Daily Roshni News

نیوٹن سے پہلے کسی نے کیوں نہ سوچا کہ زمین اپنی طرف کھینچتی ہے؟

تحریر۔۔۔محمد حمزہ تنویر

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )نیوٹن سے پہلے کسی نے کیوں نہ سوچا کہ زمین اپنی طرف کھینچتی ہے؟ آئیے جانتے ہیں:

درحقیقت سر آئزک نیوٹن کے آنے سے پہلے یورپ میں جدید سائنسی رجحان شروع ہو چکا تھا جس کے مطابق کائنات کو اب پرانی کہانیوں کی بجائے منطقی دلائل سے جاننے کا آغاز ہو چکا تھا جس کا ایک بنیادی استدلال یہ تھا:

There’s a reason behind every event.

یعنی کائنات میں ہونے والے ہر عمل کے پیچھے کوئی وجہ ہے۔ یعنی علت و سبب پر سوچ بچار۔۔۔

اب ہوا یوں کہ گلیلیو کی ایجاد کردہ ٹیلی سکوپ سے ہزاروں لوگ آسمانی نظاروں سے لطف اندوز ہو چکے تھے اور یہ جان چکے تھے کہ آسمان پر موجود کئی اجسام دوسرے بڑے اجسام کے گرد گھومتے ہیں۔ ظاہر ہے ان کے ذہن میں سوال آتا ہو گا کہ ایسا کیوں ہے؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ زمین کیوں سورج کے گرد گھومتی ہے؟

اگر تو قدیم یورپ ہوتا تو کسی دیوی یا دیوتا کو اس کا ذمہ دار قرار دے کر جان چھڑا لی جاتی۔ لیکن گلیلیو نے جو اب شعور پھیلا دیا تھا وہ اس کہانی کو ہرگز نہ مانتا۔

اسی لیے نیوٹن نے خاصی سوچ بچار کے بعد کشش ثقل کا قانون پیش کیا۔ اس قانون کے کائنات میں ہونے والی ساری حرکات کو بخوبی بیان کیا۔

ہم کیسے مان لیں کہ نیوٹن نے جو قانون پیش کیا وہ حقیقت تھا؟ سائنس کسی کی کہی بات پر تب تک یقین نہیں کرتی جب تک وہ مسلسل تجربات سے ثابت نہ ہو جائے۔ اور نیوٹن کا یہ کانسپٹ ہر جگہ درست ثابت ہوا ہے۔ اسی قانون کے تحت نیوٹن نے تو سیاروں کی چند سال بعد کی ممکنہ پوزیشن تک بتا دی جو درست ثابت ہوئی۔ ہم نے اسی تصور پر اسکیپ ولاسٹی نکالی اور خلا کی تسخیر کی۔ سیٹلائیٹس بھیجے جس کی وجہ سے آج آپ موبائل اور انٹرنیٹ سے مستفید ہو رہے ہیں۔

نوٹ: نیوٹن نے گریویٹی کا تصور سیب کے زمین پر گرنے سے لیا یہ محض افسانہ ہے۔ بہت سے اہل علم اس واقعے کو سچا نہیں مانتے۔۔۔۔

تحریر: محمد حمزہ تنویر

Loading