Daily Roshni News

آفس ورکرز غیر متحرک زندگی مختصر ہو سکتی ہے

آفس ورکرز

غیر متحرک زندگی

مختصر ہو سکتی ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔۔آفس ورکرز غیر متحرک زندگی مختصر ہو سکتی ہے) طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک دفاتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے افراد غیر متحرک زندگی کے وبائی مرض میں بہت تیزی سے مبتلا ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے برطانیہ میں ہر سال نوے ہزار ایسی اموات ہو رہی ہیں جنہیں روکنا ممکن ہے۔ وہ بالغ افراد جو روزانہ کم از کم آٹھ گھنٹے بیٹھے رہتے ہیں، انہیں کم از کم ایک گھنٹہ ورزش روزانہ کرنی چاہیے۔ اس طرح مسلسل بیٹھے رہنے کے نقصانات کا ازالہ ہو سکے گا۔ اس ورزش میں تیز قدمی اور سائیکلنگ بھی شامل ہو سکتی ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کے ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ ورزش سے طبعی عمر سے پہلے موت کا خطرہ ساٹھ فیصد کم کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ جو لوگ ورزش کے لیے ایک گھنٹہ نہیں نکال سکتے وہ دفتر کے اندر ہی وقفے وقفے سے اٹھ کر ایک ڈیسک سے دوسری ڈیسک تک چکر لگا لیا کریں، اس سے بھی فائدہ ہوگا۔ میں سال کے عرصے پر محیط یہ جائزہ دس لاکھ بالغ افراد کے ڈیٹا پر مشتمل ہے جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ غیر متحرک طرز زندگی سے برطانوی معیشت کو ہر سال 1.7 ارب پاؤنڈ کا خسارہ ہو رہا ہے۔

برطانیہ میں ہر چھ میں سے ایک موت کی ذمہ داری غیر متحرک زندگی پر عائد کی جاسکتی ہے۔ دی لانسٹ میں شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سینتیس فیصد نوجوان افراد مکمل طور پر غیر متحرک زندگی گزار رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ دن بھر میں تیس منٹ سے بھی کم وقت اپنے پاؤں پر کھڑے ہوتے ہیں۔ دفاتر میں تو ان کی زندگی غیر متحرک ہوتی ہی ہے۔ جب وہ گھر جاتے ہیں تو وہاں بھی تین تین گھنٹےٹی وی دیکھنے میں گزار دیتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی سر گرمی سے گریز اب اتنے ہی لوگوں کی زندگی کے چراغ گل کر رہی ہے جتنی سگریٹ نوشی کرتی ہے جبکہ یہ رجحان موٹاپےسے بھی زیادہ خطر ناک ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ولگ ایک لینڈ کا کہنا ہے کہ غیر متحرک زندگی دنیا بھر میں سالانہ تریپن لاکھ اموات کی ذمہ دار ہے۔ تقریباً اتنے ہی افراد سگریٹ نوشی کے نتیجے میں بھی ہلاک ہوتے ہیں۔ امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت عالمی سطح کے سولہ جائزوں میں دس لاکھ افراد کے ڈیٹا پر غور کرنے سے معلوم ہوا کہ جو لوگ آٹھ گھنٹے مسلسل بیٹھے رہتے ہیں، وہ ان لوگوں کے مقابلے میں جو دن بھر میں چار گھنٹے یا اس سے کم وقت بیٹھنے کی حالت میں گزارتے ہیں، بیس سال کے اندر انتقال کر سکتے ہیں۔ یہ خطرہ اس صورت میں کم ہو سکتا ہے اگر وہ روزانہ ساٹھ سے پچھتر منٹ ورزش کریں۔ اگر دن میں دو گھنٹے ورزش کا موقع ہو تو یہ آئیڈیل صورت حال ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر متحرک طرز زندگی سے ہمارا جسم بتدریج اپنے حصول کے کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ جسم کے ان کاموں میں پھیپھڑوں میں آکسیجن کا پوری طرح بھرنا، آکسیجن سے لبریز خون کو جسم کے

کونے کونے میں پہنچانا، کھانا ہضم کرنا اور شکر کی ٹوٹ پھوٹ کے کام شامل ہیں۔ جو لوگ دفتر میں سارا دن بیٹھ کر کام کرتے ہیں، اپنی صحت اور بہتر زندگی کے لیے انہیں چاہیے کہ وہ ورزش کرنا یا پیدل چلنا ہی اپنامعمول بنائیں۔

ڈیسک جاب اور موٹا پا ۔ ڈاکٹر وقار یوسیمی کا مشورہ اور نسخہ

– سوال: میری عمر چالیس سال ہے میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں جاب کرتا ہوں۔ کام کی نوعیت ایسی ہے کہ میں مسلسل کئی کئی گھنٹے سیٹ پر بیٹھارہتا ہوں۔ پنچ میں زیادہ تر فاسٹ فوڈ استعمال کرتا ہوں۔ دوسال سے میرا یہی معمول ہے۔ پیٹ نکل آنے کی وجہ سے اب زیادہ دیر بیٹھنے میں تکلیف ہوتی ہے۔ خاص طور پر کھانے کے بعد کام یکسوئی سے نہیں کر سکتا کیونکہ میرا پیٹ پھول جاتا ہے۔

جواب : زیادہ وقت دفتر میں کرسی پر بیٹھ کر کام کرتے رہنا، کم پیدل چلنا، رات کھانا کھانے کے فوراً بعد سو جانا، ایسے عوامل ہیں جن سے صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ اس میں وزن کی زیادتی خصوصاً پیٹ کا بڑھنا بھی شامل ہے۔ آپ کو اپنی صحت کی بہتری کے لیے اپنے غذائی معمولات میں تبدیلی لانا ہو گی۔ خاص طور پر پیچ میں روزانہ فاسٹ فوڈ کا استعمال ترک کرنا ہو گا۔ فاسٹ فوڈ کا استعمال کبھی کبھار منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے تو ٹھیک ہے لیکن سارا دن دفتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے مردوں اور خواتین کے لیے اسے روز کا معمول بنالینا درست نہیں ہے۔ میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ صبح کا ناشتہ اچھی طرح کریں۔ ناشتہ میں بہتر ہو گا کہ روٹی سالن لیا جائے۔ دو پہر کا کھانا گھر کا بنا ہوا ہو لیکن کم مقدار میں کھائیے۔ رات کا کھانا سونے سے تقریب ڈھائی تین گھنٹے پہلے لیجئے۔ کھانوں میں گھی، گائے کا گوشت، شکر آمیز سوفٹ ڈرنکس، آئس کریم اور فاسٹ فوڈز نہ لیں۔ کچی پکی سبزیاں اور پھل روزانہ لیں۔ وزن کم کرنے کے لیے قدرتی اجزاء پر مشتمل مندرجہ ذیل نسخہ بھی مفید ہے۔ ایک عدد کھیرا، ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا، تازہ پودینہ ، ایک عدد لیموں اور ڈیڑھ لیٹر پانی۔ کھیرا اچھیل کر اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑ کے کرلیں ۔ ادرک کو باریک کتر لیں۔ کھیرا، ادرک اور پودینے کی اٹھارہ میں پتیوں کو تقریب ڈیڑھ لیٹر پانی میں ڈال دیں۔ اس پانی میں لیموں اچھی طرح نچوڑ لیں۔ یہ پانی رات بھر کے لیے فریج میں یا باہر کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھ لیں۔ صبح اس پانی کو چمچ سے اچھی طرح ہلا کر چھان لیں۔ اس میں سے ایک گلاس پانی نہار منہ پی لیں۔ ڈیڑھ لیٹر میں سے باقی پانی دن میں وقفے وقفے سے پیتے رہیں۔ روحانی ڈاک ، ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ فروری 2021ء]

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ فروری 2023

Loading