Daily Roshni News

انشا ءاللہ یہ سلسلہ  ہماری نسلیں جاری۔۔۔انتخاب۔۔۔محمد آفتاسب سیفی عظیمی

انشا ء اللہ یہ سلسلہ

ہماری نسلیں جاری۔۔

انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔انشا ءاللہ یہ سلسلہ  ہماری نسلیں جاری۔۔۔انتخاب۔۔۔محمد آفتاسب سیفی عظیمی )جب ھمایوں کو شیرشاہ سوری نے شکست دی تو وہ جنگلوں میں  چھپتا پھرتا تھا،اسی طرح  کچھ عرصہ اس نے کھاریاں میں بابا خیر دیں گوجر المعروف بابا کھاری گوجر کے ھاں پناہ لی، کھاریاں میں ھی حمایتوں کو عمر کوٹ سندھ میں اکبر کی پیدائش کی اطلاع ملی،اس خوشی میں ھمایوں نے کھاریاں کے لوگوں کےلئے باولی تعمیر کر دینے کا پروانہ تحریر کر کے دیا۔ کہ اگر اس کو تخت دوبارہ حاصل ھوا تو۔۔۔۔اگر اس کی اولاد میں سے کسی کو تخت حاصل ھوا تو اسے یہ پروانہ دکھانا تو وہ آپ کو باولی تعمیر کرکے دے گا،

 ھمایوں کی وفات کے اکبر تخت نشین ھوا۔تو1594میں کابل جاتے ھوئے اس کا گزر کھاریاں سے ھوا تو بابا کھاریاں نے اکبر کو اس کے والد ھمایوں کا پروانہ دکھایا، اکبر نے اپنے والد کی تحریر پہچان لی،اور خوشی سے جھوم اٹھا، کہ مشکل  حالات میں آپ لوگوں نے میرے والد کو پناہ دی تھی،اس نے کہا، کہ ایک باولی کا وعدہ میرے والد نے کیا تھا دوسری باولی میری طرف سے آپ کے لئے تحفہ ہے، لہذا کھاریاں میں دو باولیوں کی تعمیر ھوئی،              اکبر کی دوسری یعنی مشرقی باولی جسے اس وقت باہر  والی بھی کہتے تھے کے سات

 : کے ساتھ حضرت بابا جی شوق شاہ ولی کا دربار ھے ۔جہاں سے پانی بھر بھر کے وہ راہ گزر مسافروں کو پلایا کرتے تھے،

 کے ساتھ حضرت بابا جی شوق شاہ ولی کا دربار ھے ۔جہاں سے پانی بھر بھر کے وہ راہ گزر مسافروں کو پلایا کرتے تھے،

 حضرت بابا جی شوق شاہ ولی کے زمانہ میں کھاریاں کی بستی ریلوے اسٹیشن کے پار پبی کے جنگلات میں واقع تھی،

پھر آہستہ آہستہ ان دو باولیوں کے ارد گرد پانی کی سہولت کے پیش نظر کھاریاں کی بستی یہاں آباد ھونا شروع ھوئی،

ایک روایت کے مطابق حضرت بابا جی شوق شاہ ولی کا زمانہ 1575

 سے شروع ھوتا ھے،اکبر  کی وفات کے وقت آپ عالم شباب میں تھے،

آپ نے نورالدین جہانگیر  کا زمانہ بھی دیکھا،

یہی زمانہ حضرت شاہ دولہ دریائی گجراتی کا زمانہ بھی ھے،

حضرت بابا جی شوق شاہ ولی کا وصال مغل شہنشاہ شاہ جہاں کےدور میں ھوا،اور یہاں دفن ھوئے

آج تک لوگ ان سے روحانی طور پر فیض یاب ہو رھے ھیں،

ان کے سالانہ عرس مبارک کی روایت پہلے ھمارے بزرگ اور اب ھم ادا کر رھے ھیں

انشاءاللہ ھماری نسلیں بھی اس سلسلہ کو جاری رکھیں گی،

Loading