Daily Roshni News

ایران: حجاب قوانین کے نفاذ کیلئے اخلاقی پولیس پھر سڑکوں پر آگئی

تہران: ایران میں حجاب کو لے کر قوانین کے نفاذ کے لیے اخلاقی پولیس نے ایک بار پھر کوششوں کو تیز کرتے ہوئے سڑکوں پر گشت شروع کردیا۔

خلیجی میڈیا کے مطابق ایران حکام نے ایک بار پھر ملک میں اخلاقی پولیس کو سڑکوں پر آنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے حجاب کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پیٹرولنگ شروع کردی ہے۔

ایرانی سکیورٹی ادارے کے ترجمان سعید منتظر المہدی نے تصدیق کی کہ حکام نے خواتین کو حجاب کا پابند بنانے کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا ہے جس کے لیے اخلاقی پولیس کے اہلکار پیدل اور گاڑیوں پر پیٹرولنگ کررہے ہیں جس میں مناسب طریقے سے حجاب نہ ہونے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران میں پولیس کے مرد اور ٰخواتین اہلکار وں کو گشت کرتے بھی دیکھا گیا ہے۔

سعید منتظر المہدی کے مطابق  عوامی مقامات پر حجاب نہ کرنے والی خواتین کو مطلع اور خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاری پر دوبارہ کام شروع کردیا گیا ہے، اس سلسلے میں خواتین اور بعض اوقات مردوں کو خبردار کرنے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ مرد وخواتین اپنے لباس کو درست کریں۔

پولیس حکام خواتین کو ہیڈ اسکارف کو ایڈجسٹ کرنے کا حکم دینے سے لے کر ان کے لباس میں مناسب سمجھتے ہوئے تبدیلی ( مثلا زیادہ ڈھیلے لباس ) کا مطالبہ کرسکتے ہیں ۔

 واضح  رہے کہ اس سے قبل ایران نے بے حجاب خواتین کی شناخت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لینے کا فیصلہ  کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بے حجاب خواتین کی شناخت کے لیے آئندہ ہفتے سے اسمارٹ ٹولز اور کیمروں سے نگرانی کی جائے گی۔

مہسا امینی کی پر مظاہرے

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو مہسا امینی نامی لڑکی کی حجاب نہ پہننے پر پولیس حراست میں موت کے خلاف پورے ایران میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔

ان مظاہروں کے آغاز سے اب تک ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جب کہ متعدد مظاہرین کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔

Loading