Daily Roshni News

بہت بار ہم نے روشنی کی رفتار کے بارے میں سنا ہوگا۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )بہت بار ہم نے روشنی کی رفتار کے بارے میں سنا ہوگا۔لیکن کئی لوگ یہ اندازہ نہیں لگا پاتے کہ روشنی کی رفتار سے مراد کیا ہے۔اپ یوں سمجھیے کہ جب اپ کوئی ٹارچ پکڑتے ہیں اور اس کا رخ دیوار کی طرف کرتے ہیں۔جب اپ اس ٹارچ کو ان کریں گے اور اس کی روشنی دیوار پر پڑے گی۔تب اپ نے اندازہ لگانا ہے کہ روشنی دیوار پر کتنے وقت میں پہنچی۔یقینا اپ کہیں گے کہ اس سے تو کوئی وقت ہی درکار نہیں۔پلک جھپکنا تو دور کی بات بٹن پر ہاتھ رکھتے ہی ٹارچ کی روشنی دیوار تک پہنچ گئی۔اتنی تیز سپیڈ ہے روشنی کی۔اس کا ایک فارمولا بھی ہے

اور ایکویشن بھی ہے۔لیکن یہاں دقیق مسائل کو بیان کرنا میرا مقصد نہیں ہے۔بس اپ اپنے ذہن میں رکھیے کہ ٹارچ کا بٹن دباتے ہی روشنی دیوار پر پہنچ جاتی ہے۔یہ روشنی کی رفتار اتنی تیز ہوتی ہے کہ اس سے زیادہ کوئی بھی چیز رفتار نہیں پکڑ سکتی۔پھر اپ نے ایک اور سوال سنا ہوگا کہ فلاں ستارہ یا فلاں سیارہ ہم سے اتنے نوری سال دور ہیں۔اب نوری سال سے مراد کیا ہے اس کا جواب بھی اسی پوسٹ میں ہے۔جتنی پہلے میں نے روشنی کی رفتار بتائی ہے اسی رفتار سے اگر کوئی چیز چلتی رہے چلتی رہے اور یہ اس کا چلنا ایک سال تک ہو یعنی وہ چیز روشنی کی رفتار سے ایک سال تک چلتی رہے تو اسے ایک نوری سال کہتے ہیں۔

اسی طرح یہ ستارے ہم سے ہزاروں نوری سال دور ہیں۔جب ہم چاند پر لیزر کے ذریعے روشنی ڈالتے ہیں تو چاند تک روشنی کو پہنچنے میں 1.5 سیکنڈ درکار ہوتے ہیں۔اور اسی روشنی کو سورج پر ڈالنے سے آٹھ منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔تو اس سے پتہ چلا کہ سورج کی روشنی ہم تک آٹھ منٹ بعد پہنچتی ہے۔یعنی جو سورج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہیں وہ آٹھ منٹ پہلے کا سورج ہوتا ہے۔چونکہ ستارے جو سورج سے ہزاروں گناہ اور کروڑوں نوری سال ہم سے دور ہیں تو کیا ممکن ہے کہ یہ ستارے جو ہمیں نظر آرہے ہیں اب تک ختم ہو گئے ہوں اور ان کی روشنی ہم تک کروڑوں سال بعد پہنچ رہی ہو؟

کیا ہی کہا جا سکتا ہے آپ کی اس کے بارے میں کیا رائے ہے؟

Loading