Daily Roshni News

حمود الرحمن کمیشن رپورٹ دوسری جلد ( مترجم اشفاق علی خان )

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ دوسری جلد ( مترجم اشفاق علی خان )

رپورٹ کے صفحہ 387 سے صفحہ 399 تک یحی خان کے ساتھ گزارنے والی پانچ سو سے زائد خواتین کی فہرست دی گئی ہے۔ شراب اور عورتوں کے کلب ایوان صدر کراچی اور ایوان صدر راولپنڈی کے اندر قائم تھے۔جنگ کے دنوں میں زیادہ وقت عورتوں کے ساتھ گزارا جاتا ۔ جنرل یحیٰی نے دفتر جانا بند کر دیا تھا ۔ 28 نومبر کو شراب میں مخمور جنرل یحیٰی کو کھینچ کر ان کے ساتھی جی ایچ کیو کے سینٹر کنٹرول روم میں لائے ۔ یحیٰی کے علاؤہ جنرل حمید جنرل نیازی اور جنرل خداداد کی بھی عورتوں سے دوستی تھی۔ رپورٹ کے مطابق مشرقی پاکستان کے آئی جی پولیس کی بیوی بیگم شمیم کے این حسین سے لیکر ایک جونئیر پولیس آفیسر کی بیوی نازلی بیگم ، کراچی کے بزنس مین کی بیوی منصور پرجی ، مسمات زینب ، میجر جنرل( ر) لطیف خان کی بیوی ، سر خضر حیات ٹوانہ کی بیوی ، زینب ملک ڈھاکہ کی فنکارہ خورشید بیگم ، ڈھاکہ کی لیلی خان ، لیلی مزمل سمیت درجنوں خواتین کی یحیٰی خان اور ان کے رفقا سے دوستی تھی

۔

جنرل یحیٰی نے ( جنگ کے دوران ) تین دن تین راتیں گورنر ہاؤس میں ہی گزاریں وہاں دو راتیں مادام نورجہاں دو تین بار روز آتیں رات کو آکر صبح واپس جاتیں۔ بیگم شمیم کے این حسین کے ساتھ جنرل یحیٰی ایک خصوصی جگہ ملا کرتے تھے۔ یحیٰی خان بیگم شمیم کے پروانے تھے ڈنر کے لئے اس کے ساتھ باہر نکل جاتے یحیٰی خان نے بیگم شمیم کے خاوند کو سوئٹزرلینڈ لینڈ اور آسٹریلیا میں سفیر مقرر کیا۔ شمیم کے والد کی عمر ستر سال ہونے کے باوجود اسے نیشنل شپنگ کارپوریشن کا چیئرمین بنا دیا۔ یحیٰی خان کی محبوبہ نازلی بیگم کو حکم کے باوجود ٹیکسٹائل ملز لگانے کا قرضہ نہ دینے پر بنک کے منیجنگ ڈائریکٹر کو برطرف کردیا گیا

۔

بعض ادھیڑ عمر کی خواتین اپنی مارکیٹ قائم رکھنے کے لئے اپنے ساتھ نصف نصف درجن جواں سال لڑکیاں لایا کرتی تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیف آف جنرل سٹاف جنرل حمید زمین زن اور زر میں یحیٰی خان کے پارٹنر تھے۔ دونوں اکثر اکٹھے ایوان صدر سے غائب ہو جاتے ہارلے سٹریٹ میں یحیٰی خان کے گھر عورتوں سے ملا کرتے تھے۔

۔

رپورٹ کے مطابق لاہور میں سی نوریتا ہوم کی آڑ میں عورتوں کا دھندا کرنے والی سعیدہ بخاری جنرل اے کے نیازی کے ٹاؤٹ کے طور پر یہ کام کرتی تھی ۔ اس کے علاؤہ شمیم فردوس بھی جنرل نیازی کی ٹاؤٹ تھی۔ عبد الحفیظ کاردار نے کمشن کو بتایا کہ جنرل نیازی دھان منڈی ڈھاکہ کے بنگلوں میں عورتوں سے ملنے جایا کرتے تھے ۔ جنرل نیازی اور کور کمانڈر کے لئے پیشہ ور رقاصائیں لائی جاتی تھیں۔۔ جنرل نیازی اپنی سٹاف فلیگ کار میں بھی عورتوں کے پاس جاتے تھے۔

۔

کمشن کو تحقیقات کے دوران بتایا گیا کہ بریگیڈیئر حیات اللہ مقبول پور سیکٹر میں تعینات تھا۔ بارہ دسمبر کی رات کو بریگیڈیئر حیات اللہ اپنے بنکر میں اس وقت عورت کے ساتھ مصروف تھا۔

۔

رپورٹ کے صفحہ 400 سے لیکر 406 تک ان نامی گرامی بیگمات کے نام شائع کئے گئے جو پریزیڈنٹ ہاؤس کراچی میں آتی جاتی تھیں

۔

مسز حمید، مسز شیرازی ، مسز بلگرامی مع دو خواتین ، بیگم حامد ، یوسف جھاوا مع خاتون، سعید زمان بمع بیگم سعید ، عثمان آمین الدین مع بیگم  اور چند بیگمات ، لیفٹیننٹ نعیم مع بیگم ،  سجاد عباس مع بیگم عائشہ ، بیگم احسن ، بیگم حمید ، عمر مع بیگمات، جاوید مرزا مع بیگم ،بسم اللہ بیگم ، زہری شیرازی ،مسز تصور، رضیہ نظام ، بیگم شفیق عثمان ، بیگم احمد شیرازی ، بیگم روشن آرا ، بیگم کرنل سہگل ، بیگم روشن حمید، بیگم شیر علی ، بیگم مجید اللہ ، بیگم یوسف، صدر الدین مع بہن و بیگم ، بیگم مقصود ، بیگم شاہ جی ، یو ایس اے کموڈور مع بیگم ، بیگم عبد القادر ، بیگم کرنل شیخ ، بیگم آمین اللہ ، بیگم مراد ، بیگم سلیمان قریشی ، بیگم ڈاکٹر غلام حیدر، بیگم حسن محمود ، ڈاکٹر عالیہ امام، بیگم حسنین ، بیگم انعام الرحمن ، بیگم نفیسہ قریشی ، زہرہ بیگم ، حمزہ بیگم ، جان بیگم ، بیگم خانم ، بیگم انور ، بیگم رضیہ حسن ( اکٹھی جانے والی بیگم شیرازی بیگم انور ) بیگم قریشی ، بیگم کمال حیدر ، نواب بیگم جونا گڑھ ، لیفٹیننٹ کرنل سبائین کی صاحںزادی ، مسمات حبیب، ذکیہ ، ہاجرہ ، عابدہ سلطانہ ، منی باجی ، منیر حسین مع دو خواتین ، بیگم لیفٹیننٹ اے اے شیخ ، بیگم انور عیسی ، بیگم چوہدری سجاد ، مسز لیلی مزمل ، نامعلوم بیگم ، بیگم شمیم ، بیگم کے این حسین ، لیڈی ڈاکٹر مسز میسی ، بیگم اے آر خان ، بیگم خضر حیات ، انوری بیگم ، بیگم جنرل ریاض ، ملکہ ترنم نور جہاں اینڈ پارٹی ، نوابزادہ حامد علی مع بیگم ، مسمات اختری  آفتاب ، مسز نیلوفر ، بیگم حبیب ، بیگم اسلام نبی ، بیگم سمیع ، مسز زری ، ملکہ ترنم نور جہاں کی دو بیٹیاں ، بیگم ونگ کمانڈر سعید

۔

حمود الرحمن کمیشن رپورٹ دوسری جلد ( مترجم اشفاق علی خان )

Loading