Daily Roshni News

پرسکون نیند اور صحت مند زندگی آپ کے ہاتھوں میں ہے۔۔ تحریر۔۔۔حنا عظیم۔۔۔قسط نمبر3

پرسکون نیند اور صحت مند زندگی

آپ کے ہاتھوں میں ہے۔۔

تحریر۔۔۔حنا عظیم

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پرسکون نیند اور صحت مند زندگی آپ کے ہاتھوں میں ہے۔۔ تحریر۔۔۔حنا عظیم): Exploding Head Syndrome

کوئی گہری نیند میں ہو اور اچانک زور دار دھماکے کی آواز آئے یا گولیاں چلنا شروع ہو جائیں تو ظاہر ہے وہ فورا گھبرا کر اٹھ جائے گا۔ ماہرین اس حالت کی وجہ پورے یقین کے ساتھ کچھ نہیں بتاتے۔ بس اندیشے ظاہر کرتے ہیں کہ شاید کان میں کوئی ظاہری تبدیلی واقع ہو جائے یا پھر دماغ میں کسی بھی قسم کی کوئی سرجری ہو جائے وغیرہ وغیرہ۔ بحر حال یہ ایک وقتی صورت حال ہوتی ہے جس سے متاثرہ مریض کی نیند تو تباہ ہو جاتی ہے مگر مریض کی جان کو کوئی خطرہ بھی لاحق نہیں ہوتا۔

REM Sleep Disorder : کہتے ہیں رات کو جب آپ سونے کے لیے لیٹیں تو اپنے دماغ کو ہر طرح کے خیال سے آزاد کر دیں۔ تاکہ جلد ہی آپ ایک اچھی اور پر سکون نیند میں چلے جائیں۔ جتنا پر سکون دماغ ہو گا اتنا ہی اچھی نیند بھی آئے گی اور آپ صبح انتہائی تازہ دم اٹھیں گے۔ لیکن بعض لوگ اپنے دن بھر کا سارا قصہ رات میں ایک دوسرے پر نکالتے ہیں۔ کوئی اور نہیں ہو تا تب خود سے ہی لڑتے ہیں۔ تصور میں کسی جھگڑے کو یاد کر کے کوستے ہیں۔ اس کا نتیجه REM سلیپ ڈس آرڈر میں لکھتا ہے۔ REM سلیپ ہمارے نیند کا پچیس فیصد حصہ ہے۔ یہ نیند کی وہ اسٹیج ہوتی ہے جب آپ مکمل طور سے نیند میں نہیں ہوتے اور سوتے وقت جو بھی باتیں زیر بحث آتی ہیں وہ سب برے یا ڈراؤنے خوابوں کا روپ دھار کر ہمارے سامنے آجاتی ہیں اور نیند کو خراب کر دیتی ہیں۔ Hypnagogic Jerks: دوران نیند کئی لوگ خود کو اوپر سے گرتا ہوا دیکھتے ہیں پھر جھٹکے سے آنکھ کھل جاتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے….. ؟ ماہرین کے لیے یہ بات ابھی تک معمہ بنی ہوئی ہے۔ بہر حال زیادہ تر اس نتیجے پر ہیں کہ ایسا صرف یا تو جسم کے کسی Muscle کے کھیلی جانے یا پھر شدید ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

بہتر نیند آپ کے اختیار میں ہے یہ تو آپ نے جان لیا کہ بھر پور نیند کتنی ضروری ہے۔ مگر بھر پور نیند صرف دورانیہ پورا کرنے سے نہیں ہوتی۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ جو بھی چھ سے آٹھ گھنٹے آپ بستر پر سوتے ہوئے گزاریں وہ پرسکون، آرام دہ اور بغیر کسی ڈسٹر بنس کے ہوں۔ جب آپ اسے بھر پور نیند کہہ سکیں گے۔ یوزر گائیڈ ہمیں بتاتی ہے کہ درج ذیل اصول اپنا ئیں اور بہتر نیند پائیں۔

نارنجی رنگ کے شیشوں والی عینک کا استعمال: شارٹ ویو لینتھ شعاعوں کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ رات کو کمپیوٹر، ٹی وی یا موبائل استعمال کرتے ہوئے نارنجی رنگ کے شیشوں والی عینک پہنتے۔ یہ عینک انسان کو درج ہالا الیکٹرونک اشیا کی شعاعوں کے مضر اثرات سے خاصی حد تک محفوظ رکھتی ہے۔ اس عمل کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسانی جسم میں میلاٹونین ہارمون کی مقدار گھٹنے نہیں پاتی۔ ایک اور بات یاد رکھیے کہ دن کے دوران دھوپ میں کچھ وقت ضرور گزار ہے۔ یوں جسم میں میلاٹونین کی افزائش بڑھتی ہے۔

قدرتی میلاٹونن کا استعمال بڑھائیے : رات میں بھر پور نیند لینے کے لیے نیند کی گولیاں یا میلاٹونن پلز کا سہارا نہ لیں۔ یہ گولیاں مسئلے کا حل نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ ہمارے جسم میں جا کر بھی صرف 30 منٹ سے لے کر 2 گھنٹوں تک اپنا اثر دکھاتی ہیں۔ اس کے بعد ؟؟ گولیاں لینے سے بہتر ہے کہ آپ اپنی غذا میں ان چیزوں کا استعمال بڑھا دیں جو قدرتی طور سے میلاٹونن سے بھر پور ہوں۔ جیسے کھٹا چیری جوس۔ تقریبا دو ہفتوں کے لیے باقائدگی سے دن میں دو مرتبہ اس جوس کا استعمال آپ کو نیند کی گولیوں سے چھٹکارا دے سکتا ہے۔ تحقیقات بتاتی ہیں کہ سات دن تک چیری جوس استعمال کرنے والے زیادہ اچھی اور 34 فیصدایکٹر انیند سوئے۔

درجه حرارت کو کنٹرول کیجیے: دوران نیند میلاٹونن ہمارے جسم کو ایک حد تک ٹھنڈا کرتا ہے لیکن کمرے کے درجہ حرات کا زیادہ گرم ہو جانا میلاٹونن کے اس پروسس میں مداخلت کا باعث بنتا ہے۔ اس لیے مناسب یہی ہے کہ سونے کے لیے جس کمرے کا انتخاب کیا جائے وہاں کا درجہ حرارت 18 سے 21 سینٹی گریڈر کھا جائے، اور اگر ہا ہر کسی قسم کا شور نہ ہو تو کمرے کی کھڑ کی بھی کھولی جاسکتی ہے۔ لال باب میں جلا ہے : سونے کے کمرے میں لال رنگ کی روشنی سے اجتناب بر تھے۔

سونے سے پہلے کیفین نہ لیجیے : کیفین کافی ، چائے، کولا مشروبات، چاکلیٹ اور بعض ادویہ میں ڈالا جانے والا ایک کیمیائی مادہ ہے۔ انسانی جسم میں پہنچ کر یہ مادہ تھکن دور کرتا اور انسان کو ہشاش بشاش کر دیتا ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ کیفین کی زیادہ مقدار انسانی جسم کو نقصان پہنچاتی ہے۔ مثلا کوئی شخص روزانہ چائے کی پانچ چھ پیالیاں پینے لگے، تین چار چاکلیٹس کھائے یا ہو تمھیں ہے، تو وہ جلد مختلف عوارض مثلا دل کی بیماریوں اور کمی نیند میں مبتلا ہو جاتا ہے ۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ سونے سے چھ گھنٹے قبل نمیفین نہ لیں۔ وجہ یہی کہ وہ نیند کو متاثر کرتی ہے ہے۔

شام کو ورزش نہ کیجیے ۔ صبح ہمارا جسمانی درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے۔ مگر تاریکی چھاتے ہی گرنے لگتا ہے۔ یہ اس بات کا فطری اشارہ ہے کہ اب انسان کو سو جانا چاہیے۔ لیکن شام کو ورزش کی جائے ، تو وہ جسم کا درجہ حرارت 2 ڈگری تک بڑھادیتی ہے ۔ نتیجہ انسان سونے میں دشواری محسوس کرتا ہے۔ بدن کا کم درجہ حرارت نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ درج بالا مسئلے کے باعث اب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ ورزش کا بہترین وقت صبح ہے ۔ جب فضا میں آکسیجن بھی وافر ہوتی ہے۔ شام کو سونے سے تین چار گھنٹے قبل کی گئی ورزش بھی آپ کو تادیر جگائے رکھے گی۔

 سگریٹ نوشی نیند کے لیے نقصان دہ ہے :- نوشی کی عادت کم ہو یا زیادہ، نیند کو ڈسٹرپ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سگریٹ میں شامل ایک کیمیائی مادہ کوشن زہر یلے اور نشیلے اثرات کا حامل ہوتا ہے۔ ماہرین کی ریسرچ کے مطابق سارا دن میں لیا گیا صرف ایک سگریٹ آپ کی مکمل نیند کے 1.2منٹ کم کر دیتا ہے۔ ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹکوشن کا استعمال دماغ اور پھیپھڑوں میں موجود بائیو لوجیکل کلاک پروٹین کو ڈسٹرب کر دیتا ہے۔

قیلولے کی عادت اپنائیے : ہم نے ابتداء میں بتایا کہ قیلولہ بھی بائی فیر ہے۔ یہ رات کی نیند کا نعم البدل نہیں ہے۔ مگر صرف دس منٹ کا قیلولہ یا شارٹ سلیپ چار گھنٹوں کی توانائی بھتی ہے۔ یہ توانائی، کام میں توجہ کو بڑھاتی ہے ۔ اس سے لوگ زیادہ ذہنی قوت محسوس کرتے ہیں اور انہیں نیند پورے نہ ہونے کی شکایت نہیں ہوتی۔ میں منٹ کی شارٹ سلیپ آپ کی یا دداشت کو بہتر بناتی ہے اور آپ زیادہ باتیں یادر کھ پاتے ہیں۔ یہاں یہ بھی بتادیں کہ دن کے وقت یہ گہری نیند سے کہیں زیادہ توانائی بخش ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ فروری 2017

Loading