توشہ خانہ میں سعودی ولی عہد کی تحفے میں دی گئی قیمتی گھڑی کی فروخت کے معاملے پر جیو نیوز کے سوالات پر سابق مشیر احتساب مرزا شہزا اکبر کا بیان سامنے آگیا۔
شہزاد اکبر نے اپنے میں بیان میں کہا ہےکہ میں عمر فاروق ظہور نامی شخص سے کبھی نہیں ملا، میں نے کبھی فون پر یا کسی اور ذریعے سے عمر فاروق ظہور سے بات نہیں کی جب کہ میں ذاتی طور پر فرح گوگی کو نہیں جانتا، میں نے کبھی فرح گوگی سے نہ ملاقات کی اور نا کبھی بات کی، یہ سب کہانی گھڑی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے عمر فاروق ظہور نے بیان دیا تھا کہ میں نے زلفی بخاری کے فون کرنے کا بتایا، جیو نیوز پر سنا کہ اب یہ شخص کہہ رہا ہے میں نے فرح گوگی کے فون کرنے کا بتایا، یہ شخص ناروے میں پیدا ہوا مگر ناروے میں شہریت ختم کردی گئی، اس نے ناروے میں بوڑھی خاتون سے کئی ملین کی رقم لوٹی۔
سابق مشیر کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے جیو نیوز ناروے حکومت سے رابطہ کرکے اس فراڈ کا پتا لگائے گا، اگر گھڑِی کی کہانی اس شخص کے بیانیے پر کھڑی ہے تو عوام کو کہوں گا’گڈ لک‘۔
عمر فاروق کا سلیم صافی کو انٹرویو
واضح رہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان سے خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی خریدنے والے عمر فاروق عدالت میں پیشی کے لیے تیار ہوگئے۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے گھڑی خریدنے کے دعوے دار عمر فاروق نے کہا کہ اس کیس میں گواہی کے لیے انہیں عدالت نے طلب کیا تو وہ پیش ہوں گے۔
انہوں نے کہا اس وقت کے مشیر شہزاد اکبر نے رابطہ کیا اور فرح گوگی یہ گھڑی لے کر ان کے پاس آئيں، جب تصدیق کے لیے متعلقہ برانڈ کے شو روم سے رابطہ کیا تو وہاں سے پتا چلا کہ یہ اصلی گھڑی ہے جو سعودی فرمانروا نے آرڈر پر بنوائی تھی۔