Daily Roshni News

شکرکرنے والا

شکرکرنے والا

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ شکرکرنے والا)دروازہ کھٹکھٹایا ، پوچھا کہاہیں آپ کے شوہر، کہا جنگل میں گئے ہیں شکار کے لیے۔ کہا کیاحال ہے آپ کا، انہوں نے کہا، بہت دُکھی ہوں، حالات سنائے ، شوہرکاشکوہ کیا۔ توباباجی کہنے لگے جب شوہرآئے تو اسے کہنا گھرکی چوکھٹ بدل دینا۔ بابا جی چلے گئے۔ شوہرآئے اورکہنے لگے کہ ایسے دروزے کے باہر باباجی آئے تھے اورایسے ایسے حال احوال پوچھ رہے تھے اس اس حلیے کے تھے اورکہے رہے تھے گھرکی چوکھٹ بدل دینا۔۔ کہاتجھے طلاق ہے چلی جایہاں سے۔ وہ کون تھے ؟ کہا وہ میرے والد ابراہیم علیہ السلام تھے۔ اوربیٹا کون تھا اسماعیل علیہ السلام اوران کی پشت سے میرے مدینے والے ﷺ کی نسل چل ہے۔ آپ حیران ہونگے ، عقل حیران ہونگے۔ حضرت اسحاق  علیہ السلام سے سارے بنی اسرائیل چلے۔

پھردوسرے شادی کی پھرتشریف لائے اورپھرآکے حال پوچھا توانہوں نے بہت بڑا شکر اوربہت بڑی سعادت مندی کے الفاظ کہے، توکہا کہے دینا اس چوکھٹ کونہیں بدلنا۔ وہ آئے توکہا ایسے باباجی آئے تھے یہ یہ حلیہ اورکہہ رہے تھے کہ اس چوکھٹ کو نہیں بدلنا۔ فرمایا میرے والد حضرت ابراہیم علیہ السلام تھے۔ شکرکی زندگی سے رب نعمتیں بڑھاتا ہے۔ میرے بندوں میرا شکرادا کرو۔

کبھی کبھی دورکعت نفل نماز شکرانے کے پڑھ لیاکرو۔ مولا تونے آنکھ دی ہے ،میں نے آج تک شکرادانہیں کیا، مولاتونے کان دیا ہے میں نے شکرادا نہیں کیا ۔ یہ جولقمہ ملا اورہماری دانتوں نے پیس لیااورغذا کی نالی میں گیا سانس کی نالی میں نہیں گیا کبھی اس کابھی شکراداکیا، نہیں کیا۔ بالکل نہیں کیا۔ یہ جو پانی کاگلاس پیا اورانگل گیاکبھی اس کا شکرادا کیا۔

Loading