طب عظیم
حضرت قلندر بابااولیاءؒ کے نادر طبی نسخے
قسط نمبر1
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ طب عظیم حضرت قلندر بابااولیاءؒ کے نادر طبی نسخے) قرآن مجید میں حضرت لقمان کی حکمت و دانائی کا تذکرہ موجود ہے۔ حضرت لقمان کو بعض لوگ بابائے طب بھی کہتے ہیں اور یہ بھی مشہور ہے کہ حضرت لقمان کے ہاتھ میں آکر جڑی بوٹیاں اپنے خواص بتانے لگتی تھیں۔ جڑی بوٹیوں یا Herbs کے
ذریعے علاج بہت قدیم ہے۔
حضرت قلندر بابا اولیال نے 1967ء میں ایک مرتبہ فرمایا تھا کہ ” علاج معالجے کے شعبے میں اگلا دورجڑی بوٹیوں کا ہو گا۔
قلندر بابا کی اس پیشن گوئی کا مظاہرہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں اب بہت سی دواساز کمپنیاں جڑی بوٹیوں کو بہت اہمیت دے رہی ہیں۔ اس وقت جڑی بوٹیوں کی طرف موجودہ سائنس کی مراجعت ہمارا موضوع نہیں۔ ہم چند امراض کے لیے حضرت قلندر بابا اولیا کے تجویز کرده چند آسان نسخے یہاں پیش کر رہے ہیں۔گٹھیا (جوڑوں کا درد)
پچیس گرام سونٹھ پیس کر سفوف بنا لیں اور اس میں حسب ذائقہ شکر اور ایک چھٹانک گھر کا بنایا ہوا گھی ملا لیں اور اسے رات کو سوتے وقت ایک ٹیبل اسپون لیں۔
قد بڑھانے کے لیے
قد لمبا کرنے کے لیے گھیکوار کا حلوہ کسی حکیم یا عطار سے بنوا کر ایک سال تک کھائیں۔
چہرے کی خوبصورتی و شادابی صبح نہار منہ چھ گرام سفوف چرونجی کھائیں۔ اس کے علاوہ ابٹن لگائیں۔
ابٹن بنانے کی ترکیب یہ ہے کہ تین گرام ہلدی، چھ گرام چرونجھی (سفوف) اور پچاس گرام آنا ملا لیں۔ رات کو سوتے وقت یہ ابٹن چہرے پر لگائیں۔ یہ مقدار ایک ہفتہ کے لیے کافی ہے۔
الرجي :سونف صاف کر کے رکھ لیجیے۔ صبح دوپہر اور شام کھانا کھانے کے کچھ بعد تین گرام سونف ہتھیلی پر رکھ کر پھانک لیں اور اس کے بعد نیم گرم پانی پی لیں۔
پتہ کی پتھری
اچھی قسم کے سیب زیادہ سے زیادہ مقدار میں کھائیں۔ اس کے علاوہ ہر کھانے کے ساتھ دس گرام بیر بھی کھائیں۔
دانتوں سے خون آنا :تازہ پانی میں ذراسی پیسی ہوئی پھٹکری ڈالیے اور اس پانی سے نہار منہ کلیاں کیجیے۔ اس کے بعد ایک گھنٹے تک کچھ بھی نہ کھائیں۔ یہ عمل چوبیس گھنٹے میں صرف ایک بار کریں۔
درد شقیقہ (آدھا سیسی کا درد) اسطوخودوس، سیاہ مرچ، خشک دھنیا تین تین گرام دن چڑھنے سے پہلے پانی میں گھوٹ کر پیئیں۔
ناک کی ہڈی بڑھنا
ناک کی ہڈی بڑھ گئی ہو تو چند ہفتوں تک صبح، دو پہر اور شام جھینگا کھلائیں۔
دانت کا درد
لوبان ایک چھٹانک، سفید گول مرچ ایک چھٹانک اور پھٹکری تین گرام پیس کر منجن بنا لیں اور روزانہ اس سے دانت صاف کریں۔
بال سیاه کرنا
السی، رائی اور میتھی کے بیج ہم وزن کوٹ اور چھان کر سفوف بنالیں اور ہر کھانے کے آدھے گھنٹے بعد ایک گرام کھائیں۔ یہ علاج چھ ماہ تک کریں۔
خواب میں ڈرنا
خواب میں ڈرنا، ڈراؤنی شکلیں نظر آنا یا رونے لگنا ایسی تمام تکالیف سے بچاؤ کے لیے صبح شام دو عدد عمدہ قسم کی کھجوریں کھائی جائیں۔
نشہ کی عادت سے نجات جنی کا چھا کا اتار دیں۔ اسے اوکھلی میں کوٹ کر صبح دوپہر اور شام دس دس گرام پانی میں جوش دے کر پئیں۔
جگر کی خرابی
ہڑ پچاس گرام، بہیڑہ پچاس گرام، آملہ پچاس گرام اور محبث الحدید دس گرام لے کر ان سب کو کوٹ لیں اوراسے چھان کر سفوف کی چنے کے برابر گولیاں بنالیں۔ دو دو گولیاں صبح و شام پانی کے ہمراہ لیں۔
خون ہی خون
حضرت عظیمی صاحب تذکرہ قلندر بابا اولیاء میں تحریر کرتے ہیں ” ایک رات دروازے پر دستک ہوئی۔ دروازہ کھولا تو دیکھا کہ دو صاحبان کھڑے ہیں اور حضرت قلندر بابا اولیالہ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں۔ میں نے ان سے عرض کیا کہ اس وقت باباحب سے ملاقات ممکن نہیں رات زیادہ ہو گئی ہے۔
میرے یہ کہنے پر ایک صاحب نے اپنا منہ کھول دیا۔ میں یہ دیکھ کر گھبرا گیا کہ ان کا منہ خون سے لباب بھرا ہو ا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے زمین پر خون تھوک دیا۔ حالت کیوں کہ غیر معمولی تھی اس لیے میں نے ان صاحب کو بابا جی کی خدمت میں پیش کر دیا۔ بابا صاحب کی خدمت میں پیش ہونے کے بعد وہی صورت پیش آئی کہ ان صاحب نے اپنا منہ کھول کر دکھایا تو اتنی دیر اویر میں منہ پھرخون سے بھرا ہوا تھا۔
بابا صاحب کے پوچھنے پر ان کے ساتھی نے بتایا کہ ایک ہفتہ سے یہ بیماری لاحق ہو گئی ہے کہ منہ میں خون آجاتا ہے اور یہ پانی کی طرح خون کی کلیاں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر خون کی بوتل چڑھاتے رہتے ہیں اور منہ سے خون خارج ہو تا رہتا ہے۔ ابھی تھوڑی دیر ہوئی خون کی بوتل (Drip) ختم ہوئی تھی کہ انہیں وہاں سے اٹھالیا۔ بابا صاحب نے آدھ منٹ کے لیے غور کیا اور جو علاج تجویز فرمایادہ یہ ہے۔ پرانے سے پرانا ٹاٹ لے کر اس کو جلا دیا
جائے۔ جب ٹاٹ اچھی طرح آگ پکڑلے تو اس کے او پر تو الٹا دیا جائے۔ تھوڑی دیر بعد ٹاٹ راکھ بن جائے گا۔ اس جلے ہوئے ٹاٹ کو کھرل میں ہیں کر اسے شہد میں ملایا جائے ۔ صبح، شام اور رات تینوں وقت یہ شہد مریض کو چٹایا جائے۔
عظیمی صاحب فرماتے ہیں کہ چوتھے روز وہ دونوں صاحبان پھر تشریف لائے۔ ان کے ہاتھ میں مٹھائی کا ڈبہ اور قلندر بابا اولیانہ کے گلے میں ڈالنے کے لیے ہار تھا۔
آپریشن سے نجات
عظیمی صاحب تحریر کرتے ہیں۔ ” پیٹ میں شدید درد ہونے کی بنا پر ایک صاحب اسپتال میں داخل ہو گئے جب کسی طرح مرض تشخیص نہ ہو سکی تو ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ پیٹ کھول کر دیکھا جائے کہ کیا تکلیف ہے۔ آئندہ روز آپریشن کرنے کاوقت مقرر ہو گیا۔
رات کو ان صاحب کے والد صاحب آئے۔ حضور قلندر بابا اولیاں کی خدمت میں عرض کیا “کل میرے بیٹے کا آپریشن ہے۔ اللہ تعالی سے دعا کریں کہ آپریشن کامیاب ہو۔“
قلندر بابا نے ہنس کر فرمایا۔ ”آپریشن کی ضرورت نہیں ہے ناف ٹل گئی ہے۔ کسی جانکار سے کہیں کہ پیر کے انگوٹھے کھینچ دے تا کہ ناف جگہ پر آجائے۔”
وہ صاحب بے یقینی کے عالم میں اٹھے اور کمرے سے باہر جا ، کر مجھ سے کہا ” قلند ر ہا ہا نے مجھے ٹال دیا ہے۔“ میں نے کیا، کیا حرج ہےکسی کو دکھا دیں۔“
قصہ کوتاہ، صبح سویرے ایک صاحب اسپتال گئے اور انہوں نے ناف ٹھیک کردی جس وقت مریض کو آپریشن تھیٹر لے جانے کا وقت آیا تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اب درد کا نام ونشان نہیں تھا۔
حبس رياح
جبس ریاح کے مرض میں بابا صاحب بتاتے ہیں اجوائن ایک چھٹانک اور کالا نمک تین چھٹانک کوٹ کر چھان کر سفوف بنارک رکھ لیں ہر کھانے کے بعد یہ سفوف ایک ماشہ کھالیں۔
پیروں سے بدبو
ایک صاحب اپنے ایک نوجوان لڑکے کو لے کر بابا صاحب کی خدمت میں آئے اور بتایا کہ میرا یہ بیٹا تھوڑی دیر بھی جو تیاں پہن لیتا ہے تو اس کے پیروں سے بہت بری بو آنے لگتی ہے ۔ اس بدبو سے سب پریشان رہتے ہیں۔
قلندر بابا اولیالہ نے انہیں کہا کہ بچے کا معدہ غلیظہ رہنے لگا ہے آپ اسے گوشت بالکل ترک کروا دیں، پتوں والی ترکاریاں زیادہ کھلائیں، نہار منہ تازہ پانی دیں اور خیال رکھیں کہ بچے کو قبض نہ ہونے پائے۔۔۔جاری ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جنوری2018