Daily Roshni News

پاکستان کے سیاسی حالات۔۔۔تجزیہ کار۔۔۔شہزاد قریشی

اب گوشت کو ناخن سے جدادیکھ رہا ہوں ، ہر سمت نفرت کی ہوا دیکھ رہا ہوں

غریب سمندر میں غرق، اشرافیہ مراعات میں اضافہ کرتی رہی

سہانے سپنے اپنے دے دیتے تو سیکڑوں نوجوان دیار غیر کیوں جاتے؟

جمہوریت کا جعلی لبادہ کب تک بچائے گا، سیاسی اب ہوش کے ناخن لیں

تجزیہ۔۔۔شہزاد قریشی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔تجزیہ۔۔۔شہزاد قریشی ) بقول شاعر ،،،، اب گوشت کو ناخن   سے جدادیکھ رہا ہوں، ہر سمت نفرت کی ہوا دیکھ رہا ہوں ، سناٹا ہے احساس کی وادی کا قیامت ،سناٹے میں ایک حشر بپا دیکھ رہا ہوں، دل چیر گئیں ڈوبنے والوں کی صدائیں، مجبور ہوں ساحل پر کھڑا دیکھ رہا ہوں غربت بے روزگاری سے تنگ پاکستان کا مستقبل اور اثاثہ دیار غیر کے سمندروں میں جب ڈوب رہا تھا عین اس وقت سینٹ کے چیئر مین کی مراعات میں اضافے کا بل پاس ہو رہا تھا، اس پر جتنی سینہ کوبی کی جائے کم ہے، بل کی منظوری میں پی ڈی ایم سمیت پی ٹی آئی ممبران بھی شامل تھے، اس پرائیویٹ بل کی حمایت میں ممتاز مذہبی جماعت جے یو آئی (ف) گروپ بھی شامل تھی افسوس صد افسوس ملک میں پہلے ہی قانون کی حکمرانی ہے نہ آئین کی ، معاشی بحران ہے، بے روزگاری جرائم میں اضافہ دن دیہاڑے چوریاں ڈکیتیاں، قتل و غارت، مہنگائی، سیاستدانوں کی اکثریت ہلاکو خان اور چنگیز خان کے نقش قدم پر چل رہی، ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیاں، جھوٹے مقدمات کا اندراج، کیا یہ جمہوریت ہے؟ سیاسی عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے، کوئی ایسی جماعت ہے جس نے پاک فوج اور جملہ اداروں پر حملہ نہیں کیا، عدلیہ پر حملے کیا یہ جمہوریت ہے؟ ان سیاسی جماعتوں نے ملک کو اپنی سلطنت بنالیا ہے، 24 کروڑ عوام کے بنیادی مسائل سے بے خبر سیاستدان اب وزارت عظمیٰ کی جنگ میں مصروف ہیں کون بنے گا وزیر اعظم کا کھیل جاری ہے، عوام اس وقت تک مسائل کی دلدل میں پھنسے رہیں گے جب تک ووٹ دیتے وقت ملک کو نہیں دیکھیں گے ، خدارا ایک دوسرے کو غدار ثابت کرنے سے فرصت ملے تو ملک وقوم کے مسائل پر توجہ دی جائے ورنہ جن حالات سے پاکستان اور قوم گزر رہی ہے اور سیاسیوں نے جمہوریت کا جو جعلی لبادہ اوڑھ رکھا ہے وہ وہ بھی اب سرکتا نظر آ رہا ہے۔

Loading