Daily Roshni News

خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے مطابق انسان کسی نہ کسی طرح آئندہ دو دہائیوں تک مریخ تک پہنچ جائے گا

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے مطابق انسان کسی نہ کسی طرح آئندہ دو دہائیوں تک مریخ تک پہنچ جائے گا۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے انسان کو خلا میں ہی بچے پیدا کرنے ہوں گے مگر مشکل یہ ہے کہ خلا کا ماحول انسانی جسم کے لیے موافق نہیں۔ وہاں بڑے پیمانے پر تابکاری ہے جو انسانی نطفے اور بیضے دونوں کے لیے خطرناک ہے۔

ناسا نے حال ہی میں پہلی مرتبہ خلا میں انسان کے سپرم کا منجمد نمونہ بھیجا ہے۔ یہ منجمد سپرم مریخ پر کامیابی سے دوبارہ متحرک بنایا گیا مگر مریخ تک پہنچتے پہنچتے اس منجمد سپرم کے ڈی این اے کو نقصان پہنچ چکا تھا اور یہ مختلف طریقے سے حرکت کر رہا تھا جس کی وجہ سے اس کے کسی بیضے کو بارآور کرنے کے امکانات کم تھے۔

تاہم ایک حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ جب چوہوں کے منجمد سپرمز کو کئی ماہ خلا میں رکھنے کے بعد زمین پر لایا گیا تو ان سے صحت مند بچے پیدا ہوئے۔ اگرچہ ان سپرمز کا ڈی این اے بھی تبدیل ہو گیا تھا مگر جب اس کا ملاپ مادہ کے انڈوں سے کروایا گیا تو اس کو پہنچنے والے نقصان بھی درست ہو گیا۔ تاہم خلا میں بیضے کی بڑھوتری کے لیے ضروری ہے کہ اسے نقصاندہ تابکاری سے محفوظ رکھا جائے۔

Loading