اور ناک کی چھوت کو دور کرتا ہے۔ اس کو پکا کر یا بھون کر اس کی پلیٹس بنا کر رسولیوں پر لگائی جاتی ہے۔ انجیر کا دودھ بواسیر کے مسوں کا بھی علاج ہے۔ یہ بلغم کو پکا کر خارج کراتا ہے۔ اس کے استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے، یہ پسینہ بھی لاتا ہے۔ اس سے تلی کا ورم اور جگر کی سختی دور ہو جاتی ہے۔ چونکہ یہ پیشاب آور ہے اس لیےگردے اور مثانے کی پتھری بھی نکالتا ہے۔ اس مقصدکے لیے پانچ دانے روزانہ کھلا نا نافع بتایا جاتا ہے۔

Loading