Daily Roshni News

جوائنٹ فیملی – ایک نادیدہ قید یا خوشگوار زندگی؟

جوائنٹ فیملی – ایک نادیدہ قید یا خوشگوار زندگی؟

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ہمارے معاشرے میں جوائنٹ فیملی ایک ایسا مسئلہ بن چکی ہے جس پر لوگ بات کرنے سے کتراتے ہیں، مگر یہ حقیقت ہے کہ یہ نظام ایک ازدواجی زندگی کو شدید متاثر کرتا ہے۔

💡 شادی صرف ایک رشتہ نہیں، بلکہ ایک نیا سفر ہے،

مگر جب یہ سفر جوائنٹ فیملی میں ایک کمرے تک محدود ہو جائے،

تو نہ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کو سمجھ سکتے ہیں، نہ ہی اپنی زندگی کو صحیح معنوں میں جی سکتے ہیں۔

بیوی – ایک شریکِ حیات یا محض سسرال کی خدمت گار؟

🔹 ایک عورت کسی گھر کی خدمت گزار نہیں، وہ ایک انسان ہے، ایک شریکِ حیات ہے۔

🔹 شادی کے بعد، جب بیوی کو محض گھر کے کاموں اور سسرال کی خدمت تک محدود کر دیا جاتا ہے،

تو اس کی اپنی ذات، اس کا وقت، اس کی محبت، سب کہیں کھو جاتے ہیں۔

کیا واقعی ایک شادی شدہ زندگی یوں گزاری جا سکتی ہے؟

کیا ایک کمرہ کافی ہے؟

👈 محض ایک کمرہ دینے سے، کیا ازدواجی رشتہ پروان چڑھ سکتا ہے؟

👈 کیا شوہر اپنی بیوی کے جذبات کو سمجھ سکتا ہے، جب ہر وقت رازداری اور سکون کا فقدان ہو؟

👈 کیا بیوی صرف “ایک گھر میں جگہ

کی حقدار ہے، یا ایک مکمل زندگی کی؟

اگر شادی کے لیے تیار ہو، تو گھر کے لیے بھی تیار ہو!

✔ اگر مرد شادی کے لیے خود کو تیار سمجھتا ہے،

تو یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیوی کو ایک الگ جگہ فراہم کرے، جہاں وہ مکمل آزادی اور سکون کے ساتھ زندگی گزار سکے۔

✔ اگر والدین کے ساتھ ہی رہنا ضروری ہو،

تو بیوی کے لیے الگ پورشن یا علیحدہ گھر کا انتظام کیا جائے۔

✔ یہ عورت کی ذمہ داری نہیں کہ وہ سسرال کی خدمت کرے،

وہ عزت کے ساتھ ملنے آ سکتی ہے، مگر اس پر فرض نہیں کہ وہ دوسروں کی خدمت کے لیے اپنی زندگی قربان کر دے۔

میری ذاتی بات – ہمارا خاندان اور الگ گھر کی برکت!

میں اپنی ذاتی زندگی کی بات کروں تو الحمدللہ، ہم چھ بھائی ہیں،

اور ہمارے والد جوائنٹ فیملی کے سخت خلاف تھے۔

🟢 ہمارے والد نے ہمیں ہمیشہ یہی سکھایا کہ شادی کے بعد اپنی بیوی کو اس کا الگ گھر دو۔

🟢 ہمارے خاندان میں جو بھی بھائی شادی کرتا، وہ اپنے الگ گھر میں چلا جاتا۔

🟢 الحمدللہ، آج ہم سب بھائی اپنی اپنی زندگی گزار رہے ہیں، بغیر کسی کی مداخلت کے!

🟢 اور سب سے اچھی بات، ہر بھائی کسی نہ کسی شہر میں سیٹل ہے، جس شہر میں شادی کی، وہیں اپنی فیملی کے ساتھ اپنی زندگی گزار رہا ہے۔

یہ اللہ کا بہت بڑا شکر ہے کہ ہم نے جوائنٹ فیملی میں زندگی گزارنے کی تکلیف نہیں سہی،

اور اب ہمیں اچھی طرح اندازہ ہو چکا ہے کہ اصل زندگی کیا ہوتی ہے!

👀 ہم نے اپنے ارد گرد لوگوں کو جوائنٹ فیملی میں رہتے دیکھا ہے، اور ان کی زندگی میں جو مسائل آتے ہیں، وہ ہم پر واضح ہیں۔

❌ بیوی کی قدر نہ کرنا، اس کی آزادی کو محدود کرنا، ہر بات میں دوسروں کی مداخلت، اور شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے کو صحیح طریقے سے سمجھ نہ پانا… یہ سب ہم نے دیکھا، اور شکر ادا کیا کہ ہم اس سے بچے رہے۔

جوائنٹ فیملی میں زندگی، ایک مسلسل جدوجہد!

💔 شوہر اور بیوی کبھی ایک دوسرے کو مکمل طور پر نہیں جان پاتے۔

💔 زندگی ہر وقت دوسروں کی مداخلت اور رائے سے متاثر ہوتی رہتی ہے۔

💔 پہلے ہی ایک کمرہ، اور پھر جلد ہی بچوں کی آمد، کیا یہ واقعی ایک مکمل زندگی ہے؟

یہ کلچر بدلنا ہوگا!

📢 یہ کہاں سے آیا کہ شادی کے بعد بیوی کو ایک علیحدہ زندگی نہیں ملے گی؟

📢 یہ سوچ بدلنی ہوگی، کہ بیوی کو محض ایک “گھر کا فرد” سمجھا جائے، نہ کہ ایک آزاد اور خوشحال زندگی جینے والی عورت۔

💡 اگر واقعی اپنی شادی شدہ زندگی کو خوشگوار بنانا ہے، تو پہلا قدم یہ ہے کہ بیوی کے لیے ایک علیحدہ اور آرام دہ جگہ فراہم کی جائے۔

📍 ورنہ یاد رکھو، جوائنٹ فیملی میں زندگی گزارنے والے لوگ اکثر اپنی بیوی کو نہ سمجھ پاتے ہیں، نہ اس کے جذبات کو محسوس کر سکتے ہیں، اور نہ ہی ایک خوشحال ازدواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔

🚫 اس لیے، شادی تب کرو جب تمہارے پاس اپنی بیوی کے لیے ایک علیحدہ جگہ ہو

ورنہ مت کرو! 🚫

Loading