انسانی جسم، اللہ کی تخلیق کا شاہکار ہے.!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)انسانی جسم اللہ تعالیٰ کی بے مثال صناعی اور حکمت کا ایک ایسا شاہکار ہے جو حیرتوں اور رازوں کا خزانہ ہے۔ جسم کے تمام نظام اور اعضاء اس قدر مربوط انداز میں کام کرتے ہیں کہ زندگی کا تسلسل ممکن ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں
خلیوں کی تعداد تقریباً 37.2 کھرب تسلیم
کی جاتی ہے، اگرچہ بعض تحقیقی ذرائع کے مطابق یہ تعداد 10 کھرب کے قریب ہو سکتی ہے۔
یہ خلیے تقریباً 200 مختلف اقسام میں تقسیم ہیں، اور ہر قسم کا خلیہ اپنی مخصوص ذمہ داری پوری کرتا ہے، جو انسانی زندگی کو ممکن بناتا ہے۔
جِِلد، جو انسانی جسم کا
سب سے بڑا عضو ہے، تقریباً 22 مربع فٹ رقبے
پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ نہ صرف بیرونی خطرات سے تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ جسم کے درجہ حرارت کو متوازن رکھنے اور پانی کے ضیاع کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
دماغ، انسانی یادداشت کا مرکز ہے ،
تقریباً 86 ارب نیورانز پر مشتمل ہے۔ ہر نیوران لاکھوں دوسرے نیورانز کے ساتھ جڑا ہوتا ہے، اور یہ جال روزانہ ہزاروں خیالات، یادوں، اور جذبات کو تخلیق کرنے میں مدد دیتا ہے۔
آنکھیں، جو ہمیں دنیا کے حسین مناظر
دیکھنے کا ذریعہ فراہم کرتی ہیں، ریٹینا میں
موجود تقریباً 12 کروڑ روشنی محسوس کرنے
والے خلیوں پر مشتمل ہیں۔ یہ خلیے روشنی کو برقی سگنلز میں تبدیل کرتے ہیں، جنہیں دماغ تشریح کر کے ہمیں واضح مناظر دکھاتا ہے۔
ناک، جو ہماری سونگھنے
کی حس کا مرکز ہے، ایک تحقیق
کے مطابق پچاس ہزار مختلف خوشبوؤں کو
پہچاننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ حس نہ صرف خوشبو کو محسوس کرتی ہے بلکہ ذائقے کو مکمل کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
دل، جو دن میں
تقریباً 1 لاکھ مرتبہ دھڑکتا ہے،
روزانہ 7,000 سے 7,500 لیٹر خون جسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتا ہے۔ یہ مسلسل کام کرنے والا عضو زندگی کی بنیاد ہے۔
پھیپھڑے روزانہ
تقریباً 20,000 بار سانس لیتے ہیں،
اور ہر سانس کے ذریعے جسم کو آکسیجن
فراہم کرتے ہیں۔ خون کی نالیاں، جن کی لمبائی 60,000 سے 1 لاکھ میل تک ہو سکتی ہے، جسم کے ہر خلیے تک آکسیجن اور غذائی اجزاء پہنچاتی ہیں۔
ہڈیوں کا نظام،
جس میں 206 ہڈیاں شامل ہیں،
جسمانی توازن اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
ہمارے 640 پٹھے جسمانی حرکت اور طاقت
کے ذمہ دار ہیں، جو روزمرہ کے تمام کاموں کو
ممکن بناتے ہیں۔
یہ سب حقائق
اس بات کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ انسانی جسم
اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے۔ اس کی حفاظت اور شکر گزاری نہ صرف ہمارا جسمانی بلکہ روحانی فرض بھی ہے۔
جاوید اختر ارائیں
25 دسمبر 2024
#جاوید_اختر_آرائیں