Daily Roshni News

بجلی۔بجلی۔بجلی۔۔۔ راقم۔۔۔عارفہ خان عظیمی

بجلی_بجلی_بجلی

راقم۔۔۔عارفہ خان عظیمی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔بجلی۔۔۔ راقم۔۔۔عارفہ خان عظیمی )آج کل 200یونٹ  پر 3000 بل اور 201 یونٹ پر 8000 بل والی پوسٹیں گردش میں ہیں۔ 

اس پر غور کیا تو مسئلہ کا حل بہت آسان تھا بس واپڈا والے ہی سر پھرے لگے۔۔ جو عوام کا خون چوسنا اور اشرافیہ کو ریلیف دینا چاہتے ہیں ۔بل وہ ہو جو ہر شخص کی سکت میں ہو خاص کر  کم آمدنی والا طبقہ گو کہ یہ پوسٹ نقار خانے میں طوطی کی آواز ثابت ہوسکتی ہے مگر  شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات کے مصداق کچھ عرض کیا ہے۔۔۔۔

   گرتے ہیں شہسوار ہی میدان جنگ میں

  وہ طفل کیا گرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے

بات یہ ہے کہ بجلی چوری کیوں ہوتی ہے جب بجلی کے ریٹ اور سلیب سسٹم کی غیر منصفانہ تقسیم کی  وجہ سے۔

شدید گرمیوں میں 5سے 10افراد کی غریب فیملی کا بل لازمی  300سے 400یونٹ ہوگا یہ اے سی کے بغیر ہے۔پاکستانی معاشرے میں کم آمدنی والا طبقہ زیادہ افراد پر مشتمل ہوتا ہے اور چھوٹے کرائے کے گھروں میں رہائش پذیر ہوتا ہے یہ طبقہ بغیر صحن اور چھت والے گھر یا فلیٹوں میں رہائش پذیر ہونے کی وجہ سے۔ سولر سسٹم بھی نہیں لگا سکتا ۔

 جن گھروں میں اے سی لگے ہیں ان کے یونٹ کسی صورت 500سے  کم نہیں ہوسکتے ایک اے سی  والے گھر کا بل  جہاں 4سے 8 افراد رہتے ہوں  لازمی 500 سے 600 یونٹ کے درمیان ہوگا۔

آج کل  شدید گرمیوں میں باوجود 8گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے واپڈا کے بل جو آرہے ہیں وہ 3000, 6000, 8000, 10000, 15000

عام بات ہے۔ اس میں ٹیکسز شامل نہیں ہیں

حکومت ٹی وی ، یعنی انٹرٹین منٹ  کے ساتھ مختلف ٹیکسز کی مد میں ہزاروں روپے چارج کرتی ہے اب  پانی کا بل بھی شامل کرنے کا ارادہ ہے۔

واپڈا بجلی چوری روکنا چاہتی ہے لیکن ساتھ ہی واپڈا ہی کے ملازم عوام کو  بجلی چوری راستے دکھاتے ہیں۔

ایک بات غور طلب ہے آج سے 50سال قبل کسی نے بجلی چوری اور واپڈا سے سیٹنگ کا سنا تھا۔۔۔ نہیں نا وجہ کیا تھی سب بل دیا کرتے تھے کیوں دیا کرتے تھے۔۔جب کے غربت جب بھی عام تھی ہر گھر میں 15,15افراد رہتے تھے۔

ایک وجہ تھی کھلے صحن اور چھت۔۔۔ گھر میں لگے درخت۔جس کی وجہ سے گرمی کم پڑتی تھی

دوسری وجہ تھی سستی بجلی

تیسری وجہ تھی جب ٹی وی ریڈیو ڈیک اسمارٹ فون گیجٹ پانی کی موٹروں  کا اتنا استعمال نہیں تھا۔ انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک خودبخود بھر جاتے تھے صرف چھت کی ٹنکی بھرنے کے لیے موٹر چلتی تھی

واپڈا۔ کو  جو رقم چاہیے وہ اسے ان سے لینی چاہیے جو امیر اور خوشحال افراد ہیں۔ شدید گرمیوں میں 300سے  400یونٹ ہر عام آدمی کے گھر میں  استعمال  ہونگے۔ وجہ

وجہ یہ ہے کہ اج  کا  ہر بچہ تعلیم کے لیے تفریح کے لئے ٹی وی، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر ، اسمارٹ فون کا استعمال کرتا ہے تو دوسری طرف گھڑی ، ریڈیو ،ٹی وی ،  فون کالز میسجز اور بزنس بھی فون پر ہورہے ہیں ۔ اب پانی کی دو موٹریں چلانی پڑتی ہیں ایک پانی کھنچنے کے لئے دوسری پانی چڑھانے کے لئے۔

اب گھروں میں گیس بھی نہیں آتی تو  گیس کی موٹر یا بجلی کے آلات استعمال کرنا مجبوری ہے عام شہری کی ۔جہاں چھوٹے بچے بھی ہوں بزرگ بھی اور طالب علم بھی۔

یوپی ایس بھی اب غریب سمیت ہر گھر کی ضرورت اسی وجہ سے ہے کہ سولر لگوا نہیں سکتے جبکہ پڑھنے لکھنے والے بچے اور شدید گرمی میں بغیر پنکھے کوئی نہیں رہ سکتا ۔ اور وولٹیج بھی ماشاءاللہ گرمیوں میں 220کے بجائے 120ارہا ہوتا ہے ۔جس کی وجہ سے ایک کی جگہ دو پنکھے چلانے پڑتے ہیں

تو قصہ مختصر واپڈا اور حکومت کو چاہیے کہ متوسط طبقہ اور    غریب عوام کی جیب کو دیکھتے ہوئے وہ 400یونٹ تک بجلی کے ریٹ 15,روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت فکس رکھے اور  اور ٹی وی یعنی  انٹر ٹینمنٹ فیس دوسرے ٹیکس سب مشترکہ فی یونٹ 5روپے ہو سب کے لئے ۔کل ہوئے 20روپے گی یونٹ۔

مثال کے طور پر400یونٹ تک کے صارفین کے لئے بجلی کی  فی یونٹ قیمت15 روپے فی یونٹ 15+5 روپے ٹیکسز = فکسڈ رقم ہر یونٹ کے لئے 20روپے ہو۔      چھوٹی فیملی کا کم بڑی فیملی کا زیادہ یونٹ خرچہ ہوگا۔۔

(نوٹ:بجلی کی قیمت فی یونٹ 15روپے تمام ٹیکسز کی قیمت فی یونٹ 5 روپے کے حساب سے کل 20توپے فی یونٹ نہ کم نہ زیادہ)

                __،۔____

واپڈا اور حکومت کو چاہیے کہ متوسط  سے اوپر اور خوشحال   گھرانے جہاں اعلی تعلیم یافتہ افراد اور اچھی پوسٹ پر جاب کرنے والے شامل ہیں۔ اور جن کے گھروں میں اے سی  بھی لگے ہوئے ہیں  ساتھ ہی  وہ بہت زیادہ  جدید  گیجٹ کا استعمال بھی کرتے ہیں  ۔ جیسے  ٹریڈ مل۔ بیوٹی سے متعلق الات، کچن کے بجلی والے الات وغیرہ تو ان کے ماہانہ یونٹ کا خرچہ کسی صورت 400یونٹ سے کم نہیں ہوگا  ان میں بھی دو گروپ ہیں کم خوشحال زیادہ خوشحال

کم خوشحال کا  صارفین کا بجلی کا استعما  400 سے 600 یونٹ  کے درمیان ہوتا ہے عموما۔۔ ان  صارفین  کے لئے فی یونٹ 25روپے کا ہو

بجلی کی قیمت 20روپے+ٹی وی و دیگر ٹیکسز کی قیمت فی یونٹ 5روپے)

جبکہ زیادہ خوشحال اور فضول خرچ صارفین کے بجلی کے یونٹ 600سے800 تک کے درمیان ہونگے ۔۔اس طبقے کے صارفین کے لئے بجلی کا فکسڈ یونٹ 30روپے ہو ۔جس میں(بجلی کی قیمت فی یونٹ 25روپے+5سب ٹیکسز ٹی وی و جرنل ٹیکس

کل30روپے فی یونٹ قیمت 1000یونٹ تک کے صارفین کا فی یونٹ35روپے ہو

 مزید تفصیل میں   نہیں جائیں گے۔ ہم صرف یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ متوسط اور غریب طبقے کا خون نچوڑے بغیر بھی واپڈا اپنے خرچے پورے کرسکتا ہے ۔۔۔ اصل مسئلہ وہ فضول خرچ خوشحال صارفین ہیں جو بے تحاشہ بجلی استعمال کرنے کے باوجود بل نہیں دینا چاہتے  یا واپڈا کا عملہ اپنی کمائی بڑھانے کے لئے زیادہ بجلی  استعمال والے صارفین کو ناجائز کنکشن فراہم کرکے ، ان کا بل ایماندار صارفین کے کھاتے میں ڈال دیتا ہے یہ ایسے صارفین پر ظلم ہے۔ عملہ انھیں بھی اکساتا ہے کہ آپ بھی وہی کرلیں جو دوسرے کررہے ہیں تو بل زیادہ نہیں آئے گا وغیرہ وغیرہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان سب کے ساتھ یہ بھی بہت ضروری ہے کہ

۔۔۔۔ کسی بھی پاکستانی اشرافیہ کو مفت بجلی نہ دی جائے ۔۔

۔۔۔۔ بڑے بڑے کارخانوں کے مالکان کو اپنی بجلی پیدا کرنے کے لئے سولر سسٹم لگانا لازمی قرار دیا جائے

ہر سلیب کے ریٹ میں صرف 5روپے سے زیادہ کا فرق ہرگز نہ ہو

410 یونٹ تک20..روپے فی یونٹ 610سے  25روپےیونٹ

810یونٹ سے 30روپے فی یونٹ 1010یونٹ سے 35روپے یونٹ

(اہم نوٹ:-کسی صارف کا بل 400سے409تک ہو تواسے  400والے سلیب  سے ہی بل چارج کیا جائے ۔9یونٹ سے اوپر جب تک نہ ہوںصرف 2چار اضافی یونٹ پر سلیب ریٹ نہ بدلہ جائے۔یعنی20روپے  یہی اصول تمام سلیب پر ہو کہ  ساتھ واپڈا اپنے  عملے کی کارکردگی پر بھی کڑی جانچ رکھے)

۔

۔

تمام صارفین کے یونٹ کا ماہانہ بل پھر کچھ اس طرح ہوگا

یونٹ 100×20=2000(1500 بجلی کے +500 دیگر ٹیکس)

یونٹ200×20=4000(بجلی کی قیمت 3000+تمام ٹیکسز1000)

یونٹ300×20=6000(بجلی کی قیمت4500+ٹیکسز سارے1500)

یونٹ خرچ 400

400×20=8000(بجلی کی قیمت15×400=6000)

(سب ٹیکسز کی قیمت / یونٹ 5روپے کے حساب سے 400×5=2000)

۔۔

۔۔

410سے  609یونٹ والے صارفین کا ماہانہ بل یہ ہوگا

۔۔  یونٹ 410×25=10,250۔۔۔      410یونٹ کا بل

    (کل بل سلیب فرق=2250اضافی: ناکہ 5000نہیں)

۔۔ (بجلی کی قیمت410×20= 8200  )

(سب ٹیکسزیونٹ  .ٹی وی فیس      410×5=2050)۔

500×25=12500۔ ۔۔۔۔ 500 یونٹ کا بل

(بجلی کی قیمت20×500=10000ٹیکسز t فیس5×500=2500)

یونٹ600×25=15,000

(بجلی بل۔600×20=1200ٹیکسز600×5=3000)

۔۔

۔۔

  700×30=21000۔۔۔۔۔۔700یونٹ کا بل

(بجلی کی قیمت 700×25=17500

جبکہ ٹی وی پلس  ٹیکس700×5=3500)

800یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارف بل 24000

800×25=20000بجلی کی قیمت+800×5==4000ٹیکس

۔۔

۔1010 یونٹ کے ریٹ 35روپے

ہذہٰ علی القیاس

راقم:-#عارفہ_خان_عظیمی #جون2024

Loading