تھائیرائیڈ اور ذہنی صحت کا تعلق!! ( Thyroid vs Mental health )
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ تھائیرائیڈ اور ذہنی صحت کا تعلق!! ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )کیا تھائیرائیڈ کے مسائل ڈیپریشن انزائٹی جیسی کیفیت کا سبب بن سکتے ہیں؟
👈 تھائیرائیڈ اور ذہنی صحت کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔اور تھائرائیڈ کا مسلئہ بھی ایک عام طبی مسلئہ ہے جو کہ %5 سے زیادہ آبادی کو متاثر کرتا ہے۔
دراصل تھائیرائیڈ گلینڈ جسم میں موجودغدودں میں ایک ہے جو کہ کئی اہم ہارمونز (T3 اور T4) پیدا کرتا ہے۔ جو جسم میں ضروری عمل بشمول میٹابولزم اور دل کی دھڑکن کو منظم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اس گلینڈ کی کارکردگی میں کمی بیشی سے زہنی صحت کے مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر جسم کے نظام میں کئی خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ باقی تھائیرائیڈ گلینڈ کی بیماریوں کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ آٹو آمون بیماریاں جو خودبخود ہو جاتی ہیں، جینیاتی، ماحولیاتی اور خاندانی تاریخ وغیرہ ہو سکتی ہیں۔
👈 تھائیرائیڈ گلینڈ کی بیماری کی علامات
ہائپوتھائیرائڈزم یعنی تھائرائیڈ ھارمون کی کمی کی علامتیں ڈیپریشن سے کافی ملتی جلتی ہیں،جیسے سستی ، کمزوری ،تھکاوت، پٹھوں میں درد کا ہونا، موڈ میں تبدیلی، بالوں کا گرنا، نیند کا زیادہ آنا ، بدہضمی اور قبض کا ہونا، بھوک کا کم لگنا، یاداشت اور جنسی خواہش کی کمی کا ہونا وغیرہ وغیرہ
اور ہائپر تھائیرائڈزم یعنی تھائرائیڈ ھارمون کی زیادتی کی علامتیں انزائٹی سےکافی ملتی جلتی ہے جیسا کہ بے چینی ، گھبراہٹ کا ہونا، زیادہ پسینہ آنا، ہاتھ کانپنا ، نیند کا مسلئہ ہونا ، پیٹ میں مڑوڑ اور موشن کا ہونا، اور دل کی دھڑکن کا زیادہ ہونا وغیرہ وغیرہ
(اسلیے انزائٹی ڈیپریشن کے مریضوں میں تھائیرائڈ کے ٹیسٹ اور ECG کروائی جاتی ہے ۔ باقی نفسیاتی مسائل جیسے کہ ڈیپریشن انزائٹی او سی ڈی ، وغیرہ کا کسی لیب ٹیسٹ سے تشخیص نہیں کی جا سکتی۔نفسیاتی مسائل کا علاج کرنا لازمی ہے کیونکہ اس سے مریض کی زندگی متاثر ہوئی رہتی ہے۔ اس میں کوئی شرم یا ہچکچاہٹ والی بات نہیں ہوتی۔ جس کے علاج کیلئے سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جاسکتے ہیں،اور میڈیکل علاج بھی کیا جاسکتا ہے)
👈 ہائپوتھائیرائڈزم کی علامات:
اسکی عام علامات میں شامل ہیں, جیسے کہ
1:تھکاوٹ، کمزوری اور سردی سے حساس ہونا
2: ٹوٹے ہوئے بال اور ناخن کا ہونا
3: بھوک کم لگنے کے باوجود وزن کا زیادہ ہونا
4: دائمی قبض کا ہونا
5: ذہنی دباؤ کا ہونا
6:پٹھوں میں درد اور کمزوری کا ہونا
7:خشک اور کھدری جلد کا ہونا
8:سیکس ڈرائیو کا کم ہونا،اور بانجھ پن کا مسلئہ ہونا
9:۔درد، بے حسی اور ہاتھ اور انگلیوں میں جھنجھلاہٹ کا احساس ( یعنی کارپل ٹنل سنڈروم کا ہونا)
10: عورتوں میں بے قاعدہ ماہواری کا ہونا
مزید ہائپو تھائیرائیڈزم والے بوڑھے لوگوں میں یادداشت کے مسائل اور افسردگی ڈیپریشن ہو سکتا ہے۔ اور بچوں میں سست نشوونما ہو سکتی ہے۔
مزید کچھ مریضوں میں یہ علامتیں ہو سکتی ہیں جیساکہ
دھیمی آواز
پھولا ہوا چہرہ
پتلی آئی برو کا ہونا
سماعت کی کمی اور خون کی کمی کا ہونا۔
👈 ہائپر تھائیرائڈزم کی علامات:
اسکی عام علامات میں شامل ہیں, جیسے کہ
1:بے چینی ، گھبراٹ اور نیند کا مسلئہ ہونا
2: ہائی بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کا زیادہ ہونا
3: پسینہ زیادہ آنا اور ہاتھ کانپنا
4: پیٹ میں مڑوڑ اور موشن کا ہونا
5: گرمی کی عدم برداشت کا مسلئہ ہونا
6:بھوک میں اضافہ کے باوجود بھی وزن میں کمی ہونا
7:خواتین میں ماہواری کا بے قاعدہ ہونا اور بانجھ پن کا ہونا
8: گوئٹر (بظاہر بڑھا ہوا تھائیرائیڈ گلینڈ)
9: بالوں کا پتلا ہونا اور بالوں کا گرنا
10:نکلی ہوئی آنکھیں ہونا (exophthalmos)
👈 تھارائیڈ گلینڈ کی بیماریوں کی تشخیص و علاج
خوش قسمتی سے تھائیرائیڈ ڈس آرڈر قابل علاج مرض ہے، لیکن اگر اس کی تشخیص بروقت نہ کی جائے یا علاج نہ کیا جائے تو اس کے شدید منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔ باقی اسکی تشخیص مریض کی علامتوں اور خون کے لیب ٹیسٹ جیسے T4,T3,TSH سے کی جاتی ہے اور تھرائیڈ کا الٹراساؤنڈ اسکین بھی کیا جاسکتا ہے۔ اور تھائیرائیڈ گلینڈ کی بیماریوں کا علاج بیماری کی قسم پر منحصر ہوتا ہے ، جیسے ہائپو تھائیرائیڈزم کے علاج کے لیے مریض کو Thyroxine سپلیمنٹس دیے جاتے ہیں ، اور ہائپو تھائیرائیڈزم کا علاج عموماً کئی سال یا عمر بھر تک چل سکتا ہے اور ہائپر تھائیرائڈزم کا علاج مختلف میڈیسن اور سرجری سے کیا جا سکتا ہے۔
Regards Dr Akhtar Malik
Follow me Akhtar Rasheed