وفاقی حکومت کےلیے 16 ہزار میگاواٹ سرپلس اورمہنگی بجلی سب سے بڑا چیلنج بن گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے مہنگی بجلی کے چیلنج سے نمٹنے کےلیے 4اہم فیصلوں کی ہدایت کردی اور پاورڈویژن سے 4 فیصلوں پرعملدرآمد رپورٹ 30 جون تک طلب کرلی۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم نے گھریلو صارفین کےلیے سبسڈی ختم کرکے بی آئی ایس پی سے براہ راست سبسڈی دینےکا پلان طلب کرلیا اور اسپیشل اکنامک زون میں صنعتوں کو سستے دام بجلی دینے کےلیے اسپیشل ٹیرف تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع وزیراعظم آفس کے مطابق ان اقدامات سے سرپلس بجلی کو کھپانے میں مدد ملےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری پنکھے بدلنے کےلیے کمرشل بینکوں اور مائیکرو فنانس اداروں سے فنانسنگ لینے کا امکان ہے جکہ وزیراعظم نے معیاری پنکھوں کی پیداوار بڑھانے کےلیے بھی پلان طلب کرلیا۔