Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل

شاعر۔۔۔ناصر نظامی

ہم سے اب چہرہ، تمہارا نہیں دیکھا جاتا

جلتے سورج کو، دوبارہ نہیں دیکھا جاتا

دل کی بینائی بھی درکار ہے جلوے کے لئے

خالی آنکھوں سے، نظارہ نہیں دیکھا جاتا

عشق کی جنگ میں کب سود و زیاں چلتا ہے

اس میں تو جیتا، میں ہارا، نہیں دیکھا جاتا

چاند بن کر جو، لٹاتا رہا کرنیں اپنی

بنتا، اس چاند کو، تارا نہیں دیکھا جاتا

جس کی، تاروں کی ہر اک چال پہ ہے گہری نظر

اس سے کیوں، میرا، ستارہ نہیں دیکھا جاتا

دل کےساگر کی اتھاہ، ہاتھ نہ آئے ناصر

دل کے ساگر کا، کنارہ نہیں دیکھا جاتا

ناصر نظامی

Loading