Daily Roshni News

گلے کے امراض

گلے کے امراض

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )گلا یا حلق انسانی جسم کا بہت ہی حساس حصہ ہے۔ یہ سانس کھانے اور لینے کی نالیوں کے اوپری حصے پر واقع ہے۔ گلے، ناک اور کان کی نالیوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ یہ تمام نالیاں ایک دوسرے سے ملی ہوتی ہیں۔

 موسم کی تبدیلی، گرد و غبار اور کھانے پینے میں بے احتیاطی سے گلا بہت جلدی متاثر ہوتا ہے۔ ناک میں خرابی کی وجہ سے بھی گلے کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ گلے کی خرابی سے کان بھی متاثر ہوتے ہیں۔

گلے کی عام بیماریوں میں گلا بیٹھ جانا، آواز بند ہو جانا بھی ہیں۔ زور زور سے بولنا، زیادہ کھانسی، گلے میں زخم ہونا، گلے میں سوجن آجانا ایسی وجوہات ہیں جو آواز کے بند ہونے یا گلا بیٹھنے کا باعث بنتی ہیں۔ اگر گلا زیادہ دیر بیٹھا رہے یا آواز زیادہ دن بند رہے تو اس کا علاج بہت زیادہ احتیاط سے کرانا چاہیے۔ عدم توجہی سے کئی اور امراض

 

گھر کا معالج

ہم کسی مرض میں مبتلا ہو جائیں تو اس کے علاج کے لیے کئی ادویات اور کبھی اینٹی بائیوٹک کا بھی بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ اگر تھوڑی سی احتیاط سے کام لیا جائے تو بہت سے امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، بیمار ہونے کی صورت میں بھی کئی عام امراض کا آسان علاج ہمارے کچن میں ہی موجود ہے۔ کچن ہمار اشفا خانہ بھی ہے۔ یہاں ہم ہے ۔ ایسے چند طبی مسائل کا ذکر کریں گے جن کا حل آپ کے کچن میں بھی موجود ہے۔

بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔

گلے کی ایک بیماری گلے کے غدود (ٹانسلز) کی سوجن و سوزش ہے۔ حلق کے پچھلے حصے میں منہ کے دونوں اطراف دو چھوٹے چھوٹے غدود ہوتے ہیں جنہیں ٹانسلز کہتے ہیں۔ ان میں سے لیس دار مادہ خارج ہوتارہتا ہے۔ ان غدود میں انفیکشن ہو جائے تو یہ سوج جاتے ہیں۔ منہ کھول کر دیکھنے سے یہ سوجے ہوئے اور سرخ دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی بھی ان میں پیپ پڑ جاتی ہے۔ مریض کو کھانے پینے اور تھوک نگلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔ انفیکشن زیادہ ہو تو بخار بھی ہو جاتا ہے۔ باہر سے ہاتھ لگانے سے غدود پھولے ہوئے محسوس ہوتے ہیں، جن کودبانے سے درد ہوتا ہے۔

عام طور پر نزلہ، زکام انفلوئنزا اور بخار کے بعد ٹانسلز پھول جاتے ہیں۔ اکثر مریض اس کے ساتھ خشک کھانسی میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔

گلے کے بعض امراض کے لیے چند مفید مشورے درج ذیل ہیں۔ اگر گلا سردی کی وجہ سے یا کھٹی چیزیں استعمال کرنے سے بیٹھ گیا ہو تو دن میں کئی بار آدھا چیچ ادرک کا رس پینا مفید ہے۔ …. تازه یا گرم پانی میں لیموں نچوڑ کر تھوڑا سا نمک ملا لیں۔ صبح سویرے اور رات سونے سےپہلے اس سے غرارے کرنا مفید ہے۔

گلے میں ورم ہو تو انگور کا رس نکال کر اس کے غرارے کیے جائیں دو تین بار دن میں اس طرح کرنے سے ورم میں افاقہ ہوتا ہے۔ ….

جامن کے درخت کی باریک باریک کونپلیں لیں۔ انہیں پانی میں ڈال کر خوب جوش دیں، پانی آدھا رہ جانے پر اتار لیں۔ اس پانی سے حلق کے غرارے کرنے سے سوزش اور درد میں تسکین ملتی ہے۔

شلغم لے کر پانی میں ابالیں۔ اسے چھان کر پانی میں چینی ملا کر پینا بھی گلے کے امراض کے لیے مفید ہے۔

…. صبح سویرے بارہ عدد ”جو خوب اچھی طرح چبا کر نگلنا صاف آواز کے لیے مفید ہے۔

دن میں کئی مرتبہ خشک ثابت دھنیا چبا چبا کررس چوستے رہیں۔ یہ گلے کے درد میں مفید ہے۔ …. 250 گرام پالک کے پتے دو گلاس پانی میں ابال کر چھان لیں۔ اس گرم گرم پانی سےغرارے کرنا گلے کے درد میں مفید ہے۔ …. گلے کی سوزش کے لیے گرم دودھ میں تھوڑا سا شہد ملا کر پئیں۔

مولی کا رس اور پانی برابر مقدار میں ملا کر اور نمک ڈال کر غرارے کرنے سے گلے کے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

شہتوت کا استعمال گلے کی خرابی اور ٹانسلز کی تکالیف میں مفید ہے۔

آدھا گلاس پانی میں ایک چھیچ شہد ملا کر نیم گرم پانی سے غرارے کرنے سے گلے کی سوزش ٹھیک ہو جاتی ہے۔

نوٹ: روحانی ڈائجسٹ کے مضامین میں مختلف قدرتی اجزا کے مفید اثرات، گھریلو نسخے، ٹوٹکے اور مشقیں وغیرہ قارئین کی آگہی اور معلومات میں اضافے کے لیے شایع کی جاتی ہیں۔ ان پر عمل کرنے سے پہلے کسی مستند ڈاکٹر یا حکیم سے مشورہ کر لیں۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ فروری2023

Loading