قطعہ
روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
اب نہ ابابیل، اترتے ، ہیں
نہ ہی قاسمی لشکر، آتے ہیں
فلسطین کے،مظلوم۔ لوگ
روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں
ناصر نظامی
قطعہ
روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
اب نہ ابابیل، اترتے ، ہیں
نہ ہی قاسمی لشکر، آتے ہیں
فلسطین کے،مظلوم۔ لوگ
روز ہی ، خون میں، نہاتے ہیں
ناصر نظامی