بدعت کیا ہے ؟؟
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل) بدعت کی تعریف:دین میں ایجاد کردہ نیا طریقہ جس پر عمل کرنے سےاجرو ثواب اور اللہ کا قرب حاصل کرنامقصود ہو بدعت کہلاتا ہے.
بدعت وہ طریقہ اور عمل ہے جو نہ قرآن میں آیا نہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا اور نہ صحابہ کے دور میں پایا گیا.دنیاوی ایجادات مثلا سائیکل موٹر سائیکل کارمذموم بدعت میں شامل نہیں.کیونکہ سائیکل کا مقصد عبادت کرنا نہیں بلکہ دنیاوی ضرورت پوری کرنا ہے.
جس نۓ کام کو عبادت اور دین کا حصہ سمجھتے ہوۓکریں گے وہ بدعت میں شمار ہو گا
مثلا
پانچ نمازوں میں چھٹی ایجاد کرنا,اورچار رکعتوں میں پانچویں کا اضافہ کرنا بدعت ہے.
دین میں اپنی طرف سے چیزیں ایجاد کرنا جرم ہے
کیا ہم کسی یونیورسٹی میں اپنی مرضی کے مضمون متعارف کروا سکتے ہیں؟ یقینانہیں
تو اللہ کے دین میں اپنی مرضی کیسے شامل کر سکتے ہیں.
بدعت کی تقسیم
__________
بدعت سیئہ
بدعت حسنہ
یہ تقسیم درست نہیں کیونکہ حدیث میں ہر طرح کی بدعت کو گمراہی کہا گیا ہے
بدعت کی ممانعت
___________
نیک نیتی سے کیا گیا ہر کام باعث اجر نہیں ہوتا
بہت دفعہ نیت کا بہانہ کر کے ہم دین میں اپنی مرضی شامل کرنا چاہتے ہیں
عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ نے مسجد میں لوگوں کو حلقوں کی صورت میں گٹھلیوں پر تسبیحات پڑھتے دیکھا تو ان کی گرفت فرمائ کہ یہ درست نہیں
بدعت کے دنیا اور آخرت میں نقصانات
________________________
بدعتی اور اس کے حمایتی پر لعنت کی گئ ہے.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں بدعت ایجاد کر نے والےاور بد عتی کو ٹھکانہ دینے والے پر اللہ فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت فر مائ ہے.
بدعت رائج کر نے والے پر ہر بدعتی کا گناہ ہو گا
بدعتی کے باقی اعمال بھی ضاءع ہو جاتے ہیں.
بدعتی حوض کوثر سے محروم کر دیا جاۓ گا.
بدعتی کو توبہ کی توفیق نہیں ملتی کیونکہ وہ اسے گناہ نہیں سمجھتا.
آۓ آج سے اور ابھی سے ہم سب اپنے اپنے اعمال کا جاءزه لیں کہیں ہم بدعات کی دلدل میں گھرے ہوۓ تو نہیں اور کیا بدعات ہمارے اعمال کی قبولیت میں رکاوٹ تو نہیں کیونکہ عمل کی قبولیت کے لیے دو شراءط ہیں اخلاص اور سنت رسول کے مطابق یعنی( بدعات سے پاک)ہوں.
واللہ اعلم ۔
– نقله من أهل العلم