Daily Roshni News

آپ دنیا میں ضرورت پیدا کریں چیزیں خود بخود پیدا ہوجائیں

آپ دنیا میں ضرورت پیدا کریں چیزیں خود بخود پیدا ہوجائیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)جاپان میں انسان کی عزت اس حد تک کی جاتی ہے جو بیان سے باہر ہے،وہ سمجھتے ہیں کہ ایک نابینا شخص کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ جان سکے کہ وہ کیا پی رہا ہے، اسی لیے وہاں مشروبات کے کینز پر بریل زبان (نابینا افراد کے لیے مخصوص ابھری ہوئی) میں نام کندہ کیے جاتے ہیں

یہ ترقی نہیں یہ احساس ہے۔

یہ زبان کیسے وجود میں آئی یہ ایک دلچسپ داستان ہے۔

لوئی  بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا‘جان بچ گئی مگر بینائی جاتی رہی‘ وہ عمر بھر کے لیے اندھا ہو چکا تھا‘ لوئی کو پڑھنے کا جنون تھا‘ وہ حادثے سے قبل روزانہ کتابیں پڑھتا تھا لیکن بینائی کے بعد اس کے لیے یہ معمول جاری رکھنا ممکن نہیں تھا‘ وہ اب پڑھ نہیں سکتا تھا۔

 اس نے اندھنے پن میں رہ کر پڑھنے کا فیصلہ کر لیا‘ وہ کوئی ایسا طریقہ ایجاد کرنا چاہتا تھا جس کے ذریعے وہ بند آنکھوں کے باوجود کتاب پڑھ سکے‘ لوئی نے غور شروع کیا تو اسے محسوس ہوا وہ آنکھوں کی کمی کان‘ ناک‘ حلق اور ہاتھوں سے پوری کر سکتا ہے‘ ناک اور حلق انسان کو پڑھنے میں مدد نہیں دے سکتے‘ انسان لفظوں کو سونگھ سکتا ہے اور نہ ہی چکھ سکتا ہے‘ سونگھنے اور چکھنے کی دونوں حسوں کے بعد ہاتھ اور کان دو آلات بچتے ہیں‘ انسان انھیں بھی استعمال کر سکتا ہے‘ اس دور میں ٹیپ ریکارڈ ایجاد نہیں ہوا تھا لہٰذا اندھوں کے لیے کتابیں ریکارڈ نہیں ہو سکتی تھیں چناںچہ انسانی انگلیوں کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا۔

لوئی نے انگلیوں کی پوروں کو آنکھیں بنانے کا فیصلہ کر لیا‘ اس نے ایسا ٹائپ رائیٹر ایجاد کرنا شروع کر دیا جو لفظوں کو کاغذ پر ابھار دیتا تھا اور وہ کاغذ پر انگلیاں پھیر کر ابھرے ہوئے لفظ پڑھ لیتا تھا‘ لوئی نے یہ ٹائپ رائیٹر بنانے کے لیے دن رات کام کیا‘  اور لوئی بہرحال کامیاب ہو گیا‘ اس نے 1839 میں ایک ایسا سسٹم ایجاد کر لیا جس کے ذریعے دنیا بھر کے اندھے کتابیں پڑھ سکتے تھے‘ لوئی نے یہ سسٹم ایجاد کرنے کے بعد باقی زندگی اس کی ترویج اور پھیلاؤ میں لگا دی‘ وہ زندگی کی آخری سانس تک اس سسٹم کی اشاعت میں لگا رہا مگر بدقسمتی سے اس کے انتقال تک یورپ میں یہ نظام کام یاب نہ ہو سکا۔

لوئی کے انتقال کے بعد یورپ میں اندھوں کے حقوق کے لیے تحریکیں شروع ہوئیں اور صرف دو برسوں میں لوئی کا بنایا ہوا سسٹم پورے یورپ میں رائج ہوگیا‘ آج لوئی کا بنایا ہوا بریل سسٹم پوری دنیا میں رائج ہے‘ دنیا میں ہر سال بریل پر ہزاروں کتابیں شایع ہوتی ہیں‘ آپ اور میں دونوں اس سسٹم کے بارے میں جانتے ہیں لیکن ہم میں سے بہت کم لوگ جانتے ہوں گے بریل سسٹم کو بریل سسٹم کیوں کہا جاتا ہے؟ یہ سسٹم بنانے والے کے نام سے مشہور ہے‘ لوئی کا پورا نام لوئی بریل تھا اور دنیا میں جب بھی کوئی اندھا شخص بریل پر کوئی حرف‘ کوئی لفظ پڑھتا ہے تو وہ بے اختیار لوئی بریل کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔

دنیا میں 20 ایسی ایجادات ہیں جنھیں ایجادات کی ماں قرار دیا جاتا ہے‘ یہ وہ ایجادات ہیں جنھوں نے آگے چل کر ایجادات کے ہزاروں بچوں کو جنم دیا۔

 چنانچہ بریل کے بعد ایسی سیکڑوں چیزیں ایجاد ہوئیں جنھوں نے آگے چل کر معذوروں کی زندگی آسان بنا دی اور لوئی بریل اس ٹرینڈ کا بانی تھا‘ لوئی نے بریل ایجاد کر کے دنیا کو یہ پیغام بھی دیا ’’ایجادات کی اصل ماں ضرورت ہوتی ہے‘۔

 آپ دنیا میں ضرورت پیدا کریں چیزیں خود بخود پیدا ہوجائیں

Loading