Daily Roshni News

جو آیا مہنگائی لایا، عام آدمی کب خوشحال ہو گا ؟۔۔۔تجزیہ ۔۔۔شہز ادقریشی

جو آیا مہنگائی لایا، عام آدمی کب خوشحال ہو گا ؟

سب پارٹیاں اقتدار میں عوامی مسائل پھر بھی گھمیر، انھیں حل کون کر یگا ؟

ملکی سرحدوں کے محافظوں پر تنقید انہیں کمزور کرنے کی گہری سازش ہے؟

کونسی کل ٹیڑھی سب سوچیں ، کہاں شگاف یا غلطی، آزمائش ختم نہیں ہو رہی

تجزیہ ۔۔۔شہز ادقریشی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔تجزیہ۔۔۔شہزاد قریشی) پی ڈی ایم ٹو، پی ٹی آئی سے سوال ہے کہ عوام کی اقتصادی حالت کو کے لئے بھی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے، بالخصوص نئے وزیر خزانہ سے سوال ہے کہ آپ کو عام آدمی جس کر۔ بتلا ہے اس کا احساس ہے عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے کوئی پالیسی موجود ہے؟ عام آدمی کے بنیادی مسائل میں آئے روز اضافہ ہی ہو رہا ہے ، مرکز میں پی ڈی ایم ٹو ، سندھ میں پی پی پنجاب میں ن لیگ کے پی کے میں پی ٹی آئی ، ان سب کے پاس اگر عام آدمی سے پالیسی نہیں تو پھر یہ ملک میں الیکشن کا ڈرا. یا گیا ؟ اس کا مقصد کیا تھا ؟ ملک و قوم کی بدنصیبی یہ ہے کہ سیاسی لیڈر شپ کا فقدان ہے، ایک طرف ں وطن میں سر اٹھا رہے ہیں ، عین اسی وقت اعلیٰ عدلیہ کے چھ بچوں پر مشتمل ایک لیٹر سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا پر نظر آیا ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ، آئیے مل کر سوچیں کہاں شگاف ہے، کہاں غلطیاں ہیں ، کون سی کل انفرادی اور اجتماعی ٹیڑھی ہے اور ایسا کونسا کہ سختیاں، پریشانیاں امتحان ، آزمائش ختم ہو ہیں ، ایک سانحہ کا گردو غیار نہیں جھڑتا کہ لیتا ہے، گویا ایک تسلسل ہے جو پے در پے زنجیر کی کڑیوں کی طرح ہمارے تعاقب میں ہے، ارض وطن . کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں عسکری قیادت ، بیوروکریٹ ، بیوروکریسی، پولیس کے اعلیٰ افسران، ملکہ یاں منبر و محراب و اکٹھے ہوں سر جوڑ کر سے جامع حکمت عملی تیار کریں ، قوم کا دہشت گردی کے خاتمے دہشت گردی کو لے کر ارض جنگ میں ہے ، حالت جنگ میں کمانڈروں کے خلاف کسی قسم کی سازش نہیں کی م جاتی ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تا کہ وہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتے رہیں ، فوج ہو یا پولیس یا دیگر ادارے، پنجاب پولیس کے آئی جی کا کل کے واقعہ پر اپنی فورس کو الرٹ رہنے کا پیغام ہر قسم کے خطرات سے نبرد آزما ہونے کی تجدید ہے، بلا شبہ ان حالات میں پنجاب حکومت بھی اپنی سکیورٹی اداروں کی پشت پر ہے، ملکی حالات کے پیش نظر بین الاقوامی سیاسی کھلاڑیوں کی تبدیل ہوتی پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمارے پالیسی سازوں دفاعی اورخارجہ پالیسی سازوں کو سر جوڑ کر غور کرنا چاہیے کہیں ہم غلط سمت تو نہیں چل رہے؟

Loading