Daily Roshni News

ہم روتے کیوں ہیں؟۔۔۔تحریر۔۔۔حنا عظیم۔۔۔(قسط نمبر2)

ہم روتے کیوں ہیں؟

تحریر۔۔۔حنا عظیم

(قسط نمبر2)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ہم روتے کیوں ہیں۔۔۔ تحریر ۔۔۔حنا عظیم)ہمارے آنسو ہمارے اندر پوشیدکسی گہرے زخم یا کمزوری کا جانب اشارہ کرتے ہیں۔ ہم روتے ہی اس وقت ہیں جب ہم میں برداشت کرنے کی سکت باقی نہیں رہتی، ہمارے اندر کی دیوار یں کمزور پڑنے لگتی  ہیں اور ہمار اڈیفنس سسٹم کمزور ہو جاتا ہے۔

لیکن ہماری آنکھوں میں اس وقت بھی جذباتی آنسو آتے ہیں جب ہم بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں ہمارے دل سے کوئی بوجھ ہٹ جاتا ہے بیان ہمیں کامیابی ملتی ہے ۔ جنہیں خوشی کے آنسو کہا جاتا ہے ۔ ایسا عموما بہت زیادہ حساس لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ کبھی کبھار کسی اور کو روتا دیکھ کر بھی ان حساس دل لوگوں کی آنکھیں بھر آتی ہیں۔ یہی وہ حساس دل لوگ ہوتے ہیں جن کی آنکھیں اس وقت بھی تر ہوتی ہیں جب وہ فلم میں کوئی جذباتی سین دیکھ رہے ہوں یا کتاب میں کوئی جذباتی بات پڑھ رہے ہوں۔

یہ بات دلچسپ ہے کہ یہ جذباتی آنسو صرف اور صرف انسانوں کی آنکھوں میں آتے ہیں۔ اس لئے کہتے ہیں کہ آنسووں کی زبان ہوتے ہیں۔

آنسو ہمارے پیغام کو دوسروں تک پہنچانے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم سب احساسات اور جذبات کے نام سے خوب اچھی طرح واقف ہیں۔ اب ان کا تعلق خوشی یا غم کے جذبات سے ہو، کوئی درد کی چبھن  ہو یا پھر کسی کامیابی پر انتہائی فخر کا احساس، ان لمحات میں آنکھوں سے بے اختیار نکلنے والے آنسو ہمیں وہاں لے جاتے ہیں جہاں لفظوں کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔

شاید نہیں بلکہ یقینا ان آنسوؤں کے بغیر ہم انسانوں کا شمار انسانوں میں نہ ہو۔

رونے کے فوائد

رونے سے کیا فائدے حاصل ہوتے ہیں ۔ اور قدرت نے رونے کے اس عمل کے پیچھے کیا راز پوشیدہ رکھے ہیں۔

بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ رونا بہت فائدہ مند عمل ہے کیونکہ اس طرح ہمارا دل ہلکا ہو جاتا ہے لیکن جو لوگ اپنے آنسوؤں کو روک لیتے ہیں۔ ان کی صحت پر برا  اثر پڑ سکتا ہے۔ دیگر کامانتا ہے کہ سائنسی لحاظ سے یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ رونے سے ہماری جسمانی یا نفسیاتی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے ۔ کچھ جائزوں کے مطابق 85 فیصد عورتوں اور 73 فیصد آدمیوں نے رونے کے بعد خود کو بہت ہلکا پھلکا محسوس کیا۔

بہر حال تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق بتاتے ہیں کہ رونانہ صرف ذہنی صحت کے لئے سودمند ہے بلکہ سٹر یسں کے نتیجے میں پیداہونے ولاے عدم توازن اور مادوں کی زائد مقدار کے اخراجی  نظام کا ایک حصہ بھی ہے۔ اس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔۔۔جاری ہے

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اکتوبر2017

Loading