Daily Roshni News

ڈپریشن سے ریلیکیشن تک۔۔۔قسط نمبر2

ڈپریشن سے ریلیکیشن تک

قسط نمبر2

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2021

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )مایوسی اور پریشانی سے نجات:مایوسی Depression اور پریشانی Anxiety ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ کلینکل سائیکو تھراپسٹ نینسی بی ارون Nancy B. Irwin کا کہنا ہے، افسردگی ہمارے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہے اور اضطراب ہمیں افسردہ کرتا ہے۔ ایک پیشہ ور معالج ایک ہی وقت میں آپ کی پریشانی اور افسردگی کا علاج کرنے کے لئے مشورے اور علاج وتدابیر کی حکمت عملی بنا سکتا ہے ، تاہم سب سے پہلے ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہم مایوس، افسردہ اور پریشان ہیں۔ ورزش اور چہل قدمی: ورزش مزاج کو بہتر کرنے میں ٹانک کا کام کرتی ہے ، یہ ہمارے جسم اور دماغ دونوں کے لیے مفید ہے ، اس سے خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا اور موڈ میں بہتری آتی ہے۔ ورزش کو اعتدال پسند افسردگی کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ نینسی بی ارون کا کہنا ہے کہ تیز چہل قدمی اور چھلانگ لگانے کی مشقیں اچھا محسوس کرنے میں معاون ہیں

ورزش دماغ کے کیمیکلز کو متحرک کر کے مسرت کے احساس سے سرشار کرتی ہیں۔

ماہر نفسیات کین بر اسلو Ken Braslow تجویز کرتے ہیں کہ متواتر ورزش کرنا توانائی کے لیے بہترین عمل ہے۔ ہفتے میں کم از کم 3 سے 5 بار جم جانے کو اپنا معمول بنالیں۔ اگر آپ کو حوصلہ افزائی کی ضرورت ہو تو دوستوں کے ساتھ جائیں یا پھر کسی گروپ میں شامل ہو جائیں۔ پر سکون رہنے کی تکنیک Relaxation Techniques: یوگا، مراقبہ ، اور سانس لینے کی مشقوں کو آزمائیں۔ ماہر نفسیات شینی امبر دار Sheenie Ambardar کا کہنا ہے کہ دن بھر میں صرف 2 سے 5 منٹ کے لئے مراقبہ کرنے سے پریشانی کم اور مزاج بہتر ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے اپنی سانسوں پر توجہ دیں اور ذہن میں ایک خوبصورت شبیہہ بنائیں۔ ایک سادہ لفظ یا جملہ دہرائیں، جیسے میری سانسیں محبت سے مہک رہی ہیں یا میرے دل سے مسرت کی شعاعیں پھوٹ رہی ہیں ۔ اپنی غذا کا خیال رکھیں Check Your Diet: ماہر نفسیات براسلو کہتے ہیں کہ پریشانی اور افسردگی اکثر الم غلم جنک فوڈ کھانے کی خواہش کو متحرک کرتی ہے، اس لیے اپنی کھانے کی عادات کو متوازن رکھیں۔ زیادہ مطمئن اورجائیں۔ یہ علاج صبح کے وقت زیادہ بہتر رہے گا۔ ڈاکٹر گیش کے مطابق اگر ٹینس بال اتنی دیر رکھنے سے تکلیف ہونے لگے تو بہتر یہ ہے کہ ایک تولیہ یا چادر کی کئی تہیں کر کے اپنے اور گیند کے در میان رکھ کر لیٹیں۔

اروما تھراپی:اروما تھراپی کا مطلب خوشبو کے ذریعے علاج ہے۔ خوشبویات ہمیشہ سے طبیعت میں خوشگواری پیدا کرنے کا ذریعہ رہی ہیں، کسی معطر فضا میں پہنچتے ہی طبیعت کس طرح باغ و بہار سی ہو جاتی ہے۔ خوشبو کا جھونکا ہمیں مسحور کر دیتا ہے۔ لاس اینجلس کے اروما تھراپسٹ جان اسٹیل کے مطابق یہ طریقہ علاج ڈپریشن کا John Steele نهایت فرحت بخش علاج ہے۔ وہ گلاب، یاسمین ( چنبیلی) اور خس کے تیل کو ڈپریشن کا تریاق سمجھتے ہیں۔ جان اسٹیل اس علاج کا طریقہ اس طرح بتاتے ہیں کہ مذکورہ بالا میں سے کسی ایک خوشبو کا عرق یا خالص تیل

پر سکون محسوس کرنے کے لئے تھوڑی سی اچھی چربی والی پروٹین غذا کا انتخاب کریں۔ ساتھ ہی اپنی آدھی پلیٹ پھلوں اور سبزیوں سے بھریں جبکہ چینی، کیفین اور کولا ڈرنکس کے استعمال کو محدود کریں یا ان سے اجتناب برتیں۔ احباب کو دل کا حال بتائیں Get Support مضبوط تعلقات بہتر محسوس کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد اپنے اہل خانہ ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے جائیں اور انہیں بتائیں کہ ان پر کیا گزر رہی ہے ۔ آپ کسی سپورٹ گروپ میں بھی شامل ہو سکتے ہیں، جہاں ان لوگوں سے مل سکتے ہیں جو ان جیسی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔ کچھ اقدام خود بھی کریں Take Some Steps on Your Own : بر اسلو کہتے ہیں کہ کچھ اقدام خود بھی کرنے چاہئیں، خود کو منظم کریں۔ ایک ساتھ سب عوارض سے نمٹنے کی ضرورت نہیں، ایک وقت میں ایک پریشانی دور کرنے کی ٹھانیں۔ قدم به قدم، حقیقت پسندانہ منصوبہ بنائیں اور کچھ معنی خیز سر گر میاں کریں۔ ایسی سرگرمیاں جو آپ کو معاشرے میں اہم مقام دلائیں، جیسے کہ رضا کارانہ خدمات۔ ایسا کام تلاش کریں جو آپ کو مقصد کا احساس دلائے۔

تخلیقیت کی طرف مائل ہوں Be creative: تخلیقی بنیں اور کچھ نیا کر کے دکھائیں۔ اپنی توجہ تعمیری کام کی طرف لگائیں۔ اپنی طاقت دریافت کریں۔ کھوئی ہوئی قابلیت یا دلچسپی سے دوبارہ رجوع کریں۔ شاعری ، کہانی، موسیقی، مصوری، فوٹو گرافی یا ڈیزائن میں تخلیقی جوہر کو آزمائیں ۔ کلاسک کتابوں کا گہر امطالعہ کریں۔ جدید تحقیق کے

مطابق روحانیت یا نفسیات پر کتابیں پڑھنے سے موڈ کو تقویت مل سکتی ہے۔ تناؤ سے بچنے کے گر : اعصابی تناؤ میں مبتلا افراد کے لیے مفید ہے کہ وہ اپنے ہاتھ گرم پانی سے دھوئیں، پھر کچھ دیر نیم گرم پانی میں پاؤں ڈبوئے رکھیں ، ساتھ میں کوئی ہلکی پھلکی دھن سنیں، بہتری اور ہننے کے لیے مضحکہ خیز شکلیں بنائیں، سلاد کے پتے چبائیں، خاکے یا ڈرائنگ بنائیں، اپنی بھنوؤں کو مروڑیں، غرض یہ کہ آپ ایسی بچگانہ حرکتیں کریں جس سے تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد ملے۔

لیں۔ 60 ملی لیٹر کی چھوٹی بوتل کو اچھی طرح دھو کر اسے صاف پانی سے آدھا بھر لیں۔ اب اس میں اس عرق کے تین سے چار قطرے ڈال دیں۔ اس خوشبو کو پانچ منٹ تک سونگھیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ باتھ ٹب میں غسل کرتے ہیں تو اس پانی میں چھ سے دس قطرے اس عرق کے ڈالیں اور اس میں غسل کریں۔ اگر بالٹی میں پانی بھر کر نہاتے ہیں تو بالٹی میں اتنے ہی قطرے ڈال کر اچھی طرح ہلائیں اور اس سے غسل کریں۔ ڈپریشن اور افسردگی کو دور کرنے کا ایک ذریعہ لوبان بھی ہے۔ ہفتے میں دو روز شام کے وقت گھر میں لوبان کی دھونی دیں۔ اس سے طبیعت میں شادمانی اور زندہ دلی پیدا ہوتی ہے۔

ریفلیکسولوجی:نیو یارک کی ریفلیکسو لوجسٹ لارا نار من Laura Norman کہتی ہیں کہ اس طریقہ علاج سے ڈپریشن کے بہت سے مریضوں کو فائدہ ہوا ہے۔ لارا کے مطابق پیروں کے انگوٹھے کی نچلی جانب عین درمیان میں موجود پوائنٹ ڈپریشن سے ریلیکسیشن کے لئے مفید ہے۔

اس پوائنٹ کا تعلق پیچوٹری گلینڈ ز سے ہے۔ ان گلینڈز کے متحرک ہونے سے جسم میں ایسی رطوبات اور کیمیائی مرکبات سر گرم ہو جاتے ہیں جن سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ اس تکنیک کی مدد سے پاؤں کے ریلیکس پوائنٹ پر دباؤ دینا بہت آسان ہے۔ زمین پر آرام سے بیٹھ جائیں۔ دایاں پاؤں اُٹھا کر تلوے والی سطح سے پاؤں کے انگوٹھے کے عین درمیان میں ہاتھ کے انگوٹھے سے دباؤ دیں۔ پھر دباؤ روک دیں۔ پھر دباؤ دیں اور چند سیکنڈ میں چھوڑ دیں۔ دباؤ اس طرح دیں جیسے کسی کے دروازے پر پیل بجاتے ہوئے بٹن پر دباؤ دیتے ہیں اور پھر چھوڑ دیتے ہیں۔ دباؤ دینے کا دورانیہ پانچ منٹ ہے۔

یوگا آسن:مشرقی متبادل طریقہ علاج میں یوگا کو بڑی مقبولیت حاصل ہے، اب اسے تقریباً پوری دنیا میں ہی جانا پہچانا جاتا ہے۔ اس کی تاریخ ہزاروں سال پر مبنی ہے۔ ذہنی دباؤ کم کرنے کے لئے یو گا کا ایک آسن سو آسن (Savasana) پیش ہے۔

زمین پر چت لیٹ جائیں۔ پیر جڑے ہوئے اور ایڑیاں زمین سے لگی ہوں۔ دونوں ہاتھ پہلوؤں پر اس طرح رکھیں کہ ہتھیلیوں کا رخ آسمان کی طرف ہو۔ پورے جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دیں اور گہرے گہرے سانس لیں۔ ذہن کو خیالات سے خالی کر لیں۔

اس کیفیت میں ہیں منٹ تک لیٹے رہیں۔ لیجئے جناب ….. یوگا کی یہ مشق پوری ہو گئی۔ ورزش بہترین علاج:ورزش سے نہ صرف فٹ رہا جاسکتا ہے بلکہ دماغی ایسے کیمیائی مادے خارج کرتا ہے، جن سے موڈ خوش گوار ہو جاتا ہے اور بڑی پریشانیاں بھی چھوٹی لگنے لگتی ہیں۔ اگرچہ ورزش ڈپریشن کا واحد علاج نہیں تاہم ورزش ڈپریشن کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ضرور دیتی ہے۔

ورزش سے توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، بے سکونی کا احساس کم ہو جاتا ہے اور نیند بھی اچھی آتی ہے۔ کچھ نہ کچھ ورزش کرتے رہیں، چاہے یہ صرف آدھا گھنٹہ روزانہ چہل قدمی ہی کیوں نہ ہو۔

فوڈ تھراپی:امریکن ہو اسٹک (Holistic) سینٹر کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ ایڈل برگ .Dr David Adelberg کہتے ہیں کہ شکر اور چکنائی سے بھر پور غذائیں، چائے، کافی اور الکحل اپنے بائیو کیمیائی اثرات کی وجہ سے ڈپریشن میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ غذا ایک طے شدہ ٹائم ٹیبل کے مطابق استعمال کرنی چاہیے۔ غذا میں سائٹس پر مبنی غذائیں شامل ہونی چاہئیں۔ یہ غذائی عنصر لیموں، مالٹا، موسمی اور کینو وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جو کی روٹی، پھل، سبزیاں، والیں، پھلیاں، شہد اور سر کہ بھی مفید ہے۔

ڈپریشن میں مچھلی کے گوشت میں پایا جانے والاتیل اومیگا بھی مفید دیکھا گیا ہے۔ اس لئے ایک دو دن کے وقفہ سے مچھلی بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ ملکی غذائیں استعمال کرنی چاہئیں کیونکہ ڈپریشن سے معدہ اور آنتوں کی فعلیت کم ہو جاتی ہے اس دوران بھاری غذائیں طبیعت اور نظام ہضم پھر بار بن جاتی ہیں۔ بہتر یہ ہو گا کہ ڈپریشن کے مریض کسی حمد تک ویجیٹیرین بن جائیں۔متوازن غذا کھانا بہت ضروری ہے۔ ڈپریشن۔۔۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2021

Loading