Daily Roshni News

نیا سال۔۔۔کلام۔۔۔ سیّدہ ماہ جبین

کلام : سیّدہ ماہ جبین

میں ہوں سالِ نَو

میں سالِ نَو
امید ہوں
نامکمل خواہشوں کی
چاہتوں اورراحتوں کی
رفعتوں اور منزلوں کی
عظمتوں کے پیرہن کی

مرے ہر اک مہینے کے
ہر اک ہفتے کے
ہر دن کے
ہر اک گھنٹے کا
ہر لمحہ
تمہارے گِرد ہی گھومے
تمہارے واسطے جھومے

مرے پیارو !

سنوارو اور نکھارو ،
زندگی کےسارے سالوں کے، مہینوں کے ،سبھی ہفتوں کے، ہر دن کے ،
ہر اک گھنٹے کےلمحوں کو

تو عمدہ زندگانی ہو
پڑھاپا بھی جوانی ہو
نہ کوٸی پشیمانی ہو

سنو ساتھی!
تمہی ہو سب سےاشرف ، بہتریں مخلوق اللہ کی
ترے ہی واسطے اس نے
یہ دنیا خَلق کی پیارے
مرے ماہ بھی ترے سارے

میں سالِ نَو
مرے ہر ایک لمحے سے
جُڑی ہے زندگی سب کی
مری ہر ایک ساعت میں
رمق ہے زندگی بھر کی
ہر اک مادہ ، ہر اک نَر کی
ہر اک گھر کی

مُسلسل مُستقل
میرا ہر اک لمحہ
مُنتقل
کرتا ہی رہتا ہے
پیامِ منفرد
معنی بھرا
شاداب اورلبریز
چاہت اور محبت سے
مروّت اور مودّت سے
سخاوت کی سجاوٹ سے

اگر تم جاننا چاہو
ٹٹولو اپنے تَن مَن کو
تو پا لو گے ہر اک دَھن کو
یہ ماہ و سال کی گردش
یہ ہفتوں اوردنوں کی
اور لمحوں کی
سبھی کَڑیاں
مری گھڑیاں
تمہارے گِرد ہی گھومیں
تمہارے واسطے جُھومیں

پتہ ہے ناں !
یہاں پر تو
بہت کچٕھ ملتا ہے
پھر بھی
سبھی کو سب نہیں ملتا
مکمل کچھ نہیں ملتا

مگر یہ یاد رکھنا تم
جو قاٸم ہے ، نہیں داٸم
یہ دنیا دارِ فانی ہے
یہ پَل بھر کی کہانی ہے
جو بویا ہے وہ کاٹو گے

چلو اگلے برس ہم تم
بشرط زندگانی پھر
ملیں گے ان شا ٕ اللّٰہ

Loading