Daily Roshni News

اتا ترک نے سپاہیوں کو حکم دیا۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔۔ میاں عمران

اتا ترک نے سپاہیوں کو حکم دیا۔۔

انتخاب  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میاں عمران

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ اتا ترک نے سپاہیوں کو حکم دیا۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔۔ میاں عمران )مال اتاترک نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا کہ ملک کے بڑے ملاؤں کو میرے پاس لے آئیں، جب ملاں آئے تو اس نے ان سے کہا:

کسان حکومت کے لیے گندم، چاول وغیرہ اگاتے ہیں، گوشت، ڈیری فارمرز، درزی اور دیگر چیزیں  بنانے والے اپنے لوگوں اور اپنی حکومت کو فائدہ پہنچانے کے لیے کوہی کار آمد کام کرتے ہیں۔…

  آپ اپنی حکومت اور اپنی قوم کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

 ملاؤں نے کہا: ہم آپ کے اور اپنے لوگوں کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔

 کمال اتاترک نے پھر انہیں سمندری سفر کی دعوت دی اور ایک ملاح کو حکم دیا کہ وہ جہاز کو بیچ سمندر میں چھید کر دے ۔

 سمندر کے بیچوں بیچ ملاؤں نے جب جہاز میں سوراخ دیکھا اور جہاز میں پانی بھرتا دیکھا  تو  وہ سب  چیخنے لگے

کشتی کے  نگہبانوں  نے ملاؤں سے کہا کہ وہ  دعا کریں تاکہ جہاز میں وہ  سوراخ  بند ہو جائے،

ملاؤں نے غصے میں آکر بلند آواز سے جواب دیا کہ کبھی  دعا سے بھی سوراخ بند ہوا،

 تو ملاحوں نے کہا اس پانی کو ہمیں جہاز سے نکالنا ہو گا  ورنہ ہم سب  مارے جاہیں گے۔

  کشتی کے ملاحوں نے کچھ  بالٹیاں ملاؤں کے ہاتھوں میں تھما  دیں  اور کہا کہ وہ لگاتار پانی نکالتے رہیں۔ملاوں   نے بغیر رکے جہاز سے پانی نکالنا شروع کر دیا۔۔

   ملاحوں نے جہاز کو واپس موڑا اور تیز رفتاری سے ساحل پر واپس پہنچا دیا۔۔

    سب ملاں  تھکن سے ایک کونے میں گر گئے۔

کمال اتاترک ان سے پھر ملنے  آیا ان کی طرف متوجہ ہوا  کہا:

 اب آپ لوگ سمجھ گئے ہونگے کہ ہمیں آپ کی دعاؤں کی ضرورت نہیں، آپ کو ملک و قوم کے لیے کچھ  کام بھی کرنا ہوگا۔۔ تاکہ آپ کے فائدے عوام اور حکومت تک پہنچیں، کام کے سوا کوئی ملک دعاؤں سے ترقی نہیں کرتا اور آپ ملاؤں نے ہمیشہ مذہب کو اپنے ذاتی فائدوں کے لیے استعمال کیا ہے۔۔

 ترک ادب سے

Loading