Daily Roshni News

پیپٹک السر کی بیماری۔۔۔۔۔۔  معدے کا السر۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

پیپٹک السر کی بیماری۔۔۔۔۔۔  معدے کا السر

تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ) پیپٹک السر بیماری ایک ایسی حالت ہے جس میں  معدے کے استر (دیوار)، خوراک کی نالی یا چھوٹی آنت یعنی ڈوڈینم کے پہلے حصے میں زخم یا السر کا بننا ہے۔  یعنی پیپٹک السر میں دونوں معدے کا السر اور ڈوڈینم یعنی چھوٹی آنت کا السر اور بعض اوقات خوراک کی نالی میں السر کا بننا ہوتا ہے ۔

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ  عام طور پر، بلغم کی ایک موٹی تہہ معدے کی پرت کو اس کے تیزاب کے اثر سے بچاتی ہے۔  لیکن بہت سی چیزیں اس حفاظتی پرت کو کم کر سکتی ہیں، جو پیٹ کے تیزاب کو ٹشو کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیتی ہے۔جسکی وجہ سے مریض کو درد ،جلن ،گیس، بد ہضمی جیسی علامتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

 پیپٹک السر کی علامات

معدے کے السر کی خاص علاماتِ

معدے کے السر میں مریض زیادہ تر کھانا کھانے کےدوران معدے میں درد سینے میں جلن بے چینی جیسی علاماتِ کا سامنا کرتاہے، جسکی وجہ سے مریض زیادہ کھانا نہیں کھا سکتا۔ اسکی وجہ سے معدے کے السر میں عموماً مریض کا وزن کم ہوتا ہے۔

چھوٹی آنت یعنی ڈوڈینم کے السر کی خاص علاماتِ

اس میں مریض عموماً کھانا کھانے کے 2 سے 3 گھنٹے بعد پیٹ میں درد، مروڑ بے چینی جیسی علاماتِ کا سامنا کرتاہے۔ اس میں مریض عموماً آدھی رات کو درد جلن کا سامنا کرتاہے ۔ ڈوڈینم السر میں مریض زیادہ تر کھانا زیادہ کھاتا ہے ،درد وغیرہ سے بچنے کے لیے ، اس وجہ سے ڈوڈینم السر میں مریض کا وزن کچھ زیادہ ہو جاتا ہے۔

باقی ایسوفیجیل السر یعنی خوراک کی نالی کے السر میں مریض کو نگلنے میں دشواری اور درد ہو سکتا ہے ،اور سینے میں جلن درد کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔

لیکن پیپٹک السر کی علامات ہر شخص میں مختلف ہو

سکتی ہیں۔ لیکن عام طور پرزیادہ تر یہ علامتیں ہوتی ہیں ۔ جیسا کہ

1: بدہضمی اور سینے میں جلن درد کا ہونا

2۔ وزن میں کمی ہونا خصوصاً ایچ پیلوری انفیکشنز میں

3: ہچکی

4: متلی یا بار بار پیٹ میں درد

5: پیٹ کا پھولنا

6: خون کی قے بھی ہو سکتی ہے شدید السر میں

7: سیاہ، ٹیری پاخانہ

8: پیٹ کا درد

9: قے

10: بھوک میں کمی

11: ہلکا بخار خصوصاً ایچ پیلوری میں

12: کمزوری محسوس ہونا

13: تنائو ،چیچڑا پن، بے چینی وغیرہ وغیرہ

پیپٹک السر کی وجوہات

                           Helicobacter pylori (H. pylori):1

ایچ پیلوری انفیکشنز پیپٹک السر کی ایک اہم وجہ ہے،

باقی ایچ پیلوری پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت عام مسلئہ ہے ۔اگر اپ کے معده میں سوزش یا بدبضمی ہے یا معده میں درد یا گیس کی وجہ سے سوزش یا معده کا سخت پن اور بار بار قے آنا۔ یا جسم میں تہکاوٹ, وزن میں کمی یا سینے میں جلن ھو تو معدہ کا ٹیسٹ (H pylori stool antigen  test) کروانا چائے ۔

ایچ پیلوری بیکٹیریا نظام انہضام میں بلغم کی تہہ سے چپک جاتے ہیں اور سوزش (جلن) کا باعث بنتے ہیں، جس کی وجہ سے حفاظتی پرت ٹوٹ سکتی ہے۔

 2۔ درد کو کم کرنے والی NSAID ادویات۔

 پیپٹک السر کی بیماری کی ایک اور بڑی وجہ NSAIDs کا استعمال ہے، جو درد کو دور کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کا ایک گروپ ہے۔  NSAIDS نظام انہضام میں بلغم کی تہہ سے دور ہو سکتا ہے۔  ان ادویات میں پیپٹک السر بننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ لہذا اپنی مرضی سے میڈیسن بلکل نہیں لینی چاہیے ۔

3۔نایاب وجوہات

 کبھی کبھار، دیگر حالات پیپٹک السر کی بیماری کا سبب بنتے ہیں۔ جیساکہ

*مختلف انفیکشن یا بیماریوں سے شدید بیمار ہونا

*سرجری کروانا

*دوسری دوائیں لینا، جیسے سٹیرائڈز۔ڈاک

* پیپٹک السر کی بیماری بھی ہو سکتی ہے اگر آپ کو زولنگر-ایلیسن سنڈروم (گیسٹرینوما) نامی ایک نایاب حالت ہے۔  یہ حالت ہاضمہ میں تیزاب پیدا کرنے والے خلیوں کا ٹیومر بناتی ہے۔ یہ ٹیومر کینسر یا غیر کینسر ہو سکتے ہیں۔  خلیے ضرورت سے زیادہ مقدار میں تیزاب پیدا کرتے ہیں جو معدے کے بافتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

پیپٹک السر کے  خطرے کے عوامل

 1:ضرورت سے زیادہ تناؤ ڈیپریشن

2: الکحل کا بہت زیادہ استعمال

3: فاسٹ فوڈ ،مرچ مسالے والی اجزاء وغیرہ وغیرہ

پیپٹک السر کی پیچیدگیاں

پیپٹک السر کا اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ معدے میں سوراخ اور خون بہنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اور یہ پیٹ کے کینسر کےخطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے،لہذا اسکا بروقت علاج کروانا چاہیے۔

پیپٹک السر کی تشخیص

تشخیص و علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ڈاکٹر مریض کی علامتوں سے بھی پیپٹک السر کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ باقی اس کی تشخیص کے لیے کچھ لیب ٹیسٹ کیے جاتے ہیں جیساکہ 

1) H pylori stool antigen test

عموماً ایچ پیلوری کی تشخیص کے لیے یہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

2) Gastroscopy

اگر کسی مریض کی عمر 55 سال سے زیادہ ہو یا کسی کو دائمی پیٹ کا مسلئہ ہو تو پھر گیسٹروسکوپی کی جا سکتی ہیں۔ گیسٹروسکوپی سب سے اچھا ٹیسٹ مانا جاتا ہے۔

پیپٹک السر کا علاج

علاج پیپٹک السر کی وجوہات پہ ڈیپنڈ کرتا ہے، باقی پیپٹک السر سے بچنے کے لیے درد کم کرنے والی میڈیسن اور سٹرائیڈ کم استمعال کرنا چاہیے، شراب اور سگریٹ نوشی سے بھی بچنا چاہیے۔

Regards Dr Akhtar Malik

Follow me DrAkhtar Malik

Loading