آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )غلام نے دھوپ سے جوتے اٹھا کر چھاؤں میں رکھ دیے بادشاہ کی نظر پڑی کے غلام نے بنا میری اجازت کے جوتے دھوپ سے اٹھا کر چھاؤں میں کیوں رکھے….. فوراً غلام پر غصہ ہوا…. کیوں جوتے وہاں سے اٹھائے ہیں. غلام نے عرض کیا بادشاہ سلامت دھوپ میں پڑے خراب ہو رہے تھے میں نے اٹھا کر چھاؤں میں رکھ دیے کے خراب نہ ہوں. بادشاہ نے کہا نہیں نہیں تجھ میں تکبر آ گیا ہے تیری ہمت کیسے ہوئی کے بنا میری اجازت کے توں نے میرے جوتوں کو ہاتھ بھی کیوں لگایا.
فوراً غلام کو مارنا شروع کر دیا کوڑے مار مار کے غلام کے جسم پر کوڑوں کے نشان بنا دیے.
موٹے ہونٹ کالا رنگ کہلاتا حبشی ہے یہ وہی غلام ہے کے جب اللہ کے نبیﷺ عرش سے واپس آئے نہ تو آپ نے آ کر پوچھا ” بلال” ایسا کیا کرتے ہو کے جنت میں تمہارے قدموں کی آواز سن رہا تھا میں…
جس غلام کو آقا کے جوتے کو ہاتھ لگانے کا حق نہیں تھا اس کو دو جہاں کا آقاﷺ کہہ رہیں ھیں کہ بلال کیا کرتے ہو جو جنت میں تمہارے قدموں کی آواز سن کر آیا ہوں..
یہ ہے آقا کریمﷺ سے جڑنے کی نسبت.
حضورﷺ جب معراج پر گئے تو حوروں کی سردار کہتی ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم آپ نے سب کو کچھ نہ کچھ عطاء کیا ہے نوازتے ہیں سب کو مجھے بھی کچھ عطاء کر دیں.
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا جا تجھے بلال دیا.
وہ حیران ہوئی کے میں جنت کی حوروں کی سردار کہنے لگی میں جنت کی حوروں کی سردار اور بلال کوجا سا کالے رنگ کا حبشی ہے….
حضورﷺ نے فرمایا ابھی تو میں نے بلال سے پوچھا ہی نہیں وہ تجھے پسند بھی کرتا ہے یا نہیں.
اب عشق پے کیا لکھوں میں نے جب بھی یہ پڑھا حضور کے عشق میں رونے کو جی کرتا ہے
جب حضور سرور قونین نے دنیا سے پردہ فرمایا تو حضرت بلال نے بہت لمبے عرصے کے لیے اذان نہ دی بہت عرصہ بعد ایک دن اذان کے لیے تشریف لائے آہوں سے بھرے منہ سے چند لفظ زبان سے ادا ہوئے کے کملی والے کے عشق کی یاد آ گئی اور بے ساختہ رونے لگے.
میں گناہگار سوچتی ہوں رونا کیوں نہ آتا جس یار کے کہنے پر اذان دیتے تھے اور جس نے غلام کو حوروں کی ملکہ کا سردار بنا دیا جس سے قربت ہونے پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ہاتھ چوم کر کہا بلال دنیا تجھے غلام سمجھتی ہے تو سمجھے میرا تو ،تو آقا ہے
رنگ کالا بھی ہو تو بلال جیسا حبشی بھی وہاں کیا مقام پاتا ہے لیکن قربت میرے نبی سے ہونی چاہئے
اپنے پیارے آقاﷺ پہ میرا سب کچھ قربان
اللّہ جی کوئی سبب نہیں
کوئی ذریعہ نہیں
پھر بھی مجھے مجھے تیری رحمت یقین ھے کہ مجھے تو میرے آقاﷺ سے ضرور ملاے گا۔۔
مجھے میرے آقا کی قربت عطا کرے گا۔۔۔۔۔
إن شاء الله