Daily Roshni News

مردہ ہائی جیک۔۔تحریر۔۔۔محمد حماد

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیو ز انٹرنیشنل ۔۔۔مردہ ہائی جیک۔۔تحریر۔۔۔محمد حماد)رات ایک بجے کے قریب نتھو نے اپنے تین بچوں اور بیوی کو بلایا اور کہا کہ میرا وقت آن پہنچا ہے میں نے ساری زندگی محنت کی خودداری سے جیا۔ تم لوگوں کو بھی یہی سبق دیتا ہوں۔ بڑے بیٹے کو جو ابھی 16 سال کا تھا اسے مخاطب کر کے کہنے لگا کہ ان سب کا خیال رکھنا۔ تقریبا رات 2 بجے سانسوں کی ڈور ٹوٹ گئی۔ بیٹے نے دونوں  چچاؤں کو فون ملایا ۔کسی نے نہیں اٹھایا۔ ویسے بھی جب نتھو دو مہینے سے بیمار تھا اور علاج کے لئے پیسے نہیں تھے تو وہ ڈرتے ہوئے نہیں آتے تھے کہ کہیں پیسے نہ مانگ لیں۔ پھپھو کا فون مل گیا۔ صبح صبح سب آن موجود ہوئے

  زمین اپنے نام کرا لی تھی وہ بھی آگئے تھے۔

سب کے آنے کے بعد نتھو اچانک سے نصیر حسین بن گیا۔ نتھو کی بیوی اور بچوں کو تو جیسے اس کی وفات کا  یقین ہی نہیں آرہا تھا۔ ویسے بھی شدید غم کی پہلی سٹیج انکار (Daniel)  ہی ہوتا ہے۔

مسجدوں میں اعلان کرایا گیا۔ پھپھو اور چاچی نے مل کے بین شروع کیا تو پتہ چلا کہ ماتم ہوا ہے۔ چچا دونوں پڑھے لکھے تھے فورا انہوں نے سوشل میڈیا پہ سٹیٹس ڈالا پروفائل پکچر پہ نتھو کی تصویر ڈالی اور میت سے اپنا انتہائی قریبی تعلق بیان کیا۔ہر آنے جانے والے کو نتھو کے ساتھ اپنے قریبی تعلق کے ایسے قصے سنائے جو نتھو کو بھی معلوم نہیں تھے۔ایک ہمسائے نے یہ شوشہ بھی چھوڑا کہ بچے بد تمیز تھے ان کا غم اور فکر نتھو کو لے ڈوبی۔ نتھو کے بچوں کو خبر تک نہ ہوئی۔ مردہ ہائی جیک ہو چکا تھا۔ ایسا معلوم ہو رہا تھا ان کا باپ آج ان کے لئے اجنبی بن گیا ہے۔

 نتھو دو مہینے پہلے جب بیمار ہوا تو سب کو اس نے خود فون کر کے بتایا تھا مگر سب مصروف تھے۔ کوئی نہیں آیا حالانکہ سب قریب ہی رہتے تھے۔  چچا نے کفن کے لئے پیسے دئیے تو بڑے بیٹے نے انکار کر دیا تو پھپھو کہنے لگی انکار بے ادبی ہوتا ہے۔ کفن دفن ہو گیا تو رشتے داروں نے کچھ دیر مدد کی پھر آنکھیں پھیر لیں۔

میٹ کو ہائی جیک کرنا ہمارا معاشرتی فعل بن چکا ہے۔ قارئین کرام برائے کرم زندہ لوگوں کو خوش کریں ۔زندہ لوگوں کی مدد کریں ۔

اصل میں زندہ لوگوں کے کام کی  تعریف کرنے اور ان کی بغیر دکھاوے کے مدد کرنے کے لئے حوصلہ اور بڑا دل چاہیئے ہوتا ہے جو ہر کسی کے پاس نہیں  ہوتا۔ مردہ ہائی جیک کرنا تو آسان ہے وہ کونسا اٹھ کے کسی بات کی تردید کرئے گا۔ اس کے مرنے کے بعد اس کے جتنے مرضی قریبی بن جائیں۔

ہم سب کی طرح مجھے بھی یقین ہے کہ  مرنے کے بعد میری میت کو بھی ہائی جیک کیا جائے گا مگر میری تحاریر اگر آپ پڑھتے ہیں تو ان شاءاللہ مستقبل میں میری ان تحاریر سے ہی آپ کو میرے ہائی جیکرز کا علم ہو جائے گا۔ اللہ ہمیں زندوں کی مدد اور حوصلہ افزائی کی توفیق دیں۔ آمین۔

محمد حماد

ڈاکٹر

بریسبین پوسٹ۔ 38

Loading