Daily Roshni News

حکومت کو آئینی ترامیم کی جلدی ہے، وہ آنے والے چیف جسٹس کا راستہ روکنا چاہتےہیں : مصطفیٰ نواز

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت کو آئینی ترامیم کی جلدی ہے کیونکہ وہ آنے والے چیف جسٹس کا راستہ روکنا چاہتے ہیں اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی دوبارہ تعیناتی چاہتے ہیں۔

ممکنہ آئینی ترامیم کا ڈرافٹ پبلک کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر پر سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ پارلیمنٹ کو قانونسازی یا آئین سازی کے حق سے روکا جائے بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ گورنمنٹ کو آئینی ترامیم کا ڈرافٹ پبلک کرنے کی ڈائریکشن دی جائے تاکہ اس پر عوام کی بھی رائے لی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس عامر فاروق کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے آفس اعتراضات دور کر کے پٹیشن کو ایڈمٹ کرلیا جس پر کل سماعت ہو گی، ہم پٹیشن میں پارلیمنٹ کے بارے میں کوئی ڈائریکشن نہیں مانگ رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو یہ کہہ رہے ہیں کہ ایک دن میں قانون کو بلڈوز نہ کیا جائے اور شفافیت برقرار رکھی جائے، اٹھارہویں آئینی ترمیم کے موقع پر بھی پاکستان کے شہریوں کو رائے اور تجاویز دینے کا موقع دیا گیا تھا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ان کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن میں عوام کے ساتھ مشاورت کیلئے آٹھ ہفتوں کا وقت دینے کا کہا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمان ان آئینی ترامیم کی راہ میں رکاوٹ بنے اور ان کی پوزیشن ٹھیک رہی، جسٹس منصور علی شاہ کے آئندہ چیف جسٹس کا فوری نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

Loading