Daily Roshni News

سینے میں جلن،درد اور کھٹےڈکار کی وجہ،تشخیص اورحل؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

سینے میں جلن،درد اور کھٹےڈکار کی وجہ،تشخیص اورحل؟

تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ سینے میں جلن،درد اور کھٹےڈکار کی وجہ،تشخیص اورحل؟۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک)یہ مسلئہ عموماً ایسڈریفلکس اورGERDکی وجہ سے ہوتا ہے GERD مطلب Gastro Esophageal Reflux Disease۔۔

۔GERD بھی ایک عام دائمی مسلئہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب معدے کے تیزابی مواد غذائی نالی میں داخل ہوتے ہیں جس سے سینے میں جلن,درد، چبھن، کھٹے ڈکار اور ریگریٹیشن جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔

۔GERD تقریباً %20 لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور یہ غذائی نالی کے میوکوسا (Mucosa) کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے اور یہ غذائی نالی کے کینسر کے خطرے کو قدرے بڑھا سکتا ہے۔

باقی ایک صحت مند انسان کی غذائی نالی کے اسفنکٹر ایک والو کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ پیٹ کے تیزابی مواد کو غذائی نالی میں بیک اپ ہونے سے روک سکے۔ لیکن گرڈ میں یہ والو کسی وجہ سے متاثر ہوتا ہے، جسکی وجہ سے مریض کو سینے میں جلن درد اور تیزاب جیسی علامتیں آتی ہیں۔

۔GERD کی علاماتِ

وقتاً فوقتاً ایسڈ ریفلکس کی شکایت کسی خاص خرابی کی طرف اشارہ نہیں کرتا۔ لیکن ہفتے میں دو دفعہ یاشدید ریفلکس ہفتے میں ایک بار GERD کے طور پر جانا جاتا ہے۔

۔GERD کی علاماتِ میں جیسے

1:سینے میں جلن خصوصاً رات اورکھانے کے بعد

2:سینے میں درد

3:نگلنے میں مشکل

4:حلق میں سوجن کااحساس

6:رات میں کھانے کے بعد قے آنا

7: کھٹے ڈکار کا آنا یعنی معدہ کے اجزاء کا منہ میں آنا

8:دائمی ریفلکس رات میں دائمی کھانسی کا ہونا جو اینٹی الرجی سے بھی مسلئہ حل نہ ہو

9:معدے کے اجزاء کے وجہ سے منہ سے بد بو کا آنا

10: مزید یہ ڈیپریشن کی علامتوں کا  باعث بن سکتا ہے ،جیساکہ نیند کا نہ آنا ، بے چینی ،کمزوری، کسی کام میں دل نہ لگنا، افسردگی، جنسی خواہش میں کمی ،وزن میں کمی وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔

۔GERD کی وجوہات اور رسک فیکٹرز

جیساکہ

1:ہائٹل ہرنیہ( hiatal hernia) یہ گرڈ کی سب سے اہم وجہ مانی جاتی ہے۔

2: ایچ پیلوری انفیکشنز (H pylori)

(باقی ایچ پیلوری پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت عام مسلئہ ہے ۔اگر اپ کے معده میں سوزش یا بدبضمی ہے یا معده میں درد یا گیس کی وجہ سے سوزش یا معده کا سخت پن اور بار بار قے آنا۔ یا جسم میں تہکاوٹ, وزن میں کمی یا سینے میں جلن ھو تو ایچ پیلوری کی تشخیص کے لیے H pylori stool antigen  test کروانا چاہئے)

3:واصل ٹشوکی خرابی

4: حمل اور موٹاپا

5:پیٹ خالی (کھانا ہضم) ہونے میں تاخیر کا ہونا

6؛تمباکونوشی اورشراب نوشی کی عادت شدت مرض میں اضافہ کرسکتی ہے۔

7:سونے سے پہلے زیادہ مقدارمیں کھانا،چکنائی سے بھرپوراورتیزمصالحہ دارکھانے،گرم مشروبات ،اسپرین اوردیگرادویات کااستعمال

8۔غذائی نالی کاسکڑنا،السراورغذائی نالی میں سرطان GERD کی سنگین پیچیدگیوں میں شامل ہیں۔

۔GERD کی تشخیص اور علاج

  تشخیص کےلئے کچھ ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں جیسے کہ

1)24 Hour pH monitoring test

یہ گرد کی تشخیص کےلئے سب سے اچھا ٹیسٹ مانا جاتا ہے,

2) Endoscopy, (EGD)

3) Manometry

4) Barium studies etc

باقی علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ ہر مریض میں کچھ مختلف میڈیسن کی قسم اور مقدار دی جاتی ہیں ۔ باقی اسکا علاج میں عموماً اینٹاسڈز اور  پروٹون پمپ روکنے والی دوائیوں سے کیا جاتا ہے جو معدے میں تیزاب کی پیداوار کو کم کرتی ہیں اور کچھ مریضوں میں ڈیپریشن کی میڈیسن بھی دی جا سکتی ہیں۔ خصوصاً جن کو ڈیپریشن کا مسلئہ بھی ہو۔

باقی غذائی پرہیز میں مریض کو ہر اس چیز یا ٹریگر سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے، جس سے معدے کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً تمام بوتلوں سے، سموسے پکوڑوں سے ، کھٹی اور زیادہ مرچ مسالے والی چیزوں سے پرہیز کرنی چاہیے،  رور ایسڈ ریفلیکس سے بچنے کے لیے مریضوں کو سوتے وقت موٹا تکیہ استعمال کرنا چاہیے ، اور کھانے کے 2 گھنٹے بعد سونا چاہیے ، بہت زیادہ پیٹ بھر کے کھانا کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے باقی دن میں 3 سے 4 دفعہ کھانا کھا سکتے ہیں۔

اگر اچھی پرہیز اور میڈیسن سے بھی مریض کو فائدہ نہ ہو تو تو پھر کچھ مریضوں کے لیے ایک جراحی کے طریقہ کار پر بھی غور کیا جا سکتا ہے جسے فنڈوپلیکشن (fundoplication) کہا جاتا ہے جو غذائی نالی کے اسفنکٹر کو تقویت دیتا ہے۔

 Regards Dr Akhtar Malik

Loading