گرین سرکل رُوٹ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )”امریکہ سے جاپان جانے والی پروازیں مشرقی یا مغربی راستہ اختیار نہیں کرتیں، یعنی وہ اٹلانٹک پار کر کے افریقہ، عرب ممالک، اور مشرقی ایشیا کے راستے جاپان نہیں پہنچتیں، اور نہ ہی بحر الکاہل کے پار سیدھا مغرب کی طرف جاتی ہیں۔ درحقیقت، یہ پروازیں شمال کی طرف جاتی ہیں، یعنی امریکی ہوائی اڈوں سے پرواز بھرنے کے بعد کینیڈا، پھر روس کے سائبیریا سے گزرتی ہیں اور آخرکار جاپان پہنچتی ہیں۔
اس کی وجہ زمین کی گولائی ہے۔ جب ہم استوائی خط سے شمال یا جنوب کی طرف جاتے ہیں، تو کسی بھی دو مقامات کے درمیان سب سے مختصر راستہ دراصل ایک “آرک” یا منحنی لکیر پر ہوتا ہے، جو قطبی علاقوں کے قریب زیادہ سیدھا لگتا ہے۔ اسی لیے، امریکہ اور جاپان کے درمیان سب سے کم فاصلہ شمالی راستے سے گزرتا ہے، جو بظاہر نقشے پر زیادہ گھومتا ہوا لگتا ہے لیکن حقیقت میں یہ سب سے مختصر فضائی راستہ ہوتا ہے۔”
یہ اصول “گرین سرکل رُوٹ” (Great Circle Route) کہلاتا ہے، جو ہوائی جہازوں کے طویل سفر میں ایندھن اور وقت بچانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔