Daily Roshni News

انسان کو کھلی کتاب  کی طرح پڑھئیے۔۔۔(قسط  نمبر2)

انسان کو کھلی کتاب  کی طرح پڑھئیے

سیکھیے ۔۔۔! جسم کی بولی

(قسط  نمبر2)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی  نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ انسان کو کھلی کتاب  کی طرح پڑھئیے)

خود اعتمادی Confidence:انسان کو اپنی زندگی میں کامیابی اور ترقی کے لئے خود اعتماد ہونا بہت ضروری ہے۔ خود اعتمادی کا مطلب ہوتا ہے خوشی اور اطمینان میں اضافہ …. جب انسان کسی کام کو کر کے خوشی، اطمینان اور کامیابی محسوس کرتا ہے تو اس کی خود اعتمادی میں خود بخود اضافہ ہوتا ہے۔ اس بات کو ایک مثال سے سمجھ سکتے ہیں کہ ایک انسان کو جاب کی تلاش ہے، اس کو اکاؤنٹس میں دلچسپی ہے لیکن اس کو مارکیٹنگ کی جاب مل گئی پیسوں کی ضرورت کی وجہ سے اس نے وہ جاب اختیار کرلی۔ ایسا کرنے والا شخص اپنی جاب سے مطمئن نہیں ہو گا اور اس کی خود اعتمادی مجروح ہو گی، لیکن اگر اس کو اکاؤنٹس میں ہی جاب مل جائے تو روز بروز اس کی خود اعتمادی پروان چڑھے گی۔ اسی طرح سے تجارت کا معاملہ ہے، بیٹا پڑھ لکھ کر آیا ہے مشین بنانے کے فیکٹری شروع کرنا چاہ رہا ہے لیکن والدین اور اہل خانہ کی خواہش ہے کہ ہماری کپڑا بننے کی فیکٹری ہے اس کو سنبھالو۔ ظاہر سی بات ہے خود اعتمادی میں اضافہ تبھی ہو گا جب اس کو اپنا من پسند کام کرنے کو ملے گا۔ اگر وہ کام کیا جائے جس میں دل کی چاہت ہو تو خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔

انسان کی خود اعتمادی کا اظہار مختلف ذرائع سے ہوتا ہے، اس کی ذات سے، بات چیت سے، اٹھنے بیٹھنے کے انداز سے۔ کھانے پینے ملنے جلنے کے سلیقے سے اور باڈی لینگویج یعنی کھڑے، بیٹھے یا چلتے ہوئے دوران گفتگو جسمانی اعضاء (ہاتھ، بازو، انگلی، سر اور پیر) کی جانتے بوجھتے یا بے اختیاری میں ہونے والی حرکات سے . جسم کے مختلف انداز بھی انسانی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ بیٹھے اور کھڑے ہونے کے مختلف طریقے انسان کے دل میں مختلف حالتوں کو بتاتے ہیں۔ مثلاً ایک شخص کرسی پر بالکل پیچھے ہو کر بیٹھا ہوا ہو ساتھ ساتھ چہرہ آگے کو کر کے گفتگو کے ساتھ ساتھ سر ہلائے تو اس کا مطلب ہے وہ ایک کھلا ہوا، مطمئن اور پر اعتماد شخص ہے اور عموماً بات کو سننے کے لیے تیار ہے۔

اس کے برعکس کرسی پر ہاتھ پہ ہاتھ اور پیر پہ پیر دھرے بیٹھا پیر کے پنجے سے ہلکے ہلکے زمین پر پیر مار رہا ہو تو سمجھو وہ کافی بے صبرا اور جذباتی طور پر گفتگو سے جڑا ہوا نہیں ہے۔

سینہ کا انداز اور حرکت باڈی لینگویج میں بہت معنی خیز کردار ادا کرتے ہیں۔ پھولا ہوا اور آگے کی طرف نکلا ہوا سینہ پر اعتمادی کی علامت ہے۔ اس کے برعکس جو شخص سینہ دبائے بیٹھا ہو اس کا عموماً مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس میں اعتماد کی کمی ہے۔ اسی طرح سینے کو مختلف انداز میں چھونے کے بھی مختلف معانی ہوتے ہیں۔ کوئی شخص دوران گفتگو دونوں ہاتھوں کو سینے پہ دل کے پاس رکھے تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ وہ یہ بتانا چاہ رہا ہے کہ جو بات وہ کہہ رہا ہے اس میں مخلص اور پُر اعتماد ہے۔ سینے پر دل کے پاس ہاتھ رگڑنا بے آرامی اور بے چینی کی علامت ہے۔

سینوں کی طرح کندھے بھی باڈی لینگویج میں بہت نمایاں نظر آتے ہیں۔ کندھے سینے سے پیچھے ہوں یہ اعتماد کی نشانی ہے۔ کندھوں کو جھکائے رکھنا احسان کمتری اور اعتماد کی کمی مانا جاتا ہے ۔ کندھوں کو تیزی سے اوپر نیچے حرکت دینا لا علمی کا اشارہ ہوتا

ہے۔ مضبوط اور لچک دار کندھے گفتگو میں زندہ دلی کا احساس اور فطری تال میل پیدا کرتے ہیں۔ سینہ اور کندھوں کو چوڑا رکھنا اور کھل کر کھڑے ہونے کو ماہرین ” ہائی پاور پوز“ High Power Pose اور پُر اعتماد افراد کا انداز کہتے ہیں جبکہ جھک کر ڈھیلا ڈھالا رہنے کو ماہرین ”لو پاور اور کمزور Low Power Pose “پوز افراد کا انداز کہتے ہیں۔

ہائی پاور اور لو پاور پوز کے متعلق ہم گذشتہ اقساط میں بیان کر چکے ہیں، یہاں ہم مختصر ا بتائے دیتے ہیں کہ ڈاکٹر ایمی کڑی کی کتاب

Presence: Bringing Your Boldest Self to Your کا Biggest Challenges

موضوع ہے کہ باڈی لینگویج یعنی وضع قطع، چال ڈھال، ملنساری و انکساری ، حرکات و سکنات اور طرز گفتگووغیرہ کے ذریعے اپنے آپ کو ایک ذہین، پروقار اور قابل اعتماد شخص کے طور پر لوگوں کے سامنے کیسے پیش کیا جائے۔ انہوں نے مختلف تجربات سے اسی بات کو واضح کیا ہے کہ باڈی لینگویج کا انسان کے ذہن پر کیا اثر ہوتا ہے ؟

اس تحقیق کے لیے انہوں نے لوگوں کے دو گروپ لیے ، ایک گروپ میں موجود افراد سے کہا گیا کہ وہ کچھ دیر کے لیے ہائی پاور پوز بنائیں، یعنی کہ کھل کر اور چوڑا ہو کر کھڑے ہوں یا بیٹھیں (جیسے کہ پر اعتماد افراد بیٹھتے ہیں)۔ دوسرے گروپ کو کہا گیا کہ ”لو پاور پوز بنائیں یعنی کہ جھک کر بیٹھیں جیسے کمزور افراد بیٹھتے ہیں)۔ بعد ازاں دونوں گروپ کے ٹیسٹ کئے گئے تو یہ بات سامنے آئی کہ ہائی پاور پوز گروپ کے جسم میں اسٹریس ہارمون کی کمی تھی جس کی وجہ سے وہ خود کو پُر اعتماد اور تازہ دم محسوس کرنے لگے تھے۔ لو پاور پوز گروپ کے افراد اسٹریس ہارمون کی زیادتی کی وجہ سے وہ کنفیوژن محسوس کرنے لگے تھے ، یہی کنفیوژن ان میں اعتماد کی کمی کا سبب بنی۔

جرمن ماہر نفسیات ساشا ٹو پولنسکی Sascha Topolinski کہتے ہیں کہ جسم کا ڈھیلا ڈھالا اور خم دار انداز ناصرف منفی خیالات کی عکاسی Slumped Posture کرتا ہے بلکہ یہ ان کو تخلیق بھی کرتا ہے، جبکہ چست رہنے والے افراد زیادہ پر امید، حوصلہ افزاء اور مضبوط ہوتے ہیں۔ لہٰذا نشست کے دوران جسم کو اتنا چست رکھیں کہ وہ 90 ڈگری زاویہ سے نہ کم ہو نہ زیادہ۔

اس تجربے سے یہ واضح ہوا کہ اُٹھنے بیٹھنے اور زندگی گزارنے کے طریقے کا اُس کے ذہن پر بہت اثر ہوتا ہے۔ ایمی کڑی کے مطابق پر اعتماد نظر آنے کے لیے پائی پاؤر پوز کی عادت ڈال لی جائے تو بتدریج ایک وقت ایسا آئے گا کہ وہ واقعی پر اعتماد ہو بھی جائے گا۔

سانس لینے کا انداز بھی انسان کی دلی کیفیت کا ترجمان ہوتا ہے۔ گہری سانس اطمینان اور اعتماد کا تاثر دیتی ہے۔ جبکہ تیزی کے ساتھ آدھی ادھوری سانس گھبراہٹ اور فکر مندی کی علامت ہے۔ ملاقات کرتے ہوئے مسکراہٹ اور گرمجوشی کے ساتھ ہاتھ بھر کے مصافحہ کرنا اچھا اور با اعتماد تاثر چھوڑتا ہے۔ اس کے برعکس آدھا ادھورا مصافحہ منفی اثر ڈالتا ہے۔

پنجوں کی پوزیشن بھی انسان کی خیریت بتاتی ہے۔ کھلا اور پر سکون پنجہ اعتماد کی علامت ہے۔ مٹھی بند پنجے ذہنی کشیدگی اور غصہ کا اشارہ کرتے ہیں۔ اگر کوئی شخص پنجے مروڑ رہا ہو تو یہ اس کی گھبراہٹ اور اضطراب کو ظاہر کرتا ہے۔

Cooperationتعاون، اتفاق رائے ، امداد باہمی: باڈی لینگویج کے ماہرین نے یہ جاننے کی۔۔۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ

Loading