Daily Roshni News

گوگل ساری معلومات کہاں سے لیتا ہے

گوگل ساری معلومات کہاں سے لیتا ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ گوگل ساری معلومات کہاں سے لیتا ہے)سب سے پہلی بات یہ کہ گوگل جواب میں صرف اور صرف وہی ڈیٹا اور تصاویر  دیکھا سکتا ہے جو اس کے ڈیٹا بیس میں یعنی clear web یا surface web پر موجود ہیں

ڈیپ ویب تک بھی گوگل کی رسائی نہیں ہے مثلا آپ کسی بندے کا بنک اکاؤنٹ بیلنس چیک کرنا چائیں تو گوگل کی رسائی وہاں تک نہیں

ڈارک ویب اور ڈارک نیٹ پر موجود ڈیٹا تک بھی اس کی رسائی موجود نہیں

اس طرح جو معلومات/ڈیٹا/تصویر clear web پر اپ لوڈ ہی نہیں ہوئی گوگل وہ نہ ڈھونڈ سکتا ہے نہ دکھا سکتا ہے

 جیسے میں سرچ کروں کہ میرے گاؤں کے آخری کونے میں ایک چاچا حمید کی ہٹی ( دوکان ) ہے اس کی تصویر دکھاؤ تو قوی امکان ہے کہ وہ نہ دکھا سکے کیونکہ وہ تصویر کبھی آپ لوڈ ہی نہیں ہوئی

اس کے برعکس اگر DHA کے کسی میکڈونلڈ کی سرچ کروں تو بہت بڑا چانس ہے کہ مجھے وہ تصویر مل جائے

اگر ٹیکسٹ اور آرٹیکل یا معلومات کی بات کریں تو گوگل صرف وہی معلومات فراہم کرتا ہے جو انٹرنیٹ clear web پر کسی بھی طرح  پوسٹ ہوئی ہوتی ہیں

قطع نظر اس کے کہ وہ معلومات درست ہیں کہ نہیں

اس کی ایک مثال یہ ہے اگر آپ پودوں پر اگنے والے انڈے سرچ کریں تو آپ تو وہ ساری ویڈیوز اور تصاویر نظر ا جائیں گی حالانکہ وہ سب جھوٹ ہے

لیکن گوگل نے الفاظ کو سرچ کرنا ہے جو اس کے ساتھ لکھے ہوئے ہیں

ہاں سب ریمارکس میں فیک یا غلط یا جھوٹ کے ریمارکس بڑھ جائیں تو گوگل کا الگورتھم بھی سمجھ جائے گا کہ یہ کچھ غلط ہے

Loading